میگھ ناد ساہا
میگھ ناد ساہا | |
---|---|
(بنگالی میں: মেঘনাদ সাহা) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 اکتوبر 1893ء [1][2][3] ڈھاکہ |
وفات | 16 فروری 1956ء (63 سال)[4][1][2] نئی دہلی |
رہائش | الہ آباد کولکاتا ڈھاکہ |
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
رکن | رائل سوسائٹی ، امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی |
مناصب | |
رکن پہلی لوک سبھا | |
رکن مدت 1952 – 1957 |
|
پارلیمانی مدت | پہلی لوک سبھا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کلکتہ پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا ڈھاکہ کالج ہیئر اسکول |
پیشہ | استاد جامعہ ، ماہر فلکی طبیعیات ، طبیعیات دان [5]، ماہر فلکیات [6][7]، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
شعبۂ عمل | طبیعیات ، فلکیات |
ملازمت | جامعہ کلکتہ |
اعزازات | |
رائل سوسائٹی فیلو |
|
نامزدگیاں | |
نوبل انعام برائے طبیعیات (1955)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1951)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1940)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1939)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1937)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1930)[9] |
|
دستخط | |
درستی - ترمیم |
میگھ ناد ساہا (6 اکتوبر 1893 – 16 فروری 1956) ایک بھارتی[10][11] فلکی طبیعیات دان تھے جو ساہا آئیونائزیشن مساوات کے ارتقا کے لیے مشہور ہیں۔ اس مساوات کو استعمال کر کے انھوں نے ستاروں کی کیمیائی اور طبیعیاتی حالتوں کو بیان کیا تھا۔ میگھ ناد ساہا پہلے سائنس دان تھے جنھوں نے ستاروں کے طیف (spectrum) کا ان کے درجۂ حرارت (temperature) کے ساتھ رشتہ استوار کیا اور تھرمل آئیونائزیشن مساواتیں بنائیں جو فلکی طبیعیات اور فلکی کیمیا کے شعبوں میں مددگار ثابت ہوئیں۔[12] وہ کئی مرتبہ طبیعیات میں نوبل انعام کے لیے نامزد ہوئے مگر بدقسمتی سے ناکامیاب رہے۔ ساہا سیاست میں بھی سرگرم تھے اور سنہ 1952ء میں بھارتی پارلیمان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔[12]
سوانح حیات
[ترمیم]میگھ ناد ساہا 1893ء کو برطانوی ہند کی بنگال پریزیڈنسی (موجودہ بنگلہ دیش) کے دور میں ڈھاکہ کے نزدیک واقع ایک گاؤں ”شاؤراتولی“ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ جگن ناتھ ساہا کے بیٹے تھے جن کا تعلق ایک غریب خاندان سے تھا۔ غریبی کی وجہ سے بچپن میں انھیں کئی مشکلات کا سامنا رہا۔ اپنی ابتدائی مکتبی تعلیم کے دوران میں انھیں زبردستی ڈھاکہ کالجیٹ اسکول سے بے دخل کر دیا گیا تھا کیونکہ انھوں نے سودیشی تحریک میں حصہ لیا تھا۔[13] انھوں نے اپنا انڈین اسکول سرٹیفکیٹ، ڈھاکہ یونیورسٹی سے حاصل کیا۔[13] وہ پریزیڈنسی کالج، کلکتہ کے بھی ایک طالب علم تھے؛ وہ الہ آباد یونیورسٹی میں ایک 1923 سے 1938 تک ایک پروفیسر اور کلکتہ یونیورسٹی میں اپنی وفات 1956ء تک شعبۂ سائنس کے ڈین تھے۔ وہ 1927ء میں رایل سوسائٹی کے فیلو بنے۔ وہ 1934ء میں انڈین سائنس کانگریس کے 21ویں اجلاس کے صدر تھے۔[14]
ساہا کے خوش قسمتی سے بہترین استاتذہ اور کلاس فیلو تھے۔ دوران تعلیم، جگدیش چندر بوس، سرد پرسن داس اور پرفل چندر رائے اپنے کارناموں کے لیے بے حد مقبول تھے۔ ان کے کلاس فیلو میں ستیندر ناتھ بوس، گیان گھوش اور جے۔ این۔ مکھرجی شامل تھے۔ بعد کی زندگی میں وہ ایک الہ آباد یونیورسٹی کے مشہور ریاضی دان امیا چرن بنرجی کے اچھے دوست بن گئے۔[15][16]
مذہباً ساہا ایک ملحد تھے۔[17][18]
وفات
[ترمیم]ساہا نے حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے 16 فروری 1956ء کو نئی دہلی میں وفات پائی۔[19]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6pg6881 — بنام: Meghnad Saha — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Meghnad-N-Saha — بنام: Meghnad N. Saha — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=53997 — بنام: Meghnad Saha
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Саха Мегнад
- ↑ http://www.tandfonline.com/doi/pdf/10.1080/00033790050074156
- ↑ http://www.astro.washington.edu/users/anamunn/Astro101/RBSEU/stellar_spectroscopy_introduction.html
- ↑ http://www.noao.edu/education/astrobits/files/Stellar-Spectroscopy-Abits.pdf
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/162166834 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 مئی 2020
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=8041
- ↑ Somaditya Banerjee (2016-08-01)۔ "Meghnad Saha: Physicist and nationalist"۔ Physics Today (بزبان انگریزی)۔ 69 (8): 38–44۔ Bibcode:2016PhT....69h..38B۔ ISSN 0031-9228۔ doi:10.1063/PT.3.3267
- ↑ "Meghnad N. Saha | Indian astrophysicist"۔ دائرۃ المعارف بریٹانیکا۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2016
- ^ ا ب Sam Kean (2017)۔ "A forgotten star"۔ Distillations۔ 3 (1): 4–5۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2018
- ^ ا ب Madhumita Mazumdar and Masud Hasan Chowdhury (2012)، "Saha, Meghnad"، $1 میں Sirajul Islam and Ahmed A. Jamal، Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)، Asiatic Society of Bangladesh
- ↑ K. Krishna Murty (2008)۔ 50 timeless scientists۔ Delhi: Pustak Mahal۔ صفحہ: 97–100۔ ISBN 9788122310306۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2017
- ↑ D.M. Bose (1967)۔ "Meghnad Saha Memorial Lecture, 1965" (PDF)۔ Proceedings of Indian National Science Academy۔ 33A: 111–132۔ 28 جولائی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2017
- ↑ Kameshar C. Wali (2009)۔ Satyendra Nath Bose : his life and times۔ Singapore: World Scientific۔ صفحہ: 462۔ ISBN 9812790713۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2017
- ↑ Santimay Chatterjee، Enakshi Chatterjee (1984)۔ Meghnad Saha, scientist with a vision۔ National Book Trust, India۔ صفحہ: 5۔
Even though he later came to be known as an atheist, Saha was well-versed in all religious texts— though his interest in them was purely academic.
- ↑ Robert S. Anderson (2010)۔ Nucleus and Nation: Scientists, International Networks, and Power in India۔ University of Chicago Press۔ صفحہ: 602۔ ISBN 9780226019758۔
a self-described atheist, saha loved swimming in the river and his devout wife loved the sanctity of the spot. swimming and walking were among the few things they could do together.
- ↑ "Nation Mourns Meghnad Saha"۔ The Indian Express۔ 17 February 1956۔ صفحہ: 1, 7
مزید پڑھیے
[ترمیم]- Dasgupta, Deepanwita (2015)۔ "Stars, Peripheral Scientists, and Equations: The Case of M. N. Saha"۔ Physics in Perspective۔ 17 (2): 83–106۔ Bibcode:2015PhP.۔۔۔17.۔۔83D تأكد من صحة قيمة
|bibcode=
length (معاونت)۔ doi:10.1007/s00016-015-0159-7 - Obituary – The Observatory 76 (1956) 40
- Obituary – Proceedings of the Astronomical Society of the Pacific 68 (1956) 282
- Ganeshan Venkataraman (1995)۔ Saha and His Formula۔ University Press
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر میگھ ناد ساہا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- "Meghnad Saha"۔ 23 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- "Meghnad Saha biography"۔ 27 جون 2001 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018
- "Chitra Roy pens her reminiscences of Professor Meghnad Saha"۔ 13 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- "Saha Equation"۔ 03 مئی 2006 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2018
- The Quantum Indians: film on Meghnad Saha, Bose and Raman یوٹیوب پر by Raja Choudhury and produced by PSBT and Indian Public Diplomacy۔
- 1893ء کی پیدائشیں
- 6 اکتوبر کی پیدائشیں
- 1956ء کی وفیات
- 16 فروری کی وفیات
- نئی دہلی میں وفات پانے والی شخصیات
- رائل سوسائٹی کے رفقا
- نوبل انعام یافتگان برائے طبیعیات
- ایشیاٹک سوسائٹی کے صدور
- بھارتی ملحدین
- پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا کے فضلا
- پہلی لوک سبھا کے ارکان
- جامعہ الٰہ آباد کا تدریسی عملہ
- کلکتہ یونیورسٹی کے فضلا
- کلکتہ یونیورسٹی کے فکیلٹی
- کولکاتا کے سیاست دان
- ماہرین پلازما طبیعیات
- مغربی بنگال سے لوک سبھا کے ارکان
- ڈھاکہ کی شخصیات
- بنگالی سائنس دان
- بھارتی ہندو
- دلت