"جہلم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 221: سطر 221:
|blank2_info_sec2=<!--etc., blank6_name_sec2 / blank6_info_sec2-->
|blank2_info_sec2=<!--etc., blank6_name_sec2 / blank6_info_sec2-->
<!--website, footnotes-->
<!--website, footnotes-->
|website=<ref>[http://www.jhelumpolice.gov.pk/aboutjlm.htm Jhelum Police official website]. Jhelumpolice.gov.pk. Retrieved on 2012-04-27.</ref>
|website=<ref>[http://www.jhelumpolice.gov.pk/aboutjlm.htm Jhelum Police official website] {{wayback|url=http://www.jhelumpolice.gov.pk/aboutjlm.htm |date=20090415090046 }}. Jhelumpolice.gov.pk. Retrieved on 2012-04-27.</ref>
|footnotes=
|footnotes=
}}
}}

نسخہ بمطابق 19:39، 29 دسمبر 2020ء

شہر
عرفیت: شہرِ افواج
شہیدوں اور جنگجوؤں کی سرزمین
ملکپاکستان
صوبہپنجاب
Union Council7 UC
رقبہ
 • کل22.5 کلومیٹر2 (8.7 میل مربع)
بلندی250 میل (825 فٹ)
آبادی (1998)
 • کل145,847
 • تخمینہ (2010)174,679
 • کثافت6,500/کلومیٹر2 (17,000/میل مربع)
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)
رمزِ ڈاک49600
رمزِ شمارگیری0544
ویب سائٹ[1]

پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم تاریخی شہر ہے۔ جہلم دریائے جہلم اور جی ٹی روڈ کے سنگم پر واقع ہے۔ جہلم دو لفظوں سے مل کر بنا ہے جل یعنی پانی اور ہم یا مم سے مراد میٹھے کو کہتے ہیں دریا کے دوسرى طرف سرائے عالمگير نام کا قصبہ واقع ہے۔جو مغلیہ دور کی یاد دلاتی ہے۔بابر ہمایوں اکبر جہانگیر شہنشاہ الہند شیر شاہ سوری کے روٹ جرنیلی سڑک پرواقعہ سراۓعالمگیر اپنی ایک پہچان رکھتا ہے جہاں ملٹری کالج جہلم واقع ہے۔ جسے برٹش دور حکومت میں قائم کیا گیا ببر ٹش دورہی حکومت میں جیلم کے عین وسط میں ایک چرچ بھی قائم کیا گیا ١٨٦٠ جی ٹی روڈ ان دونوں آبادیوں سے گذرتا ہے۔ جہلم کی اہم مقامات میں تاریخی قلعہ رہتاس ٹلہ جوگیاںسالٹ رینجاور منگلا بند ہیں۔ یہاں ایک گولف کھیلنے کا میدان بھی ہے جہاں قومی گولف ٹورنامنٹ منعقد ہوتے ہیں۔ جہلم کے لوگ فوج کی ملازمت کو ترجیح دیتے ہیں۔

ضمیر جعفری کرنل محمد خان کی کتاب بجنگ آمد کے دیباچے میں لکھتے ہیں کہ اگر گھروں کے اوپر اشعار لکھنے کا رواج ہوتا تو جہلم کے ہر گھر کے دروازے پر نظیری کا یہ مصرع ضرور کندہ ہوتا:

کسے کے کشتہ نہ شد از قبیلہ مانیست

(جو قتل نہیں ہوا اس کا میرے قبیلے سے کوئی تعلق نہیں)

جہلم برطانوی عہد میں

1849ء میں برطانوی فوج پنجاب میں داخل ہوئی اور یوں جہلم ان کی عمل داری میں آگیا۔ برطانوی دور میں جہلم میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کیں گئی یہاں ایک بہت بڑی چھاونی تعمیر کی گئی۔ اس کے ساتھ ایک بہت بڑا ہسپتال بھی تھا۔ 1873ء میں تاریخی ریلوے پل دریائے جہلم پر بنایا گیا، مختلف گرجا گھر بنائے گئے۔

قیام پاکستان کے بعد

قیام پاکستان کے بعد شہر کی ہندو آبادی بھارت چلی گئی اور مہاجرین ان کی جگہ آباد ہو گئے۔

1971ء کی جنگ جہلم اور ضلع جہلم کے لیے ایک دکھ بھرا واقعہ تھا۔ جہلم کے ہزاروں جوان مشرقی پاکستان میں شہید ہو گئے اور ہزاروں کی تعداد میں جنگی قیدی بھی یں میں شامل تھے۔ مارشل لا حکمرانوں کے غیر جمہوری فیصلوں نے نا صرف مشرقی پاکستان کو ہم سے علیحدا کر دیا بلکہ جہلم کو بھی غمگین اور اشک بار کر دیا۔ ماؤں کے بیٹے، بہنوں کے بھائی، بیویوں کے شوہر اور بچوں کے باپ ہمیشہ کے لیے ان سے دور ہو گئے۔ ان کے گھروں میں لگی ان کی تصویریں اور ان کے عزیزوں کے دلوں میں ان کی یادیں انھیں اداس کرتی رہیں گی۔

1992ء میں دریائے جہلم میں آیا سیلاب بھی جہلم کے لوگوں کے لیے ایک المیہ تھا۔

آب و ہوا

گرمیوں میں جہلم کا درجہ حرارت سخت گرم ہوتا ہے۔ سالانہ بارش کی مقدار 35 انچ سالانہ ہے۔

مزید

حوالہ جات

  1. Jhelum Police official website آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jhelumpolice.gov.pk (Error: unknown archive URL). Jhelumpolice.gov.pk. Retrieved on 2012-04-27.
  2. Location of Jhelum – Falling Rain Genomics. Fallingrain.com. Retrieved on 2012-04-27.
  3. "TRENDS IN REGIONAL HUMAN DEVELOPMENT INDICES: Table 2" (PDF)۔ The United Nations۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2010