ابن البناء المراکشی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(ابن البناء سے رجوع مکرر)
ابن البناء
(عربی میں: ابن البناء المراكشي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 29 یا 30 دسمبر 1256
مراکش, مراکش
وفات 31 جولائی 1321
مراکش شہر  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش Islamic civilization
شہریت مراکش[1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ریاضی دان،  ماہر فلکیات،  منجم،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل الجبرا،  ہندسہ  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو العباس احمد بن محمد بن عثمان الازدی المراکشی، ابن البناء کے نام سے مشہور ہوئے کیونکہ ان کے والد “بنا” (تعمیراتی کام کرنے والا) تھے، وہ “المراکشی” کے لقب سے بھی معروف ہوئے کیونکہ وہ مراکش میں رہے اور وہیں تعلیم پائی اور وہیں انتقال کیا۔. ان کے بارے میں مؤرخوں میں اختلاف پایا جاتا ہے، کہیں پر ان کی تاریخِ وفات 721 ہجری درج ہے تو کہیں پر 723 ہجری، کچھ کا خیال ہے کہ وہ غرناطہ میں پیدا ہوئے اور کچھ لوگ مراکش ان کی جائے پیدائش بتاتے ہیں، اسی طرح ان کے سالِ پیدائش میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے مگر حتمی طور پر ان کا سالِ پیدائش 639 اور 656 ہجری کے درمیان کوئی سال بتایا جاتا ہے۔

ابن البناء بہت سارے علوم کے ماہر تھے، لیکن ریاضی اور اس سے متعلق علوم میں خاص شہرت پائی، وہ ایک زرخیز سائنس دان تھے، انھوں نے عدد، حساب، ہندسہ، جبر اور فلکیات پر ستر سے زائد کتب ورسائل لکھے جن کی اکثریت ضائع ہو گئی اور مغربی سائنس دان ان کی مکتوبات میں سے بہت کم مواد تلاش کر پائے، لیکن جو کر پائے اس کا زیادہ تر حصہ انھوں نے اپنی زبان میں ترجمہ کر لیا تب ان پر انکشاف ہوا کہ حساب، جبر اور فلکیات کے بہت سارے بنیادی نظریات کا سہرا ابن البناء کے سر جاتا ہے۔

ابن البناء کی شہرت کی ایک بڑی وجہ ان کی کتاب “کتاب تلخیص اعمال الحساب” ہے جو ان کی مشہور اور نفیس ترین تصنیف ہے، یہ کتاب سولہویں صدی عیسوی کے اواخر تک مغرب میں پڑھائی جاتی رہی، اس کتاب کے علاوہ ابن البناء کی جبر ومقابلہ پر دو اور مشہور کتابوں “کتاب الاصول والمقدمات فی الجبر والمقابلہ” اور “کتاب الجبر والمقابلہ” کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان کی دیگر قابل ذکر تصانیف میں ان کا ہندسہ پر ایک رسالہ، فلکیاتی زیچ اور “کتاب المناخ” ہے جس میں فلکی ٹیبل اور ان کی تیاری کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، ابن البناء نے انیسویں اور بیسوی صدی کے سائنسدانوں کی بھی بھربور توجہ حاصل کی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://libris.kb.se/katalogisering/mkz1wgt51gr61g3 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018 — شائع شدہ از: 17 ستمبر 2012