"پرتھوی راج کپور" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، کیے |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
== ابتدائی زندگی == |
== ابتدائی زندگی == |
||
[[لائلپور]] میں پیدا |
[[لائلپور]] میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم [[لاہور]] میں حاصل کی۔ اس کے بعد ان کے والد کا تبادلہ جب [[پشاور]] ہوا تو انہوں نے ایڈورڈ کالج پشاور سے تعلیم حاصل کی۔ اداکاری کے شوق میں اپنی ایک خالہ سے قرض لے کر [[بمبئی]] چلے گئے۔ |
||
== کیرئیر == |
== کیرئیر == |
||
کئی خاموش فلموں میں کام کرنے کے بعد پرتھوی راج کپور نے برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں بھی کام |
کئی خاموش فلموں میں کام کرنے کے بعد پرتھوی راج کپور نے برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں بھی کام کیا۔ خاموش اور بولتی فلموں کے اس اداکار نے فلمی دنیا میں چند ایسے یادگار کردار ادا کیے جِنہیں فلمی ناظرین کبھی بھلا ہی نہیں سکتے لیکن پِرتھوی کو فلموں سے زیادہ تھیٹر سے بہت لگاؤ تھا اور اس کے لیے انہوں نے 1944 میں اپنا چلتا پھرتا تھیٹر گروپ قائم کیا جس کا نام ’فن، ملک کی خدمت میں‘ رکھا تھا۔ انیس سو ساٹھ تک یہ گروپ کام کرتا رہا لیکن پھر ان کی صحت نے جواب دیا اور انہوں نے کام چھوڑ دیا۔ |
||
پرتھوی راج کپور اپنے پرتھوی گروپ کے ساتھ ملک بھر گھومتے تھے۔ سولہ برسوں میں انہوں نے 2662 شوز کیے۔ ان کے ہر ڈرامے میں ایک پیغام ہوتا تھا۔ سنجیدہ سماجی مسائل کو انہوں نے ہمیشہ اہمیت دی۔ اس کا اندازہ ان کے ڈراموں سے لگایا جا سکتا ہے جن میں سماجی مسائل اس دور میں کسانوں کی زبوں حالی، ہندو مسلم تعلقات یا پھر سماج میں دولت کی بڑھتی اہمیت نمایاں ہوتے۔ |
پرتھوی راج کپور اپنے پرتھوی گروپ کے ساتھ ملک بھر گھومتے تھے۔ سولہ برسوں میں انہوں نے 2662 شوز کیے۔ ان کے ہر ڈرامے میں ایک پیغام ہوتا تھا۔ سنجیدہ سماجی مسائل کو انہوں نے ہمیشہ اہمیت دی۔ اس کا اندازہ ان کے ڈراموں سے لگایا جا سکتا ہے جن میں سماجی مسائل اس دور میں کسانوں کی زبوں حالی، ہندو مسلم تعلقات یا پھر سماج میں دولت کی بڑھتی اہمیت نمایاں ہوتے۔ |
نسخہ بمطابق 11:21، 19 مارچ 2018ء
پرتھوی راج کپور Prithviraj Kapoor | |
---|---|
(انگریزی میں: Prithviraj Kapoor) | |
پرتھوی راج کپور، 1929
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 نومبر 1906 لائل پور، برطانوی ہند (اب پنجاب، پاکستان) |
وفات | 29 مئی 1972 ممبئی، مہاراشٹر، بھارت |
(عمر 65 سال)
وجہ وفات | سرطان |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) بھارت (26 جنوری 1950–) |
نسل | پنجابی [1][2] |
زوجہ | رامسرنی مہرا (1923–1972) |
اولاد | راج کپور شمی کپور ششی کپور ارمیلا کپور |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ایڈورڈز کالج |
پیشہ | اداکار، ہدایتکار، پروڈیوسر، سکرپٹ رائٹر |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
پیدائش: 3 نومبر1901ء
انتقال:29 مئی 1972ء
مشہور ہندوستانی اداکار۔ فلمساز۔
ابتدائی زندگی
لائلپور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی۔ اس کے بعد ان کے والد کا تبادلہ جب پشاور ہوا تو انہوں نے ایڈورڈ کالج پشاور سے تعلیم حاصل کی۔ اداکاری کے شوق میں اپنی ایک خالہ سے قرض لے کر بمبئی چلے گئے۔
کیرئیر
کئی خاموش فلموں میں کام کرنے کے بعد پرتھوی راج کپور نے برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں بھی کام کیا۔ خاموش اور بولتی فلموں کے اس اداکار نے فلمی دنیا میں چند ایسے یادگار کردار ادا کیے جِنہیں فلمی ناظرین کبھی بھلا ہی نہیں سکتے لیکن پِرتھوی کو فلموں سے زیادہ تھیٹر سے بہت لگاؤ تھا اور اس کے لیے انہوں نے 1944 میں اپنا چلتا پھرتا تھیٹر گروپ قائم کیا جس کا نام ’فن، ملک کی خدمت میں‘ رکھا تھا۔ انیس سو ساٹھ تک یہ گروپ کام کرتا رہا لیکن پھر ان کی صحت نے جواب دیا اور انہوں نے کام چھوڑ دیا۔
پرتھوی راج کپور اپنے پرتھوی گروپ کے ساتھ ملک بھر گھومتے تھے۔ سولہ برسوں میں انہوں نے 2662 شوز کیے۔ ان کے ہر ڈرامے میں ایک پیغام ہوتا تھا۔ سنجیدہ سماجی مسائل کو انہوں نے ہمیشہ اہمیت دی۔ اس کا اندازہ ان کے ڈراموں سے لگایا جا سکتا ہے جن میں سماجی مسائل اس دور میں کسانوں کی زبوں حالی، ہندو مسلم تعلقات یا پھر سماج میں دولت کی بڑھتی اہمیت نمایاں ہوتے۔
ان کے چند منتخب اور مشہور ڈرامے دیوار، شکنتلا، پٹھان غدار، آہوتی، پیسہ، کسان اور کلاکار ہیں۔
پِرتھوی راج کپور نے اپنی فلموں میں تھیٹر کے فن کو آزمایا۔ ان کی آواز کی گھن گرج اگر ان کے تھیٹر کے فن میں کام آئی تو وہیں فلم مغل اعظم میں ان کی آواز اس فلم کا اہم حصہ بنی اور وہ کردار ان کی بھاری بھر کم شخصیت اور گرج دار آواز کی وجہ سے زندہ جاوید بن کر رہ گیا۔
پرتھوی راج کپور کے تین بیٹے تھے راج کپور، شمی کپور اور ششی کپور۔ راج کپور اداکار کے ساتھ فلمساز بنے اور انہیں اپنے دور کے سب سے بڑے شومین کا خطاب بھی ملا۔ پرتھوی راج کپور کے بعد ان کے بیٹوں نے اپنے والد کے تھیٹر گروپ میں دلچسپی دکھائی اور آج کنال کپور اور بیٹی سنجنا کپور ہی اپنے دادا کا یہ خواب پورا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
حوالہ جات
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=0l7HfoS3G-YC&q=randhir+kapoor+we+are+punjabi&dq=randhir+kapoor+we+are+punjabi&hl=en&sa=X&ei=J1H1VNuYB8iLaKq-gugD&redir_esc=y
- ↑ https://books.google.com.pk/books?ei=J1H1VNuYB8iLaKq-gugD&id=0l7HfoS3G-YC&dq=randhir+kapoor+punjabi+family&focus=searchwithinvolume&q=punjabi+family
- 1906ء کی پیدائشیں
- 3 نومبر کی پیدائشیں
- دادا صاحب پھالکے اعزاز یافتگان
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- بھارت میں سرطان سے اموات
- علوم و فنون میں پدما بھوشن اعزاز وصول کردہ شخصیات
- بیسویں صدی کے بھارتی مرد اداکار
- کپور خاندان
- بھارتی مرد فلمی اداکار
- بھارتی مرد اسٹیج اداکار
- 1901ء کی پیدائشیں
- فیصل آباد کی شخصیات
- 1972ء کی وفیات
- ہندکو شخصیات
- بھارتی فلمی اداکار
- پنجابی شخصیات
- فلمساز
- 1903ء کی پیدائشیں