مرزا حمید اللہ بیگ
مرزا حمید اللہ بیگ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
Chief Justice of India 15th | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 22 فروری 1913ء لکھنؤ |
||||||
تاریخ وفات | 19 نومبر 1988ء (75 سال) | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس ٹرینٹی کالج، کیمبرج |
||||||
پیشہ | منصف ، بیرسٹر | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
مرزا حمید اللہ بیگ (ایم-ایچ بیگ) (22 فروری 1913ء تا 9 نومبر 1988ء) [1]) بھارت کے پندرہویں چیف جسٹس تھے۔ انھوں نے بطور چیف جسٹس جنوری 1977ء سے فروری 1978ء تک خدمات سر انجام دیں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم: مسلم گھرانے میں پیدا ہونے والے مرزا ایم-ایچ بیگ کے والد مرزا سلیم اللہ بیگ ریاست حیدرآباد کے چیف جسٹس تھے۔ لہٰذا حیدرآباد کے ریاستی معاملات میں ان کا ایک اہم کردار رہا۔
اس وقت حیدرآباد میں دیگر بر سر اقتدار گھرانوں کے بچوں کی مانند ایم-ایچ بیگ نے سینٹ جارج گرامر اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی جہاں انھیں سینیئر کیمبرج ایچ-ایس-ایل-سی امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر گولڈ میڈل ملا۔
بھارت چونکہ ابھی تک برطانوی راج کے زیر اثر تھا اس لیے امرائے بھارت کے لیے انگلستان جا کر تعلیم حاصل کرنا عام بات تھی خاص طور پر جب انھیں قانون کی تعلیم حاصل کرنا ہوتی تو وہ انگلستان کا رخ ہی کیا کرتے تھے۔ اس طرح ایم-ایچ بیگ نے مشہور ٹرینیٹی کالج اور 1931ء میں کیمبرج یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور وہاں سے آثار قدیمہ اور علم الانسان اور تاریخی امتیازی سند کا امتحان پاس کیا۔ انھوں نے لندن اسکول آف اکنامکس میں قانون، معاشیات اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کی۔ لنکن ان جیسی نامور سوسائٹی کے ذریعے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی۔ انھیں 1941ء میں انگلستان عدلیہ میں بلایا گیا تھا۔ عدلیہ کیرئیر:
گریجویشن کے بعد ایم-ایچ بیگ الہ آباد اور میروت میں الہ آباد ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ کی حیثیت سے پریکٹس کرنے کے لیے واپس بھارت آ گئے۔ یہییں سے ایم-ایچ بیگ کو عدالتی نظام سے تجربات حاصل ہونا شروع ہوئے۔ 1949ء میں وہ بھارت کی فیڈرل کورٹ کے ایڈووکیٹ مقرر ہوئے اور پھر بھارت کی سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ بن گئے۔
اعزازات: 1- قانون اور عوامی معاملات سے متعلق خدمات کے اعتراف میں انھیں 1988ء میں بھارت کا دوسرا بڑا سول اعزاز پدما ویبھوشن دیا گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ George H. Gadbois, Jr.: Judges of the Supreme Court of India: 1950–1989
بیرونی روابط
[ترمیم]قانونی دفتر | ||
---|---|---|
ماقبل | Chief Justice of India جنوری 1977 – فروری 1978 |
مابعد |
- 1913ء کی پیدائشیں
- 22 فروری کی پیدائشیں
- لکھنؤ میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1988ء کی وفیات
- 19 نومبر کی وفیات
- پدم وبھوشن وصول کنندگان
- مقام و منصب سانچے
- بیسویں صدی کے بھارتی قانون دان
- بیسویں صدی کے بھارتی منصفین
- بھارتی مسلم شخصیات
- عوامی امور میں پدم وبھوشن کے وصول کنندگان
- لندن اسکول آف اکنامکس کے فضلا
- ٹرینیٹی کالج، کیمبرج کے فضلا
- ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس
- جامعہ لندن کے فضلا
- بیسویں صدی کے ہندوستانی مسلمان