ابوسعید ابوالخیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابوسعید ابوالخیر
(فارسی میں: ابوسعید ابوالخیر ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7 دسمبر 967ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 جنوری 1049ء (82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خراسان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش نیشاپور  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ الٰہیات دان،  شاعر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان فارسی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل تصوف،  باطنیت  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ابوسعید ابو الخیر چو تھی اور پانچویں صدی (ہجری) کے مشہور ایرانی فارسی صوفی شاعر عارف بزرگ ہیں۔

نام[ترمیم]

شیخ ابو سعید فضل اللہ بن ابوالخیر

ولادت[ترمیم]

ابیورد اور سرخس کے درمیان واقع مقام میہنہ میں جو آج کل ترکمانستان میں واقع ہے یکم محرم 357ھ میں پیدا ہوئے۔ان کے والد پیشہ کے لحاظ سے دوا فروش تھے۔

تعلیم[ترمیم]

ابو سعید نے سرخس ہی میں علوم القرآن ، تفسیر اور حدیث کی تعلیم ابو علی طاہر “ سے حاصل کی جو معتزلی فکر کے شدید مخالف تھے۔ ابو سعید ابتدائی تعلیم کے بعد فقہ کی تعلیم : ابو سعید بچپن میں اپنے والد کے ساتھ صوفیا کی مجالس میں جاتے تھے اور یہیں سے ان کا میلان تصوف کی طرف ہوا۔ انھوں نے شافعی فقہ کی تعلیم ”مرو“ میںابو عبد الله الحصری“ اور ”ابو بکر القفال سے حاصل کی۔

تصوف کی تعلیم[ترمیم]

روحانی تربیت کے لیے ابو القاسم بشر یاسین کی خدمت میں حاضر ہوئے اور روحانی تربیت حاصل کی۔ ان کے علاوہ سرخس میں ہی صوفی ابوالفضل محمد بن حسن السرخسی کی خدمت میں رہے اور ان کے ارادتمند ہو گئے۔ پہلا خرقہ : ان کا پہلا خرقہ مشہور صوفی السلمیٰ کا عطا کردہ تھا۔ دوسر ا خرقہ : دوسرا خرقہ انھیں ابو العباس قصاب نے ”آمل “ میں عطا کیا تھا۔

تصنیفات[ترمیم]

  • اسرار التوحيد في مقامات شیخ ابو سعید ۔
  • رباعیات ابوسعید ابوالخیر

آپ کی فارسی رباعیات بہت مشہور ہیں۔ ان رباعیات کے اردو تراجم بھی ہو چکے ہیں۔

رباعیات[ترمیم]

من بی تو دمی قرار نتوانم کرد
احسان ترا شمار نتوانم کرد
گر برسر من زبان شود هر مویی
یک شکر تو از ہزار نتوانم کرد

وفات[ترمیم]

ابو سعید نے اپنی زندگی کے بیشتر ایام اپنے مولد میہنہ ہی میں بسر کیے اور انھوں نے 82 سال کی عمر پا کر 440ھ میں وفات پائی اور مہینہ ہی میں دفن ہوئے۔[2]


حوالہ جات[ترمیم]

  • مج‍موعہ رباعیات ابوسعید ابوالخیر/ پیشگفتار اسمعیل شاهرودی؛ خط عبد الملکی تویسرکانی؛ ہمدان: نش‍ر هنرآفرین، 1376۔
  • اسرار التوحید فی مقامات الش‍یخ ابی‌سعید/ تألیف محمدبن منور ابی‌سعدبن ابی‌طاہربن ابی‌سعید میهنی؛ با مقابلہ نسخ استانبول و لنین‌گراد و کپنه‍اگ؛ باهتمام ذبیح‌اللہ صفا؛ نشر در تهران۔
  • حالات و سخنان شیخ ابوسعید ابوالخیر میهنی: متن بازماند از قرن شش‍م هج‍ری/ اثر یکی از احفاد شیخ؛ بکوشش ایرج افش‍ار۔
  • فرهنگ معین۔
  • ابوسعید ابوالخیر[چاپ سنگی]؛ کاتب: محمدابراهیم بن محمدحسین‌خان اولیاسمیع؛ وضعیت نشر: محمدابراهیم بن مححمدحسین‌خان اولیاء سمیع، 1284ق۔ 1286ق۔ شمارہ بازیابی: 6–15730۔
  • رباعیات ابوسعید ابوالخیر، خیام، باباطاہر؛ گردآوری و مقدمہ: جهانگیر منصور، تهران: انتشارات ناهید (1378)۔
  1. http://dx.doi.org/10.1163/1875-9831_isla_COM_0131 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2017 — باب: Abū Saʿīd b. Abī al-Khayr
  2. میراث خیر ، ذو الفقار علی قادری پیکاک بپلشر کراچی