خراسان
صوبہ خراسان رضوی ایران کاایک اہم اور قدیم صوبہ ہے دراصل یہ خور+آسان یعنی مشرق ہے
https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84:Parthian_Empire_at_its_greatest_extent.png
جغرافیہ
[ترمیم]قدیم خراسان میں ایران ،افغانستان ،پاکستان اور ترکمانستان کا علاقہ شامل تھا۔ خراسان مشرق میں کشمیر تک پھیلا ہوا تھا اور اس کی شمالی سرحد دریائے جیحوں اور خوارزم تھے۔ عباسی خلیفہ مامون الرشید کے زمانے میں کچھ عرصہ طوس (مشھد) عباسی خلافت کا دار الحکومت رہا مختلف ادوار میں طوس ،نیشاپور، مرو، ہرات اور بلخ اس کے دارالحکومت رہے۔ آج کل اس کا صدر مقام مشہد ہے۔ جبکہ مشرقی خراسان مع ہرات شہر افغانستان کی حددو میں شامل ہے۔ اس کے مشرق میں ہندوستان شمال میں روس جنوب میں ملتان اور سیستان اور مغرب میں اصفہان اور جرجان واقع ہیں۔[1]
تاریخ
[ترمیم]86ھ ہجری میں اسلام کے مشہور جرنیل قتیبہ بن مسلم نے خراسان کو اسلامی حکومت میں داخل کیا۔ بعد کی اسلامی تاریخ میں اس کو بڑی اہمیت حاصل رہی۔ ساتویں صدی میں ابومسلم خراسانی نے یہیں سے بنو امیہ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس میں دریائےسمبارا،اترک،گرگان،کشف رود اورہری رود ہیں ۔
وسائل و ذرائع
[ترمیم]اس کے شمال میں پہاڑ ہیں۔ کوہ البرز کی وادیوں میں اناج، تمباکو اور جڑی بوٹیاں بوئی جاتی ہیں۔ سونے اور چاندی کی کانیں بھی ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1108،مشتاق بک کارنرلاہور
- خراسان کی شخصیات
- خراسان
- ازبکستان کے صوبے
- افغانستان کے تاریخی خطے
- افغانستان کے خطے
- ایران کے تاریخی خطے
- ایران کے خطے
- ایرانی سطح مرتفع
- ایرانی ممالک اور سرزمینیں
- تاجکستان کے صوبے
- تاریخ ازبکستان
- تاریخ تاجکستان
- تاریخ ترکمانستان
- تاریخ صوبہ بلخ
- تاریخ فارس
- تاریخ مغربی ایشیا
- تاریخ نیشاپور
- تاریخ وسطی ایشیا
- تاریخ ہرات
- تاریخی خطے
- ترکمانستان کے صوبے
- جغرافیہ مغربی ایشیا
- جغرافیہ وسطی ایشیا
- تاریخ خراسان