"شیر خرما" کے نسخوں کے درمیان فرق
م ←top |
|||
سطر 34: | سطر 34: | ||
{{Pakistani dishes}} |
{{Pakistani dishes}} |
||
{{Indian dishes}} |
{{Indian dishes}} |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[زمرہ:مغلائی پکوان]] |
|||
⚫ | |||
[[زمرہ:حیدرآبادی طباخی]] |
[[زمرہ:حیدرآبادی طباخی]] |
||
[[زمرہ:جنوب ایشیائی طباخی]] |
[[زمرہ:جنوب ایشیائی طباخی]] |
||
[[زمرہ:افغان طباخی]] |
[[زمرہ:افغان طباخی]] |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[Category:مہاجر طباخی]] |
|||
⚫ | |||
[[Category:حیدرآبادی طباخی]] |
|||
⚫ | |||
⚫ |
نسخہ بمطابق 18:51، 18 اگست 2016ء
اصلی وطن | ہرات، افغانستان (دوسرا مقبول نسخہ حیدرآباد، دکن میں فروغ پایا) |
---|---|
علاقہ یا ریاست | وسط ایشیا |
بنیادی اجزائے ترکیبی | سویاں، دودھ، کھجور، کاجو، الائچی، مکھن |
شیرخرما یا شیرخورما (شيرخرما، حرف بہ حرف "دودھ مع کجھوریں" اردو میں یہ لفظ سنسکرت اور فارسی زبان کے لفظ کشیرا یا شیر مطلب 'دودھ' سے آیا ہے، جبکہ خرما خشک کھجوریں، جن کو اردو میں چھوہارے کہتے ہیں) ایک طرح کا میٹھا پکوان ہے، جو دودھ اور سویاں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ پکوان عید الفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر افغانستان، بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور وسطی ایشیا کے مسلمان گھروں میں بنتاہے۔ یہ ایک روایتی ہے اسلامی تہواروں کا ناشتا، اور تقریبات کے لیے ایک میٹھا پکوان ہے۔ یہ خشک کھجور (چھوہاروں) سے بنایا جاتا ہے۔
یہ خاص پکوان نماز عید کے بعد یا پہلے بطور ناشتا گھروں میں کھایا جاتا ہے، اور تمام آنے والے مہمانوں کو بھی پیش کیا جاتا ہے۔ یہ جنوبی ایشیا اور وسط ایشیا میں بہت مقبول میٹھا پکوان ہے۔
اجزا
شیرخرما میں استعمال کیے جانے والے اہم اجزاء یہ ہیں سویاں، whole milk، شکّر، کھجور۔ دیگر یہ اجزا بنیادی نہیں، مختلف علاقوں میں، ان میں سے کچھ کا استعمال کیا جاتا ہے الائچی، پستہ، بادام، زعفران، کشمش، اور عرق گلاب۔
ترکیب
ویکی کتب میں موجود کھانے کی کتاب میں کی ترکیب موجود ہے۔ |
سویوں کو ابال کر اس میں تھوڑا گھی ملا کر رکھ دیا جاتا ہے، چوہارے، پستہ، بادام کی گریاں؛ ان سب کو باریک کاٹ لیا جاتا ہے، الائچی اور لونگ وغیرہ کے دانے نکال کر تھوڑے سے گھی میں ڈال کر سرخ کر لیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد ابلتے ہوئے دودھ میں کٹا ہوئے سارے اجزا ملا کر، تھوڑی دیر تک پکایا جاتا ہے، اور پھر اتار کر، اس میں ابلی ہوئی سویاں اور حسب ذائقہ شکر (چینی) ڈالی جاتی ہے، اب اسے اتنے دیر تک پکایا جاتا ہے کہ سویاں اور دودھ یک جان ہوجاتے ہیں۔ اپنی مرضی کے مطابق گاڑھا کر لیا جاتا ہے۔
مزید دیکھیے
پیش نظر صفحہ پاکستانی پکوان سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |