مندرجات کا رخ کریں

پرم ہنس یوگانند

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پرم ہنس یوگانند
ذاتی
پیدائش
مکند لال گھوش

5 جنوری 1893(1893-01-05)[1]
وفات7 مارچ 1952(1952-30-70) (عمر  59 سال)
بلٹمور ہوٹل، لاس اینجلس، کیلیفورنیا
مدفنفاریسٹ لان میموریل پارک
مذہبہندومت
قومیتبھارتی اور امریکی
دستخط
سلسلہSelf-Realization Fellowship Order
بانئSelf-Realization Fellowship/Yogoda Satsanga Society of India
فلسفہہندو مت، کریہ یوگا
مرتبہ
گروسوامی یوکٹیشور گری
ادبی کامذیل کا قطعہ دیکھیے - "کتابیات"

پرم ہنس یوگانند ((بنگالی: পরমহংস যোগানন্দ)‏)‏ (5 جنوری 1893 – 7 مارچ 1952)، پیدائشی نام مُکند لال گھوش ((بنگالی: মুকুন্দলাল ঘোষ)‏)، ایک بھارتی یوگی اور گرو تھے جنھوں نے اپنی تنظیم ”Yogoda Satsanga Society of India“ اور ”Self-Realization Fellowship“ کے ذریعے مراقبہ اور کریہ یوگا کی تعلیمات اہلِ بھارت اور اہلِ مغرب میں متعارف کیں۔ ان کی کتاب ”Autobiography of a Yogi“ اب تک کا روحانی شاہکار ہے اور اسے اکیسویں صدی کی 100 بہترین روحانی کتابوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔[2][3]

ابتدائی زندگی

[ترمیم]
یوگانند 6 برس کی عمر میں

یوگانند کی پیدائش گورکھپور، اتر پردیش، ہندوستان کے پارسا خاندان میں ہوئی۔[4] ان کے چھوٹے بھائی سنند لال گھوش کے مطابق روحانیت کا تجربہ اور شعور یوگانند بچپن ہی سے ایک عام آدمی سے زیادہ رکھتے تھے۔[4] اپنی جوانی میں انھوں نے کئی ہندو بزرگ اور سَنْتوں کی تلاش اس امید سے کی کہ ان میں سے کوئی ایک استاد مل ان کو جائے جو روحانیت کی تلاش میں ان کی بہتر رہنمائی کرے۔[5]

1910ء میں یوگانند کو سترہ سال کی عمر میں ان کا گرو مل گیا۔ اسی سال انھوں نے سوامی یوکٹیشور گری سے ملاقات کی۔ انھوں نے یوکٹیشور کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو ایک نئے رشتہ کے طور پر بیان کیا ہے جو ایک لمبے عرصے تک برقرار رہا:

We entered a oneness of silence; words seemed the rankest superfluities. Eloquence flowed in soundless chant from heart of master to disciple. With an antenna of irrefragable insight I sensed that my guru knew God, and would lead me to Him. The obscuration of this life disappeared in a fragile dawn of prenatal memories. Dramatic time! Past, present, and future are its cycling scenes. This was not the first sun to find me at these holy feet![5]

یوکٹیشور نے بعد میں یوگانند کو بتایا کہ انھیں مہا اوتار بابا جی نے خصوصی مقصد کے لیے ان (یوگانند) کی طرف بھیجا۔[5]

اسکاٹش چرچ کالج، کلکتہ سے آرٹس میں اپنے انٹرمیڈیٹ امتحانات پاس کرنے کے بعد جون 1915ء میں انھوں نے اے۔ بی۔ کی ڈگری (موجودہ دور میں جسے بی۔ اے۔ کہا جاتا ہے) شری رام پور کالج سے حاصل کی۔ شری رام پور میں وہ یوکٹیشور کے آشرم میں بھی وقت گزارتے تھے۔ 1915ء میں انھوں نے راہبانہ سوامی سلسلے میں داخل ہونے کے لیے رسمی عہد لیا اور وہ سوامی یوگانند گِری بن گئے۔[5]

1917ء میں یوگانند نے ڈھیکا، مغربی بنگال میں لڑکوں کا ایک اسکول بنایا، جس میں عام تعلیم کے ساتھ ساتھ یوگا کی تربیت اور روحانی نظریات کی تعلیم دی جاتی تھی۔ ایک سال بعد اسکول رانچی میں منتقل کر دیا گیا۔[5] آگے چل کر یہ اسکول ایک تنظیم ”Yogoda Satsanga Society of India“ کی شکل اختیار کر گیا۔

وفات

[ترمیم]

اپنی وفات سے چند دن قبل انھوں نے اپنی موت کی پیشین گوئی کی تھی اور وہ وفات سے چند دن قبل اس بات کا اشارہ ہر وقت دیتے رہتے تھے کہ وہ جلد اس دنیا سے جانے والے ہیں۔[6]

7 مارچ 1952ء[7] کو دل کا دورہ پڑنے سے [8] وہ وفات پا گئے۔

کتابیات

[ترمیم]

حواشی

[ترمیم]
  1. "Yogi of Yogis Sri Paramahansa Yogananda visited our city"۔ Star of Mysore۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2018 
  2. Bowden, Henry Warner (1993). Dictionary of American Religious Biography. Greenwood Press. آئی ایس بی این 0-313-27825-3. p. 629.
  3. "HarperCollins 100 Best Spiritual Books of the Century"۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. ^ ا ب Sananda Lal Ghosh,(1980), Mejda, Self-Realization Fellowship, p.3
  5. ^ ا ب پ ت ٹ Autobiography of a Yogi, 1997 Anniversary Edition. Self-Realization Fellowship (Founded by Yogananda) www.yogananda-srf.org
  6. Mata, Daya (1990). Finding the Joy Within, 1st ed. Los Angeles, CA: Self-Realization Fellowship, p 256
  7. How Not To Be A Diplomat: Adventures in the Indian Foreign Service Post-Independence – P.L. Bhandari (2013). Eyewitness account from Ambassador Sen's aid.
  8. "NNDB "tracks the activities of people we have determined to be noteworthy, both living and dead." – Paramahansa Yogananda"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مئی 2013 

بیرونی روابط

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]