مندرجات کا رخ کریں

نوشہرہ (خیبر پختونخوا)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نوشہرہ (خیبر پختونخوا)
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ نوشہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 34°00′55″N 71°58′29″E / 34.015277777778°N 71.974722222222°E / 34.015277777778; 71.974722222222   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ 1748 مربع کلومیٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 118594 (2017)  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
رمزِ ڈاک
24100  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1168864  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map
صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع نوشہرہ کا محل وقوع

خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ۔نوشہرہ پشاور کی پرانی تحصيل تھي۔ جس نے يکم جولائی1988کو ضلع کی حيثيت اختيار کی۔ اب يہ پشاورڈويژن کا تيسرا ضلع ہے جو پشاور ضلع سے جدا کيا گيا ہے۔

محل وقوع

[ترمیم]

يہ ضلع قومي شاہراہ پشاور تا پنجاب کے کنارے واقع ہے۔ محل وقوع کے لحاظ سے یہ ضلع تاريخي اہمیت کا حامل ہے۔يہ ضلع مرکزی ايشيا اور انڈيا کو ملانے والا دروازہ بھي کہلاتا ہے۔ اور دریائے سندھ کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے باقی علاقوں پر فوقيت بھي رکھتا ہے۔

اہم شخصیات

[ترمیم]

يہ علاقہ تین ہم عصر علما خوشحال خان خٹک، کا کا صاحب اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف، پیر سید نور علی شاہ الجیلانی تاروجبہ،مولاناعبدالسلا م پىرسباق باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی قاضی حسین احمد، مولوی عنایت اللہ ہارونی تاروجبہ جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب رسالپور اور چراٹ بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔ جبکہ پشاور موٹروے ایم ون بھی رشکئی کے مقام پر اسی ضلع سے گذر رہا ہے

وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا

[ترمیم]

وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کے مریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کر گئے ،شیخ جی مبارک کا مزار ان کے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں۔ وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور ان کی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے

فوجی سنٹر

[ترمیم]

نوشہرہ دفاعی لحاظ سے کافی اہم ہے یہاں کئی قابل ذکر فوجی مراکز ہے جن میں سے کچھ اہم درجہ ذیل ہے 1 : SSG کمانڈو ٹریننگ سنٹر چراٹ 2 :PAF ایئرفورس اکیڈمی رسالپور 3 :آرمی انجینیرنگ کالج رسالپور 4 :ASC آرمی سپلائی کور نوشہرہ کینٹ 5 :AC آرمرڈ کور نوشہرہ کینٹ

تحصیل پبی

[ترمیم]

تحصیل پبی نوشہرہ کے بڑے تحصیلوں میں شمار ہوتی ہے جو کم و بیش 47دیہات پر مشتمل ہے علاقہ جاتجلوزئی گاؤں شاہ بڑہ،وزیرگڑھی،بانڈہ نبی ،امان کوٹ، تاروجبہ، اضاخیل، ڈاگ بہ سود،چراٹ ،ڈاگ اسمعیل خیل اہم مقامات میں سے ہیں،زراعت کے لحاظ سے مشہور ہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی اس علاقہ کے مکینوں کا اہم ذریعہ معاش ہے۔

شماريات

[ترمیم]
  • ضلع کا کُل رقبہ 1748 مربع کلوميٹر ہے۔
  • یہاں فی مربع کلومیٹر 608 افراد آباد ہيں
  • سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1063000 تھی
  • دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
  • کُل قابِل کاشت رقبہ52540 ہيکٹيرزہے
  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ نوشہرہ (خیبر پختونخوا) في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2024ء