خاتون فاطمہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خاتونِ فاطمہ
مقدسہ روزریِ (تسبيحِ) فاطمہ کی خاتون
روزریِ فاطمہ کی ہماری خاتون کی تاجی تصویر
پرتگال کے مرکزی علاقہ فاطمہ میں موجود ہے۔
مقامفاطمہ، پرتگال
تاریخ13 مئی سے 13 اکتوبر 1917ء
گواہلوسیا سینٹوس
جیسنٹا اور فرانسسکو مارٹو
قسمظہورات مریمیہ
مقدس کرسی کی منظوریپوپ پائیس دوازدہم
پوپ جان پال دوم
پوپ بینیڈکٹ شانزدہم
پوپ فرانسس
زیارتسینکیوٹری فاطمہ، کوا ڈا آئیریا، فاطمہ، پرتگال

خاتونِ فاطمہ ((پرتگالی: Nossa Senhora de Fátima)‏، یورپی پرتگیزی: [ˈnɔsɐ sɨˈɲoɾɐ dɨ ˈfatimɐ]برازیلی پرتگیزی: [ˈnɔsɐ sĩˈȷ̃ɔɾɐ dʒi ˈfatʃimɐ]) مریم کنواری کا ایک رومی کاتھولک خطاب ہے۔ یہ ظہورِ مریم 1917ء میں پیش آیا تھا۔

واقعہ ظہور[ترمیم]

اخبار کی ایک تصویر، 30 ہزار سے ایک لاکھ افراد ظہور کو دیکھ کر حیرانی کا اظہار کر رہے ہیں

اس ظہور کا شروعات میں انکار ہوا اور کڑی تنقید کی گئی، لیکن جب کنواری مریم لوسیا سینٹوس، جیسنٹا اور فرانسسکو مارٹو سے آخری بار ملاقات کے لیے آئیں تو لوگوں کو ایسا محسوس ہوا جیسے کہ سورج جیسے اپنے ہالے سے باہر نکل آیا ہو اور اپنی جگہ سے ہل رہا ہو۔ مختلف لکھنے والوں کے بقول سورج کے معجزے کو 30 ہزار سے ایک لاکھ لوگوں نے دیکھا تھا،[1][2] جن میں اخبارات کے نمائندے بھی شامل تھے۔ اس مقام کو کئی مسیحیوں نے معجزے کے بعد زیارت گاہ بنالیا۔ مگر بعد میں پہلی بار اِس کو مقدس کرسی کی منظوری دی گئی۔

مریم سے ملاقات کرنے والے تین بچے

ظہور دیکھنے والے گڈری شخصیات میں سے لوسیا سینٹوس ہی لمبے عرصے حیات رہیں اور دوسرے دو بچے جیسنٹا اور فرانسسکو مارٹو نوجوانی سے پہلے ہی فوت ہو گئے تھے۔ روایات کے مطابق کنواری مریم نے ان بچوں کو تین راز عطا کیے جن میں پہلا راز جہنم کا تصور،[3] دوسرا راز پہلی جنگ عظیم کا اختتام۔[4] اور کمیونیزم کا پھیلاؤ، پھر کمیونزم کا اختتام اور کلیسیا کی فتح کی پیشگوئی کا تھا۔ تیسرا راز بہت عرصے تک چھپایا گیا لیکن اس کو جون 2000ء میں منظر عام پر لایا گیا یہ کچھ یوں ہے کہ لوسیا سینٹوس، جیسنٹا اور فرانسسکو مارٹو نے کنواری مریم کے آنے پر پھیلنے والی روشنی میں کئی پادریوں اور مذہبی شخصیات کو ہلاک ہوتے ہوئے دیکھا تھا۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. John De Marchi (1952)۔ The True Story of Fátima۔ St. Paul, Minnesota: Catechetical Guild Entertainment Society 
  2. (De Marchi 1952, p. 177)
  3. Lúcia de Jesus, Fátima In Lúcia's Own words (1995), The Ravengate Press, pp. 101, 104
  4. "OUR LADY OF FATIMA :: Catholic News Agency (CNA)"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10جولائی 2017ء 
  5. The Message of Fátima (2000), The Congregation for the Doctrine of the Faith