پوپ
روم کا اسقف تعلقہ | |
---|---|
اسقف تعلقہ | |
کیتھولک | |
![]() | |
عہدہ سنبھالا: پوپ لیو چہاردہم 21 اپریل 2025ء | |
عنوان | تقدس مآب |
صوبہ | صوبہ کلیسیائی روم |
اسقف تعلقہ | روم کا اسقف تعلقہ |
کیتھیڈرل | آرچ باسلیکا سینٹ جان لیٹران |
پہلا عہدہ دار | مقدس پطرس، بمطابق کیتھولک عقائد |
قیام | پہلی صدی |
ویب سائٹ | مقدس باپ |
بطریق اعظم یا پاپائے اعظم یا پوپ یا بطریق، (انگریزی زبان میں : Pope) کے لغوی معنی باپ کے ہیں۔ رومن کیتھولک کلیسیا کا سب سے بڑا پادری جسے یسوع مسیح کے رسول مقدس پطرس کا سلسلہ وار جانشین سمجھا جاتا ہے۔ اس کی رہائش روم کے وسط میں واقع ایک خود مختار ریاست میں ہے۔ جس کا نام ویٹیکن سٹی ہے۔ شروع میں میں پوپ مسیحیوں کا نہ صرف مذہبی رہنما بلکہ ان کا سیاسی حاکم اعلیٰ تصور کیا جاتا تھا۔ اور یوں پاپائیت کا ایک دور یورپ کے اندر چلا۔ پوپ کی وفات کے بعد گرجاؤں کے صدور یا کردنال 18 دن کے اندر اندر خفیہ رائے شماری کے ذریعے اس کا جانشین منتخب کرتے ہیں۔
بابا: کیتھولک کلیسا کا سربراہ اور روحانی پیشوا
[ترمیم]تعریف اور اصطلاح
[ترمیم]لفظ "بابا" (لاطینی: papa، یونانی: pappas) کا مطلب "والد" ہوتا ہے اور یہ لفظ محبت اور عقیدت کے اظہار کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ کیتھولک کلیسا میں "بابا" کا لقب روم کے بشپ کے لیے مخصوص ہے، جو کلیسا کا اعلیٰ ترین روحانی اور انتظامی پیشوا ہوتا ہے۔
مقام اور اختیارات
[ترمیم]کیتھولک عقائد کے مطابق، بابا حضرت پطرسؑ کا جانشین ہوتا ہے اور اُسے پوری کلیسا پر روحانی قیادت اور تعلیمی و انتظامی اختیار حاصل ہوتا ہے۔ وہ کرسی رسالت (Sancta Sedes) کا سربراہ بھی ہوتا ہے جو کلیسا کا مرکزی نظم و نسق سنبھالتا ہے۔ اسی حیثیت سے وہ ریاست ویٹی کن کے بھی سربراہ ہیں۔[1]
معصومیت اور عقیدہ
[ترمیم]بابا کو مخصوص حالات میں "معصوم عن الخطا" تسلیم کیا جاتا ہے، یعنی جب وہ حضرت پطرسؑ کے تخت سے کسی عقیدے کی وضاحت بطور اعلان جاری کرے، تو وہ غلطی سے پاک سمجھا جاتا ہے۔[2]
تاریخی پس منظر
[ترمیم]بابا کا لقب پہلے اسکندریہ کے اساقفہ کے لیے مستعمل تھا، مگر رومی بابا اور اسکندریہ کے پاپا کے دائرۂ اختیار میں فرق ہے۔ رومی بابا کی ولایت عالمگیر ہوتی ہے، جبکہ اسکندریہ کا دائرہ صرف مصر اور اس کے آس پاس کے علاقوں تک محدود ہے۔[3]
سیاسی اور مذہبی کردار
[ترمیم]تاریخی طور پر، پاپائیت نے مسیحیت کے فروغ، عقائدی اختلافات کے حل اور سیاسی ثالثی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ قرون وسطیٰ میں بابا اکثر یورپی بادشاہوں کے درمیان ثالث بنتے اور بڑی دنیوی طاقت کے مالک ہوتے۔ نشاۃ ثانیہ کے دور میں انھوں نے فن، فلسفے اور سائنسی تحقیقات کی سرپرستی کی۔[4][5][6]
ویٹی کن سٹی اور آزادی
[ترمیم]1929ء میں ویٹی کن سٹی کے قیام سے کرسی رسالت کو مکمل خود مختاری حاصل ہوئی، جس سے پاپائیت کو دنیا کی کسی بھی سیاسی طاقت سے آزاد کیا گیا۔ اس کے بعد پاپائیت نے اپنی توجہ صرف مذہبی، اخلاقی اور انسانی حقوق کے امور پر مرکوز کر دی۔[7][8][9]
موجودہ دور میں پاپائیت
[ترمیم]آج بابا نہ صرف کیتھولک کلیسا کے اتحاد کا نگہبان ہے بلکہ بین المذاہب مکالمے، فلاحی خدمات، تعلیم، صحت اور سماجی انصاف میں بھی سرگرم کردار ادا کرتا ہے۔ 1.3 ارب کیتھولک پیروکاروں کے روحانی پیشوا ہونے کے باعث، بابا کو دنیا کے بااثر ترین شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے۔[10][11]ary/HUMANITY/VATMOD.HTM | عنوان = The Role of the Vatican in the Modern World | ناشر = | مسار أرشيف = https://web.archive.org/web/20180819051323/https://www.ewtn.com/library/HUMANITY/VATMOD.HTM | تاريخ أرشيف = 19 أغسطس 2018 | تاريخ الوصول = أكتوبر 2020 | تاريخ أرشيف = 4 مايو 2005 | مسار أرشيف = https://web.archive.org/web/20050504134930/https://www.ewtn.com/library/HUMANITY/VATMOD.HTM |حالة المسار=dead}}</ref>[12][13] ولأنه يرأس أكبر منظمة غير حكومية في العالم تقدم خدمات في مجال التعليم والرعاية الصحية،[14]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Apostolic See – Definition, meaning & more – Collins Dictionary"۔ 19 أغسطس 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ Collins, Roger. Keepers of the keys of heaven: a history of the papacy. Introduction (One of the most enduring and influential of all human institutions, (...) No one who seeks to make sense of modern issues within Christendom – or, indeed, world history – can neglect the vital shaping role of the popes.) Basic Books. 2009. سانچہ:ردمك.
- ↑ Wetterau, Bruce. World history. New York: Henry Holt & co. 1994.
- ↑ National Geographic, 254.
- ↑ Jensen, De Lamar (1992), Renaissance Europe, ISBN 0-395-88947-2
- ↑ Michael Levey (1967)۔ Early Renaissance۔ Penguin Books۔ 2022-06-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ Faus, José Ignacio Gonzáles. "Autoridade da Verdade – Momentos Obscuros do Magistério Eclesiástico". Capítulo VIII: Os papas repartem terras – Pág.: 64–65 e Capítulo VI: O papa tem poder temporal absoluto – Pág.: 49–55. Edições Loyola. سانچہ:ردمك. Embora Faus critique profundamente o poder temporal dos papas ("Mais uma vez isso salienta um dos maiores inconvenientes do status político dos sucessores de Pedro" – pág.: 64), ele também admite um papel secular positivo por parte dos papas ("Não podemos negar que intervenções papais desse gênero evitaram mais de uma guerra na Europa" – pág.: 65).
- ↑ Jarrett, Bede (1913)۔ چارلز ہربرمین (مدیر)۔ کاتھولک انسائیکلوپیڈیا۔ نیو یارک: روبرٹ ایپلٹن کمپنی
{{حوالہ موسوعہ}}
: پیرامیٹر|title=
غیر موجود یا خالی (معاونت) - ↑ Such as regulating the استعمار of the العالم الجديد. See معاهدة توردسيلاس and إنتر كايتيرا.
- ↑ História das Religiões. Crenças e práticas religiosas do século XII aos nossos dias. Grandes Livros da Religião. Editora Folio. 2008. Pág.: 89, 156–157. سانچہ:ردمك
- ↑ "último Papa – Funções, eleição, o que representa, vestimentas, conclave, primeiro papa"۔ Suapesquisa.com۔ 26 يوليو 2019 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 February 2013
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ "The World's Most Powerful People"۔ Forbes۔ November 2014۔ 24 فبراير 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 November 2014
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ "The World's Most Powerful People"۔ Forbes۔ January 2013۔ 24 فبراير 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 January 2013
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ John Agnew (12 فروری 2010)۔ "Deus Vult: The Geopolitics of Catholic Church"۔ Geopolitics۔ ج 15 شمارہ 1: 39–61۔ DOI:10.1080/14650040903420388
مزید پڑھیے
[ترمیم]![]() |
ویکی ذخائر پر پوپ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |