"یزید بن مغفل جعفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:61ھ بجانب زمرہ:61ھ کی وفیات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 45: سطر 45:
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
* "تاریخ کربلا در یک نگاہ" تحریر، [[آیت اللہ]] حاج سید ہادی غضنفری خوانساری۔
* "تاریخ کربلا در یک نگاہ" تحریر، [[آیت اللہ]] حاج سید ہادی غضنفری خوانساری۔
* [http://www.erfan.ir/farsi/book/book.php?BookID=54 حسین انصاریان، با کاروان نور]
* [http://www.erfan.ir/farsi/book/book.php?BookID=54 حسین انصاریان، با کاروان نور] {{wayback|url=http://www.erfan.ir/farsi/book/book.php?BookID=54 |date=20121105175918 }}
{{امام حسین کے اصحاب|}}
{{امام حسین کے اصحاب|}}
{{واقعہ کربلا|}}
{{واقعہ کربلا|}}

نسخہ بمطابق 01:57، 1 جنوری 2021ء

یزید بن مغفل بن جعف بن سعد العشیره المذحجی الجعفی، جعفی منسوب بہ جعف، آپ قبیله مذحج جو اعراب قحطانی و یمنی‌الاصل ہے سے تھے اور کوفہ کے رہنے والے تھے۔ کچھ آپ کا نام زید بن مغفل بتاتے ہیں.[1]

آپ سے متعلق روایات میں ملتا ہے کہ آپ جانثارانٍ علیؓ میں سے تھے۔ اور پھر روزٍ عاشورہ شہادت پا کر جانثارانٍ حسین ؓ ہونے کا بھی ثبوت دیا۔

نسب اور زندگی

یزید بن مغفل بن جعف بن سعد العشیره المذحجی الجعفی

آپ کے والد اصحاب پیامبر (ص) میں سے تھے اور خود تابعین میں شمار ہوتے تھے۔ آپ نے امام علی (ع) کے ساتھ جنگوں میں شرکت کی. ایک‌ بار فرمان آن حضرت سے اہواز میں خوارج کے اک سردار نام خریت بن راشد ناجی سے جنگ کی اور اسے قتل کیا. آپ مرد شجاع، دلیر و پاک‌باز و فداکار و شاعری شیعی و سخنوری فصیح و بلیغ تھے .

کربلا میں

یزید بن مغفل از مکہ تا کربلا امام حسین (ع) کے ہم رکاب تھے۔ منزل قصر بنی‌ مقاتل پر، امام حسین (ع) نے آپ اوو حجاج بن مسروق کو عبیدالله بن حُرّ جعفی کے پاس روانہ کیا کہ وہ امام حسین (ع) کے ساتھ جڑے . آپ صبح عاشورا پہلے حملے اور تیر باری کے بعد ، اذن امام حسین (ع) سے میدان جنگ میں آئے اور یہ رجز پڑھتے ہوئے جنگ کی:

رجزخوانی

انا یزید و انا ابن مغفل

اُعلوا بِهِ الهامات وسط القَسطل

و فی یمینی نَصلُ سیفِ مُنجَلِ

عَنِ الحُسَینِ الماجِدِ المُفَضَّلِ

میں یزید فرزند مغفل ہوں. ہاتھ میں تیر و شمشیر براق لیے ہوئے ہوں.

سرهای دشمن را در جنگ با شمشیر می‌زنم و از امام حسین (ع) بزرگوار و بافضیلت و برتر دفاع می‌کنم.

یزید دلاورانہ جنگ کے بعد شہید ہوئے. [2] زیارت رجبیہ اوو زیارت ناحیہ مقدسہ آپ پر اس طرح سلام بھیجا گیا ہے: ”السَّلامُ عَلَی زید (یزید) بن معقل جعفی“

مزید دیکھیے

منبع

مرضیه محمدزاده، شهیدان جاوید، نشر بصیرت، ص 311-312.


حوالہ جات

  1. https://fa.wikihussain.com/view/%DB%8C%D8%B2%DB%8C%D8%AF_%D8%A8%D9%86_%D9%85%D8%BA%D9%81%D9%84_%D8%AC%D8%B9%D9%81%DB%8C
  2. برای تفصیل بیشتر رک : الکامل فی التاریخ، ابن اثیر، عزّالدین علی بن احمد بن ابی الکرم، تحقیق مکتبة اتراث، بیروت: 1385- 1386 ه ق.، ابن اثیر، عزّالدین علی بن احمد بن ابی الکرم، تحقیق مکتبة اتراث، بیروت: 1385- 1386 ه ق.، ج4، ص292؛ اللهوف فی قتلی الطفوف (مقتل الحسین)، ابن طاووس، علی بن موسی بن محمد، نجف: مکتبه الحیدریه، 1385 ﻫ ق. فی قتلی الطفوف (مقتل الحسین)، ابن طاووس، علی بن موسی بن محمد، نجف: مکتبه الحیدریه، 1385 ﻫ ق. ، ص160؛تنقیح المقال فی احوال الرجال، مامقانی، شیخ عبدالله، نجف: المطبعه الحیریه، 1352 ﻫ ق.، ج3، ص328؛ ابصار العین فی انصار الحسین (ع)، سماوی، محمد بن طاہر، تحقیق محمد جعفر طبنسی، مرکز الدراسات الاسلامیه لحرس الثوره.، سماوی، محمد بن طاہر، تحقیق محمد جعفر طبنسی، مرکز الدراسات الاسلامیه لحرس الثوره.، ص153-155؛خزانة الادب، ج2، ص158.