جندب بن حجیر خولانی
جُندُب بن حُجر (حجیر) کِندی خُولانی[1] شیخ طوسی کے مطابق وہ اصحاب امام حسین میں سے تھے۔[2] جندب کے والد حجر امام علی کے پیروکاروں اور اصحاب میں سے ایک تھے جن کو معاویہ کے حکم سے قتل کیا گیا اور وہ مرج عذرا، شام میں مدفون ہیں۔[1]
صحابیت[ترمیم]
جندب بن حجیر کندی خولانی یا جندب بن حجر پیغمبر اکرم کے عظیم صحابی اور اہل کوفہ میں سے تھے۔ یہ ان افراد میں سے ہیں جنہیں حضرت عثمان نے کوفہ سے شام بھیجا تھا۔ جنگ صفین میں بھی شرکت کی اور حضرت علی علیہ السلام کی طرف سے قبیلہ کندہ اورازد کے لشکر کے سپہ سالار مقرر ہوئے اور واقعہ کربلا میں امام حسین کے ہمرکاب جنگ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ جندب کوفہ کے نامدار اور معروف خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ کوفہ کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے وہاں سے نکل پڑے۔ عراق میں حُر کا لشکر پہنچنے سے قبل حضرت امام حسین سے مقام حاجر میں ملاقات کی اور روز عاشور جنگ شروع ہوئی تو یہ دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے پہلے حملہ میں مقام شہادت پر فائز ہوئے
کربلا میں[ترمیم]
کوفہ سے نکل کر لشکر حُر کی آمد سے پیشتر امام حسین کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ یومِ عاشورہ کو حمایتِ فرزندِ رسول علیہ السلام میں جنت کے حقدار ہوئے۔[3]
مزید دیکھیے[ترمیم]
- علی بن ابی طالب
- حسن ابن علی
- حسین ابن علی
- محرم کی عزاداری
- کربلائے معلی
- واقعہ کربلا
- فہرست شہدائے کربلا
- قیام حسینی کا خط الوقت
- واقعہ کربلا کے اعداد و شمار