جو بچھڑ گئے (ڈراما سیریل)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جو بچھڑ گئے
فائل:Jo Bichar Gaye poster.jpg
نوعیتدوری ڈراما
بنیادسانچہ:ماخوذ از
تحریرعلی معین
ہدایاتہائصم حسین
نمایاں اداکار
موسیقارSibte Hassan
نشرپاکستان
زبان
تعدادِ دور1
اقساط14
تیاری
عملی پیشکشہائصم حسین
مدیرLiaqat Baltee
Ghayoor Hussain
مقام
دورانیہ36 - 38 minutes
پروڈکشن ادارہH2 Films Productions
تقسیم کارجیو نیٹورک
نشریات
چینلجیو اینٹرٹینمنٹ
تصویری قسمPAL (576i)
HDTV 1080i
صوتی قسممکانی صوتی آواز
12 دسمبر 2021ء (2021ء-12-12) – 13 مارچ 2022 (2022-03-13)
بیرونی روابط
ویب سائٹ

جو بچھڑ گئے ایک پاکستانی ڈرامہ سیریز ہے جو کرنل زیڈ آئی فرخ کی کتاب "بچھڑ گئے" سے ماخوذہے۔ ۔ اس سیریز کی ہدایت کاری اور پروڈیوس ہائصم حسین نے بینر H2 فلمز کے تحت کیا گیا ہے، مہرین عالم اسکرین پلے کے لیے شریک مصنف اور علی معین مرکزی مصنف ہیں ۔ اس میں وہاج علی ، مایا علی اور طلحہ چہور مرکزی کرداروں میں ہیں۔ 1970 اور 1971 کے پس منظر میں ، جو بچھڑ گئے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے حقیقی واقعات پر مبنی ہے، جس میں پاکستان کا ہتھیار ڈالنا بھی شامل ہے۔ [1] [2] اس کا پریمیئر جیو انٹرٹینمنٹ پر 12 دسمبر 2021 کو ہوا اور ہفتہ وار نشر ہوتا ہے۔ [3] [4]

کہانی[ترمیم]

یہ کہانی بنگلہ دیش کی آزادی کے وقت مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان کے درمیان سیاسی تنازع کے گرد گھومتا ہے اور 1970 سے 1971 تک کے سچے واقعات کا احاطہ ہے۔

کاسٹ[ترمیم]

  • وہاج علی بحیثیت شفیع امام رومی
  • مایا علی بطور سونیا انور
  • طلحہ چہور بطور کیپٹن زیڈ آئی فرخ
  • عدنان جعفر بطور کرنل اے فخر الدین
  • نادیہ جمیل بطور شبنم انور
  • ساجد شاہ بطور انوارالحق
  • فضل حسین بطور ہارون انور
  • رانا مجید بطور کیپٹن صلاح الدین بیگ
  • اورنگزیب مرزا بطور کرنل اورنگزیب
  • احمد عباس بطور کیپٹن کبیر عالم
  • عمر ڈار بطور کیپٹن صدیقی
  • عمر چیمہ بطور شل
  • شیزا خان بطور کوکو آفتاب
  • ظہیر تاج بطور میجر۔ غیاث الدین
  • عثمان ضیاء بطور پروفیسر اجیت
  • فہد ہاشمی بطور یونین لیڈر
  • اسامہ ریحان بطور تمیز الدین
  • شہرول علی بطور شیخ مجیب الرحمان
  • فہد سوختہ بطور پروفیسر
  • ارسلان دولتانہ بطور سیاست دان
  • میجر عمر شبیر بطور میجر۔ عمر
  • غلام حسین بطور روح الامین

اقساط[ترمیم]

جو بچھڑ گئے، اقساط
شمار.
overall
شمار. سلسلہ
میں
عنواناصل تاریخ نشر
11"حلف نامہ"12 دسمبر 2021ء (2021ء-12-12)
22"آخری ٹوسٹ"19 دسمبر 2021ء (2021ء-12-19)
33"پاکستان کا مستقبل کا وزیر اعظم"26 دسمبر 2021ء (2021ء-12-26)
44"اگرتلہ سازش"2 جنوری 2022ء (2022ء-01-02)
55"پرامن احتجاج"9 جنوری 2022ء (2022ء-01-09)
66"حکومت کی رٹ"16 جنوری 2022ء (2022ء-01-16)
77"مردہ حساب"23 جنوری 2022ء (2022ء-01-23)
88"غازی پور"30 جنوری 2022ء (2022ء-01-30)
99"طلوع فجر سے پہلے موت"6 فروری 2022ء (2022ء-02-06)
1010"آپریشن سرچ لائٹ"13 فروری 2022ء (2022ء-02-13)
1111"غیر سول جنگ"20 فروری 2022ء (2022ء-02-20)
1212"آخری دعا"27 فروری 2022ء (2022ء-02-27)
1313"جنگ"6 مارچ 2022ء (2022ء-03-06)
1414"TBA"13 مارچ 2022ء (2022ء-03-13)
اردو زبان
اردو زبان

یہ مضمون اردو زبان پر مضامین کا تسلسل ہے
اصناف ادب

تیاری[ترمیم]

کردار نگاری اور پروڈکشن[ترمیم]

وہاج نے ایک انٹرویو میں مایا کے ساتھ اپنے آنے والے پروجیکٹ کے بارے میں انکشاف کیا۔ [1] تھیٹر اداکار طلحہ چہور اس سیریل سے ٹیلی ویژن کی شروعات کر رہے ہیں۔ یہ سیریل نادیہ جمیل کی کینسر سے صحت یاب ہونے کے بعد واپسی کی نشان دہی کرتا ہے۔

مقام[ترمیم]

سیریز کی شوٹنگ لاہور شہر کے اندر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ، پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس اور نیشنل کالج آف آرٹس (NCA) میں ہوئی۔

زبان کی ترجیحات[ترمیم]

اس ڈرامے کے لیے وہاج علی نے بنگالی زبان اور لہجے اپنے مداح نشاط سلسبیل رحمٰن سے سیکھے ہیں جو اصل میں ڈھاکہ ، بنگلہ دیش سے ہیں۔ فارمیسی میں ماسٹر کیا ہے اور پیشہ ورانہ طور پر ایک فارماسسٹ ہے۔ ان کے دادا پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ایئر کرافٹ انجینئر تھے اور 1948 سے 1971 تک مغربی پاکستان میں تعینات رہے۔

اجرا[ترمیم]

پہلا اور دوسرا ٹیزر 8 دسمبر 2021 کو جاری کیا گیا۔ سیریز کا پریمیئر 12 دسمبر 2021 کو ہوا۔

رد عمل[ترمیم]

ڈان کے جائزے میں اس سیریز میں عملے کا کام اور اسکرپٹ نمایاں ہيں ۔ [5] ایکسپریس ٹریبیون کے جائزے میں رومی کے طور پر وہاج علی کی کارکردگی کو قابل ذکر ہے ۔ [6]

گانے[ترمیم]

Jo Bichar Gaye
ساؤنڈ ٹریک البم از
Sibte Hassan
رلیز29 January 2022
ریکارڈ شدہ2021
طوالت5:50
زبانUrdu
لیبلGeo

تمام بول مبشر حسن نے لکھے; تمام موسیقی سبط حسن نے کمپوز کی۔

نمبر.عنوانگلوکارطوالت
1."راستے کٹھن" (فی میل ورژن [7])بینا خان1:37
2."راستے کٹھن" (میل ورژن[8])سبط حسن1:37
3."تنہائی" (سبط حسن کی مشترکہ تحریر[9])سبط حسن2:46
کل طوالت:5:50


مزید پڑھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Actor Wahaj Ali is sticking to TV for now"۔ Dawn Images۔ 8 December 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2021 
  2. "Wahaj Ali all set to star in drama 'Jo Bichar Gaye' alongside Maya"۔ Daily Times۔ 14 December 2021۔ 15 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2022 
  3. "Maya Ali and Wahaj Ali to star in upcoming drama 'Jo Bichar Gaye'"۔ Something Haute۔ 10 December 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2021 
  4. Farheen Abdullah (13 December 2021)۔ "Jo Bichar Gaye off to an impressive start"۔ CutACut۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2021 
  5. https://images.dawn.com/news/1189238/jo-bichar-gaye-illustrates-how-political-idealism-can-quickly-turn-into-conspiracy-and-murder  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  6. Entertainment Desk (22 February 2022)۔ "Wahaj Ali steals praises for his moving performance in 'Jo Bichar Gaye'"۔ Express Tribune 
  7. HAR PAL GEO (13 December 2021)۔ "Jo Bichar Gaye - Episode 01 - Best Scene 10"۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2022 – YouTube سے 
  8. HAR PAL GEO (27 January 2022)۔ "Jo Bichar Gaye - New Song - Raasty Khatin - Sibte Hassan"۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2022 – YouTube سے 
  9. Sibte Hassan (29 January 2022)۔ "Tanhai OST - (Jo Bichar Gaye)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2022 – YouTube سے