'''پاکستان کرکٹ ٹیم''' [[کرکٹ]] کی دنیا میں [[پاکستان]] کی نمائندگی کرتی ہے جس کا انتظامیہ [[پاکستان کرکٹ بورڈ]] ہے۔ پاکستان کوبین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت [[انٹرنیشنل کرکٹ کونسل|بین الاقوامی کرکٹ انجمن]] (International Cricket Council) نے [[1952|1952ء]] میں دی۔ پاکستان نے اپنا پہلا [[ٹیسٹ کرکٹ|ٹیسٹ]] میچ [[16 اکتوبر]]، [[1952|1952ء]] میں [[بھارت]] کے خلاف [[دلی|دہلی]] میں کھیلا۔<ref>[http://content-www.cricinfo.com/ci/engine/match/62741.html 1st Test, Pakistan tour of India at Delhi, Oct 16-18 1952 | Match Summary | ESPNCricinfo<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شامل ہے۔
'''پاکستان کرکٹ ٹیم''' [[کرکٹ]] کی دنیا میں [[پاکستان]] کی نمائندگی کرتی ہے جس کا انتظامیہ [[پاکستان کرکٹ بورڈ]] ہے۔ پاکستان کوبین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت [[انٹرنیشنل کرکٹ کونسل|بین الاقوامی کرکٹ انجمن]] (International Cricket Council) نے [[1952|1952ء]] میں دی۔ پاکستان نے اپنا پہلا [[ٹیسٹ کرکٹ|ٹیسٹ]] میچ [[16 اکتوبر]]، [[1952|1952ء]] میں [[بھارت]] کے خلاف [[دلی|دہلی]] میں کھیلا۔<ref>[http://content-www.cricinfo.com/ci/engine/match/62741.html 1st Test, Pakistan tour of India at Delhi, Oct 16-18 1952 | Match Summary | ESPNCricinfo<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شامل ہے۔
پاکستان نے اپنا پہلا [[کرکٹ عالمی کپ|عالمی کرکٹ کپ]] [[عمران خان]] کی قیادت میں [[1992|1992ء]] میں [[برطانیہ]] کے خلاف جیتا۔ پاکستان نے کئی مایہ ناز گیند باز وبلے باز پیدا کیے ہیں جن میں [[عمران خان]]، [[وسیم اکرم]]، [[عبدالقادر]]، [[سرفراز نواز]]، [[وقار یونس]]، [[شعیب اختر]]، [[انضمام الحق]]<ref>{{Cite web|url=|title=|date=PCB Appoints ‘Misbah-ul-Haq’ as Coaching Camp-Commandant|accessdate=https://www.etcnews.tv/pcb-appoints-misbah-ul-haq-coaching-camp-commandant/|website=|publisher=|last=|first=}}</ref>، [[یونس خان]] ،[[شاہد آفریدی]] اور [[جاوید میانداد]] کا نام آتا ہے
پاکستان نے اپنا پہلا [[کرکٹ عالمی کپ|عالمی کرکٹ کپ]] [[عمران خان]] کی قیادت میں [[1992|1992ء]] میں [[برطانیہ]] کے خلاف جیتا۔ پاکستان نے کئی مایہ ناز گیند باز وبلے باز پیدا کیے ہیں جن میں [[عمران خان]]، [[وسیم اکرم]]، [[عبدالقادر]]، [[سرفراز نواز]]، [[وقار یونس]]، [[شعیب اختر]]، [https://www.etcnews.tv/pcb-appoints-misbah-ul-haq-coaching-camp-commandant/ انضمام الحق]، [[یونس خان]] ،[[شاہد آفریدی]] اور [[جاوید میانداد]] کا نام آتا ہے
18 اکتوبر 2016 ء تک پاکستان نے 400 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 129 جیتے اور 113 ہارے اور 158 بلا نتیجہ رہے۔ پاکستانی ٹیم اس وقت ایشیائی ٹیموں میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے والی ٹیم ہے<ref>[http://stats.espncricinfo.com/ci/content/records/283877.html Overall Result Summary – Test Cricket] – [[ای ایس پی این کرک انفو|ESPNcricinfo]]۔ Retrieved 6 فروری 2012.</ref> آئی سی سی کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان ٹیسٹ میچوں میں دوسری(2) ایک روزہ میچوں میں آٹھویں (8) اور ٹی ٹونٹی میں ساتویں (7) پوزیشن پر موجود ہے۔
18 اکتوبر 2016 ء تک پاکستان نے 400 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 129 جیتے اور 113 ہارے اور 158 بلا نتیجہ رہے۔ پاکستانی ٹیم اس وقت ایشیائی ٹیموں میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے والی ٹیم ہے<ref>[http://stats.espncricinfo.com/ci/content/records/283877.html Overall Result Summary – Test Cricket] – [[ای ایس پی این کرک انفو|ESPNcricinfo]]۔ Retrieved 6 فروری 2012.</ref> آئی سی سی کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان ٹیسٹ میچوں میں دوسری(2) ایک روزہ میچوں میں آٹھویں (8) اور ٹی ٹونٹی میں ساتویں (7) پوزیشن پر موجود ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیمکرکٹ کی دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہے جس کا انتظامیہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہے۔ پاکستان کوبین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت بین الاقوامی کرکٹ انجمن (International Cricket Council) نے 1952ء میں دی۔ پاکستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 16 اکتوبر، 1952ء میں بھارت کے خلاف دہلی میں کھیلا۔[12] پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شامل ہے۔
پاکستان نے اپنا پہلا عالمی کرکٹ کپعمران خان کی قیادت میں 1992ء میں برطانیہ کے خلاف جیتا۔ پاکستان نے کئی مایہ ناز گیند باز وبلے باز پیدا کیے ہیں جن میں عمران خان، وسیم اکرم، عبدالقادر، سرفراز نواز، وقار یونس، شعیب اختر، انضمام الحق، یونس خان ،شاہد آفریدی اور جاوید میانداد کا نام آتا ہے
18 اکتوبر 2016 ء تک پاکستان نے 400 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 129 جیتے اور 113 ہارے اور 158 بلا نتیجہ رہے۔ پاکستانی ٹیم اس وقت ایشیائی ٹیموں میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے والی ٹیم ہے[13] آئی سی سی کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان ٹیسٹ میچوں میں دوسری(2) ایک روزہ میچوں میں آٹھویں (8) اور ٹی ٹونٹی میں ساتویں (7) پوزیشن پر موجود ہے۔
انتظامیہ
پاکستان میں ہر قسم کی کرکٹ (فرسٹ کلاس)، ٹیسٹ کرکٹ اور ایک روزہ کرکٹ، پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمہ ہے۔ یہ محکمہ صدر پاکستان کے زیرہ نگرانی کام کرتا ہے۔ اس کی انتظامیہ میں پرانےکرکٹر، ارور کاروباری حضرات شامل ہیں۔ علاقائ ٹیمرں کے مقابلے جن میں قائد اعظم ٹرافی شامل ہے کا انتظام اور میدانوں کی دیکھ بھال بھی اسی کے ذمہ ہے۔
صدر پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر کا انتخاب کرتا ہے اس وقت بورڈ کا صدر شہر یار خان ہے۔ حال ہی میں صدر پاکستان نے نئے آئین کی منظوری دی ہے جس کے تحت علاقائی ٹیموں کی انتظامیہ کے افراد کرکٹ بورڈ کو چلائیں گے۔
عبد الجلیل جو پاکستان میں چاچا کرکٹ کے نام سے مشہور ہیں، ہر جگہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افضائی کے لیے میدان میں موجود ہوتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کو ماہانہ دس ہزار روپیہ دیتا ہے۔ وہ سال 1969 سے ٹیم کے ساتھ ہیں۔
↑"1990 ODI RANKINGS"۔ ICC۔ 11 نومبر 2011۔ مؤرشف من الأصل في 20 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018تحقق من التاريخ في: |access-date=, |date=, |archive-date= (معاونت) صيانة CS1: BOT: original-url status unknown (link)
↑"1991 ODI RANKINGS"۔ ICC۔ 11 نومبر 2011۔ مؤرشف من الأصل في 20 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018تحقق من التاريخ في: |access-date=, |date=, |archive-date= (معاونت) صيانة CS1: BOT: original-url status unknown (link)