خیرآباد کنڈ ریلوے اسٹیشن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خیرآباد کنڈ ریلوے اسٹیشن
Khairabad Kund Railway Station
محل وقوعخیرآباد کنڈ
مالکوزارت ريلوے
لائن(لائنیں)کراچی–پشاور ریلوے لائن
دیگر معلومات
اسٹیشن کوڈKBD
خدمات
پچھلا اسٹیشن پاکستان ریلوے اگلا اسٹیشن
اٹک خورد
بطرف کیماڑی
کراچی-پشاور لائن جہانگیرہ روڈ
Map

خیرآباد کنڈ ریلوے اسٹیشن پاکستان میں واقع ہے۔ یہ کراچی–پشاور ریلوے لائن پر واقع پشاور کی طرف جاتے ہوئے صوبہ خیبر پختونخوا کا پہلا اسٹیشن ہے۔

تاریخ[ترمیم]

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے آخری سرحدی ضلع اٹک کے قصبہ اٹک خورد اور خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے قصبہ خیرآباد کنڈ کے درمیان دریائے سندھ پر سلطنت برطانیہ کا تعمیر کردہ ایک شاہکار آہنی پل جس کا خاکہ سر گلفورڈ لنڈسے مولسورتھ (1925-1828) نے تیار کیا۔ اور جسے 1880ء میں ایک برطانوی جہازراں اور انجینئری کمپنی ویسٹ وڈ بائیلی نے تعمیر کیا۔اس وقت اس پر 32 لاکھ روپے سے زائد کی لاگت آئی۔ 24 مئی 1883ء کو اسے عام استعمال کے لیے کھول دیا گیا۔1926ء سے 1929ء کے دوران 25 لاکھ روپے کی لاگت سے اسے مزید بہتر کیا گیا اس بار اس پر سر فرانسس نے کام کیا۔ یہ پل اپنی تعمیر کے لحاظ سے خطے میں منفرد حیثیت رکھتا ہے، اس کے دو حصے ہیں اوپر والے سے ریل گاڑی اور اور نیچے والے حصے سے موٹر گاڑیاں گذرتی ہیں۔ اس کے دونوں سروں پر مضبوط آہنی گیٹ لگے تھے جو کبھی رات کو بند کر دیے جاتے اور صبح کھولے جاتے تھے۔ ایک زمانے تک یہ پل جرنیلی سڑک ( جی ٹی روڈ) کا حصہ رہا جو 1979ء میں ایک نئے پل کی تعمیر کے ساتھ اٹک خورد سے براہ راست خیرآباد کی طرف نکل گئی۔ اس پہلے یہ اکبر کے قلعہ اٹک بنارس کے ساتھ گھومتی اکبر ہی کے بسائے قصبے ملاحی ٹولہ سے گذرتی پرانے پل کی طرف جاتی تھی۔

عرف عام میں اسے اٹک کا پرانا پل کہا جاتا ہے۔ایک سو تیس برس سے زائد گذر جانے کے باوجود بھی یہ پل اسی طرح ریل گاڑی اور موٹروں کو دریا پار کروا رہا ہے جیسے کل ہی بنا ہو اور آج کے حکمرانوں اور انجینئروں کو دعوت فکر دے رہا ہے۔

معلومات[ترمیم]

ریلوے اسٹیشن کوڈ[ترمیم]

پاکستان ریلویز کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق خیرآباد کنڈ ریلوے اسٹیشن کا کوڈ KBD ہے

موجودہ حالت[ترمیم]

اس وقت یہ اسٹیشن پاکستان ریلویز کے استعمال میں ہے ۔

محل وقوع[ترمیم]

خیرآباد کنڈ ریلوے اسٹیشن خیرآباد کنڈ میں واقع ہے

تصاویر[ترمیم]

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]