"راولپنڈی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 243: سطر 243:




[http://sketchup.google.com/3dwarehouse/cldetails?mid=f5ade366d284595d3a042916f945d077&prevstart=0 راوپنڈی شہر کو 3D میں دیکھیے۔] اس کے لیے آپ کو سافٹ ویئر [http://earth.google.com/ Google Earth] چاہیے ہو گا۔
[http://sketchup.google.com/3dwarehouse/cldetails?mid=f5ade366d284595d3a042916f945d077&prevstart=0 راوپنڈی شہر کو 3D میں دیکھیے۔] {{wayback|url=http://sketchup.google.com/3dwarehouse/cldetails?mid=f5ade366d284595d3a042916f945d077&prevstart=0 |date=20071107010725 }} اس کے لیے آپ کو سافٹ ویئر [http://earth.google.com/ Google Earth] چاہیے ہو گا۔
{{زمرہ کومنز|Rawalpindi}}
{{زمرہ کومنز|Rawalpindi}}



نسخہ بمطابق 11:27، 28 اکتوبر 2022ء

راولپنڈی
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ تحصیل راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 33°36′03″N 73°04′04″E / 33.6007°N 73.0679°E / 33.6007; 73.0679   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
اوقات پاکستان کا معیاری وقت   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 051  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1166993  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

راولپنڈی، صوبہ پنجاب میں سطح مرتفع پوٹھوہار پر واقع ایک اہم شہر ہے۔ یہ شہر افواجِ پاکستان کا صدر مقام بھی ہے اور 1960ء میں جب موجودہ دارالحکومت اسلام آباد زیر تعمیر تھا ان دنوں میں قائم مقام دارالحکومت کا اعزاز راولپنڈی کو ہی حاصل تھا۔ راولپنڈی شہر دارالحکومت اسلام آباد سے 8 کلومیٹر، لاہورسے 275 کلومیٹر، کراچی سے 1540 کلومیٹر، پشاور سے 160 کلومیٹر اور کوئٹہ سے 1440 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ راولپنڈی میٹروپولیٹن کی آبادی 2017 کی مردم شماری کے مطابق 3،461،806 ہے۔ مردم شماری کے مطابق راولپنڈی آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ اس شہر بہت سے کارخانے ہیں۔ راولپنڈی کی مشہور سڑک "مری روڈ" ہمیشہ ہی سے سیاسی جلسے جلوسوں کا مرکز رہی ہے۔ راولپنڈی مری، نتھیا گلی، ایوبیا، ایبٹ آباد اور شمالی علاقہ جات سوات، کاغان، گلگت، ہنزہ، سکردو اور چترال جانے والے سیاحوں کا بیس کیمپ ہے۔ نالہ لئی، اپنے سیلابی ریلوں کی وجہ سے بہت مشہور ہے جو راولپنڈی شہر کے بیچوں بیچ بہتا ہوا راولپنڈی کو دو حصّوں "راولپنڈی شہر" اور "راولپنڈی کینٹ" میں تقسیم کرتا ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ نالہ لئی کا پانی کبھی اتنا صاف شفاف اور خالص تھا کہ اسے پیا جا سکے، لیکن اب یہ گھروں سے خارج ہونے والے فضلے اور کارخانوں سے بہنے والے کیمیائی مادّوں کے سبب اِس درجہ غلیظ ہو گیا ہے کہ اِس کے قریب سے گزرنا محال ہے۔

تاریخ

ممکنہ کشنو-ساسانیان پلیٹ ، چوتھی صدی عیسوی میں راولپنڈی میں کھدائی کی گئی۔ برٹش میوزیم 124093۔

راولپنڈی، پنڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ماہرینِ آثارِ قديمہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پوٹھوہار سطح مرتفع پر واقع تہذیب و ثقافت 3000 سال قدیم ہے۔ یہاں ملنے والا مادہ اس بات کا ثبوت پیش کرتا ہے کہ یہاں پر بدھ پرست لوگوں کی تہذیب، ٹیکسلا اور ویدی تہذیب (ہندو تمدّن) کی معاصر تھی۔ ٹیکسلا اتنی اہمیت کا حامل ہے کہ اس کا شمار "گینس بک آف ورلڈ ریکارڈ" میں بھی ہوتا ہے کیونکہ یہاں پر دنیا کی سب سے قدیم یونیورسٹی "ٹیکسلا یونیورسٹی" کے آثارات ملے ہیں۔

لندن کے برٹش میوزیم میں نمائش کے لئے پیش کردہ "روزہ بدھ" ، راولپنڈی میں دریافت ہوا۔

بظاہر، ایشیا کی ایک خانہ بدوش قوم سفید ہن کے زوال کے ساتھ ہی یہ شہر بھی زوال پذیر ہو گیا۔ اس علاقے میں پہلے مسلمان حملہ آور محمود غزنوی نے تباہ شدہ شہر کو ایک گکھڑ حاکم "کائے گوہر" کی سرپرستی میں دے دیا۔ لیکن شہر کی صورت حال میں کوئی واضح تبدیلی نہ آ سکی۔ آخر گکھڑ رہنما جھنڈا خان کی حکومت کے نے شہر کی صورت حال کو درست کیا اور اس کا نام ایک گاؤں "راول" کے نام پر 1493ء میں "راولپنڈی" رکھ دیا[2]۔ راولپنڈی گکھڑوں کے زیرِ حکومت رہا ، حتیٰ کہ آخری گکھڑ حکمران "مقرب خان" کو سکھوں کے ہاتھوں 1765ء میں شکست واقع ہوئی۔ سکھوں نے دوسرے علاقوں کے تاجروں کو راولپنڈی میں آ کر رہنے کی دعوت دی۔ یوں راولپنڈی نمایاں ہوا اور تجارت کے لیے بہترین علاقہ ثابت ہونے لگا۔

پھر انگریزوں نے 1849ء میں سکھوں کی ہی روش کو اپناتے ہوئے راولپنڈی کو 1851ء میں انگریز فوج کا مستحکم قلعہ بنا دیا ۔ 1880 کے عشرہ میں راولپنڈی تک ریلوے لائن بچھائی گئی اور ٹرین سروس کا افتتاح 1 جنوری 1886ء میں کیا گیا۔ ریلوے لنک کی ضرورت لارڈ ڈلہوزی کے بعد پیش آئی جب راولپنڈی کو شمالی کمانڈ کا صدر مقام بنا دیا گیا اور راولپنڈی برطانوی فوج کا ہندوستان میں سب سے بڑا قلعہ بن گیا۔

1951ء میں راولپنڈی میں پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم جناب لیاقت علی خان کو کمپنی باغ میں خطاب کرتے ہوئے شہید کر دیا گیا۔ اس سانحے کے باعث کمپنی باغ کا نام وزیر اعظم لیاقت علی خان کے نام سے منسوب کرکے لیاقت باغ رکھ دیا گیا۔

2007 میں لیاقت باغ کے مین گیٹ پر پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر کو قتل کیا گیا۔1979 میں ان کے والد پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو راولپنڈی کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔

آب و ہوا

سولہویں صدی کے راوت قلعے نے راولپنڈی کو فوجی تحفظ فراہم کیا۔

اسلام آباد اور راولپنڈی جڑواں شہر ہیں اور مارگلہ کی پہاڑیوں کے قریب ہونے کی وجہ سے یہاں موسم سردیوں میں کافی سرد ہو جاتا ہے لیکن 17 جنوری 1967 کو راولپنڈی میں تاریخ کی سب سے زیادہ سردی ریکارڈ کی گئی اور اس شہر کا درجہ حرارت منفی 3.9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا اور اسی دن اسلام آباد میں منفی 6 ڈگری سردی پڑی اور یہ ان دونوں شہروں کی سب سے شدید سردی ہے جو اب تک ریکارڈ کی گئی۔راولپنڈی ایک بے ترتیب لیکن گرد سے پاک صاف ستھرا شہر ہے۔شہر کا درجہ حرارت گرمیوں میں نا قابل پیشین ہوتا ہے۔ شہر میں بارش کا سالانہ اوسط درجہ 36 انچ ہوتا ہے۔ موسم گرما میں گرمی زیادہ سے زیادہ 52 ڈگری اور موسم سرما میں درجہ حرارت 5- تک گر سکتا ہے۔

لوگ

جنوری 2006 کے مطابق راولپنڈی میں نوست و خواند کی قابلیت کی شرح %70.5 ہے۔ شہر کی آبادی میں پوٹھوہاری، پنجابی، مہاجر قوم (بھارت سے پاکستان ہجرت کر کے آنے والے افراد) اور پٹھان شامل ہیں۔ راولپنڈی شہر میں ضلع اٹک سے تعلق رکھنے والی برادریاں کافی تعداد میں آباد ہیں اس کے علاوہ صوبہ سرحد کے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد رہائش پذیر ہے جن کی مادری زبان ہندکو ہے یہ لوگ شہر اور شہر کے اطراف میں بکھری آبادیوں، اپنی ذاتی رہائش گاہوں یا پھر کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں۔

ذرائع آمد و رفت

راولپنڈی کی فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی وکٹورین حویلی میں واقع ہے۔

شہر میں سفر کی مناسب سہولتیں میسر ہیں اور شہر کے بڑے حصوں کو ملانے والی سڑکوں کی حالت بہترین ہے۔ مری روڈ شہر کی سب سے مصروف ترین سڑک ہے۔ شہر کے اندر سفر کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ جن میں ٹیکسی، بسیں، رکشا، ویگن وغیرہ ہر وقت دستیاب رہتی ہیں۔ اس کی علاوہ داولپنڈی شہر میں میٹرو سروس بھی ہے جس سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں سفر کر رہے ہیں۔ یہ سروس بذریعہ پل جو سٹیڈیم روڈ کے پاس سے اسلام آباد میں داخل ہوتی ہے اور ریڈ زون میں اس کا اخری سٹاپ ہے۔

میٹرو بس

حالیہ دنوں میں پاکستان کی صوبائی حکومت کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے تقریباً پینتالیس ارب روپے کی لاگت اور ترکی کی مدد سے مری روڈ و اسلام آباد میں تیار ایک عظیم الشان بین الاقوامی طرز کی میٹرو بس سروس کا افتتاح کیا ہے۔ جہاں شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی سستی اور اعلیٰ سہولت فراہم کی، وہیں شہر کی خوبصورتی اور ملک کی ترقی کی راہ میں چار چاند لگا دیے۔

شاہرات

ملکہ وکٹوریہ کا مجسمہ ، راولپنڈی ، 1939

پاکستان کے مروجہ نظام شاہرات کے تحت قائم بین الاضلاعی شاہرات کے ذریعے یہ شہر اسلام آباد، اٹک، جہلم، چکوال، مری اور ایبٹ آباد کے ساتھ متصل ہے۔ جی ٹی روڈ (این-5) راولپنڈی شہر کو پاکستان مختلف حصوں سے ملاتی ہے۔۔ جی ٹی روڈ (این-5) راولپنڈی شہر کے ے درمیان میں ہے۔

موٹروے

راولپنڈی شہر کو موٹروے (ایم1) اسلام آباد اور پشاور اور (ایم2) لاہور اور اسلام آباد سے ملاتی ہے۔ دونوں موٹرویز چھ لینوں پر مشتمل ہیں۔

ریلوے اسٹیشن

راولپنڈی ریلوے اسٹیشن 19ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں سے ٹرینیں پاکستان کے مختلف شہروں کو جاتی ہیں جن میں کراچی، لاہور،پشاور، کوئٹہ، نوشہرہ، حیدرآباد، سبی، سکھر، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، فیصل آباد، لاڑکانہ، کوہاٹ، نوابشاہ، میانوالی، سرگودھا، گجرات، سیالکوٹ اور جیکب آباد ہیں۔

ہوائی اڈا

بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ مصروف ترین ہوائی اڈا ہے جو راولپنڈی شہر میں ہے۔ جو گزشتہ کچھ عرصے میں مناسب جگہ و سہولیات کے نا ہونے کے باعث بدل کر نیو انٹرنیشل ائیر پورٹ، جو تقریبا 25 کلو میٹر پرانے ائیر پورٹ کی دوری پر واقع ہے، منتقل کر دیا گیا ہے جس میں پی ائی اے کے علاوہ دیگر 25 ائیر لائنز اپنی خدمات سر انجام دیتی ہیں۔ پرانے ائیر پورٹ کو اب صرف عسکری فورسز استعمال کرتی ہیں جو نور خان ائیر بیس سے منسلک ہے۔

راولپنڈی کے دلکش مناظر

اسلام آباد۔ راولپنڈی میٹروپولیٹن ایریا کی سیٹلائٹ تصویر۔

راولپنڈی میں بہت سارے اچھے ہوٹل، طعام خانے، عجائب گھر اور سبزہ زار ہیں۔ راولپنڈی کو دیکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کے بازاروں میں گھوما جائے۔ شہر کی دو اہم شاہراہیں: جی ٹی روڈ بالعموم مشرق سے مغرب تک چلتے ہوئے مال روڈ کنٹونمنٹ سے ہوتا ہوا گزرتا ہے اور مری روڈ مال روڈ کے شمال سے شروع ہوتا، ریلوے لائنوں کو اوپر اور نیچے سے عبور کرتا ہوا اسلام آباد تک پہنچتا ہے۔ راولپنڈی کے دو اہم بازار: ایک راجا بازار جو پرانے راولپنڈی شہر میں واقع ہے اور صدر بازار۔میٹرو بس سروس کے لیے بنائے گئے 9 کلو میٹر طویل پل اور اتنی ہی لمبی پھولدار پودوں سے لدی کیاریاں شامل ہیں۔

راولپنڈی کے مشہور علاقے

راولپنڈی کے مشہور علاقے درج ذیل ہیں:

  • بحریہ ٹاؤن
  • ڈیفنس ہاؤسنگ سکیم
  • ہزارہ کالونی
  • شکریال
  • صادق آباد
  • سیٹلائیٹ ٹاؤن
  • اصغر مال
  • رحیم آباد
  • خیابان سرسید
  • ڈھوک کا لا خان
  • پیرودھاہی
  • قاضی آباد
  • ڈھوک چراغ دین
  • مریڑ حسن
  • ندیم آباد
  • جھنڈا چچی
  • شمس آباد
  • ڈھوک حسو
  • گوالمنڈی
  • رتہ امرال
  • گنجمنڈی
  • وارث خان
  • امرپورہ
  • پرانا قلعہ
  • راجا بازار
  • صدر
  • ڈھوک کھبہ
  • گلزارِقائد
  • مسلم ٹاؤن
  • مورگاہ
  • بکرا منڈی
  • اڈیا لہ
  • دھمیال
  • شاہ چن چراغ
  • موتی با زار
  • نیا محلہ
  • آریہ محلہ
  • لُنڈا بازار
  • چٹیاں ہٹیاں
  • بھابڑا بازار
  • ندیم کالونی
  • لیاقت مارکیٹ
  • ٹنچ بھاٹا
  • اصغر مال روڈ
  • ٹرنک بازار
  • نرنکاری بازار
  • ڈھوک کھبا
  • گوالمنڈی
  • برماشیل
  • رحمت آباد
  • ڈھوک منشی
  • نیو افضل ٹاون
  • اسکیم تھری
  • فضل ٹاون
  • چکلالہ
  • ڈھوک چوھدریاں
  • گنگال
  • مورگاہ
  • پونچھ ہاؤس

راولپنڈی کے کچھ ڈھوک

  • ڈَھوک کھبہ
  • ڈَھوک فرمان علی
  • ڈَھوک پیراں فقیراں
  • ڈھوک سیٌداں
  • ڈھوک علی اکبر
  • ڈھوک کِھلو
  • ڈھوک پراچہ
  • ڈھوک کالا خان
  • ڈھوک رَتہ
  • ڈھوک چوہدریاں
  • ڈھوک حسو
  • ڈھوک چراغ دین
  • ڈھوک منشی
  • ڈھوک مستقیم
  • ڈھوک حکم داد

مشہور پارک

آئی ویو پارک بحریہ ٹاؤن راولپنڈی

سینما گھر

  • روز سینما فوارہ چوک
  • شبستان سینماکمیٹی چوک
  • گلستان سینما کمیٹی چوک
  • کہکشاں سینما کمیٹی چوک
  • ریالٹو سینما مری روڈ
  • موتی محل سینمامری روڈ
  • سنگیت سینما مری روڈ
  • ناز سینما مری روڈ
  • نادر سینما سیٹلائٹ ٹاؤن
  • پی اے ایف سینما چک لالہ
  • کیپیٹل سینما بینک روڈ صدر
  • اوڈین سینما مال روڈ
  • پلازہ سینما مال روڈ
  • سیروز سینما حیدر روڈصدر
  • خورشید سینما ڈِنگی کھوئی
  • ناولٹی سینما موہن پورہ
  • نشاط سینما لیاقت روڈ
  • امپیریل سینما راجا بازار
  • تاج محل سینما سٹی صدر روڈ
  • تصویر محل لالکڑتی بازار
  • گریژن سینما آر اے بازار
  • قاسم سینما دھمیال کیمپ

شخصیات

راولپنڈی کی تحصیلیں

کھیل

ہسپتال

راولپنڈی ادرہ قلب (RIC)

حوالہ جات

  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ راولپنڈی في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2024ء 
  2. "حقائق کی دنیا"۔ 14 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ 


راوپنڈی شہر کو 3D میں دیکھیے۔ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sketchup.google.com (Error: unknown archive URL) اس کے لیے آپ کو سافٹ ویئر Google Earth چاہیے ہو گا۔