سدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسماعیل بن عبد الرحمٰن
السدی
ذاتی
پیدائشc.665
وفات127ھ
مذہباسلام
دورخلافت بنو امیہ
دور حکومتخلافت بنو امیہ
مرتبہ
مؤثر

اسماعیل بن عبد الرحمٰن السدی ابو محمد القرشی الکوفی،آپ زینب بنت قیس بن مخرمہ کے ایک آنکھ والے خادم، ایک تابعی حدیث کے عالم اور مفسر ہیں جو ثقہ ہیں اور شیعہ مذہب کی مذمت کرتے ہیں، ان کی ایک تفسیر ہے "تفسیر السدی" ان کی وفات 127ھ میں ہوئی۔ وہ السدی الصغیر سے مختلف ہے، کیونکہ ان کا پوتا محمد بن مروان الکوفی ہے، جو ترک شدہ لوگوں میں سے ایک ہے یعنی محدثین نے ان کو ضعیف قرار دیا ہے، وہ وکیع بن الجراح کے زمانے میں تھا۔[1]

سیرت[ترمیم]

آپ کا نام السدی اس لیے رکھا گیا کہ آپ السدہ میں رہتے تھے۔آپ کے والد اصفہان کے ممتاز لوگوں میں سے تھے۔اپ کی ملاقات صحابہ کرام کے ایک گروہ سے ہوئی جن میں سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ، ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ آپ کی داڑھی چوڑی تھی اور جب آپ بیٹھتے تو داڑھی آپ کے سینے کو ڈھانپ لیتی۔ الفلقی نے کہا: اسے السدی اس لیے کہا گیا کہ وہ شہر میں السد نامی جگہ پر بیٹھا کرتے تھے۔ یحییٰ بن سعید نے کہا: میں نے کبھی کسی کو سدی کا ذکر خیر کے علاوہ کرتے ہوئے نہیں سنا۔ اسماعیل بن ابی خالد کہتے ہیں: "السدی، الشعبی سے زیادہ قرآن کا علم رکھتا تھا۔"[2] [1]

جراح و تعدیل[ترمیم]

علمائے حدیث میں ان کی حیثیت: امام نسائی نے کہا: صحیح حدیث ہے اور یحییٰ بن سعید القطان نے کہا: اس کی حدیث میں کوئی حرج نہیں اور احمد بن حنبل نے کہا: ثقہ ہے۔ ایک مرتبہ فرمایا: "مدرب حدیث"۔ یحییٰ بن معین نے کہا: ضعیف، ابو زرعہ رازی نے کہا: نرم ہے یعنی صحیح ہے، ابو حاتم رازی نے کہا: وہ اپنی احادیث لکھتے ہیں اور ابن عدی جرجانی نے کہا: "میرے خیال میں وہ ہے ۔ سچا ہے لہذا جمھور کہ نزدیک امام سدی ثقہ و صدوق ہے." [1][3]

وفات[ترمیم]

امام سدی رحمہ اللہ علیہ نے 127ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ سير أعلام النبلاء، الطبقة الثالثة، السدي، جـ 5، صـ 264، 265 آرکائیو شدہ 2018-10-05 بذریعہ وے بیک مشین
  2. معجم الأدباء، ياقوت الحموي، (1/282)، موقع الموسوعة الشاملة آرکائیو شدہ 2017-10-09 بذریعہ وے بیک مشین
  3. "تاريخ أصبهان، موقع نداء الإيمان"۔ 29 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023