لالہ لاجپت رائے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
لالہ لاجپت رائے
(پنجابی میں: ਲਾਲਾ ਲਾਜਪਤ ਰਾਏ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 28 جنوری 1865ء[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈھدیکے  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 نومبر 1928ء (63 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ضرب بدن  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس
سوراج پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان،  انقلابی،  مصنف،  حریت پسند  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[4]،  ہندی،  پنجابی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک آزادی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

لالہ لاجپت رائے یا لالہ لاج پت رائے audio speaker iconتلفظ (انگریزی: Lala Lajpat Rai، پنجابی= ਲਾਲਾ ਲਾਜਪਤ ਰਾਏ)، (پیدائش: 28 جنوری، 1865ء - وفات: 17 نومبر، 1928ء) ہندوستان کے مشہور اور معروف انقلابی لیڈر اور تحریک آزادی ہند کے مجاہد تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ادیب اور مورخ بھی تھے۔ہندوستان کی آزادی کے لیے ان کی سیاسی جدوجہد تاریخ کے سنہری حروف میں لکھی جاتی ہے۔

حالات زندگی[ترمیم]

لالہ لاجپت رائے 28 جنوری 1865ء کو برطانوی پنجاب کے موضع دھودیکے لدھیانہ میں گلاب دیوی کے ہاں پیدا ہوئے۔ وکالت کا پیشہ اختیار کیا۔ اپنے والد لالہ رادھا کرشن کی سیاسی سرگرمیوں سے جو سر سید احمد خان کے مداح تھے،متاثر ہو کر سیاسی زندگی کی ابتدا کی۔[5] لالہ لاجپت سیاسی میدان میں بال گنگادھر تلک پیرو تھے۔ 1905ء میں وہ انگلستان گئے۔ 1907ء میں زبردست زرعی تحریک شروع کی جس کے نتیجے میں ان کو برما بھیج دیا گیا۔ ان کا عقیدہ تھا کہ مکمل آزادی کے بغیر سمجھوتہ ممکن نہیں اور اسی لیے گاندھی جی کی تحریک کو خیالی سمجھتے تھے۔ جیل سے رہائی کے بعد سوراج پارٹی میں شامل ہو گئے۔[6] لاہور کا نیشنل کالج لالہ لاجپت رائے نے قائم کیا تھا اور اس میں زیادہ تر طالب علم ہندو تھے

وفات[ترمیم]

30 اکتوبر، 1928ء کو لاہور میں حکومتِ وقت کے خلاف ایک مظاہرے کی قیادت کے دوران لاٹھی چارج میں زخمی ہو گئے اور 17 نومبر 1928ء میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔[6]

مسلم اور غیر مسلم انڈیا کا تصور[ترمیم]

پاکستان کی سیاسی تاریخ‘ از زاہد چوہدری کے مطابق لالہ لاج پت رائے نے 1924 میں لاہور کے ایک اخبار ’ٹربیون‘ میں ایک مضمون لکھا تھا۔ اس مضمون میں پہلی مرتبہ برصغیر کی فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے مطابق مسلمانوں کی چار ریاستیں ہوں گی، صوبہ سرحد، مغربی پنجاب، سندھ اور مشرقی بنگال۔ اگر ہندوستان کے کسی اور علاقے میں مسلمانوں کی اتنی تعداد یکجا ہو کر ان کا صوبہ بن سکے تو ان کی بھی اسی طرح تشکیل ہونی چاہیے۔ لیکن یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ یہ متحدہ ہندوستان نہیں ہو گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان واضح طور پر مسلم انڈیا اور غیر مسلم انڈیا میں تقسیم ہو گا۔‘

مجسمہ[ترمیم]

وفات کے بعد ان کا مجسمہ لاہور میں نصب تھا، جو آزادی کے بعد 15 اگست 1948ء کو شملہ کرشنا نگر منتقل کیا گیا،

تصانیف[ترمیم]

  • آریا سماج تحریک
  • غلامی کی علامتیں اور غلامی کے نتائج[7]
  • The Story of My Deportation, 1908.
  • Arya Samaj, 1915.
  • The United States of America: A Hindu’s Impression, 1916.
  • The problem of National Education in India, 1920
  • Unhappy India, 1928.
  • England's Debt to India, 1917.
  • Autobiographical Writings

He wrote biographies of Mazzini, Garibaldi,Shivaji,and Shrikrishna.

  • Young India: An Interpretation and a History of the Nationalist Movement from Within.

مزید دیکھیے[ترمیم]

نگار خانہ[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/119164701  — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مئی 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12325457n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Lala-Lajpat-Rai — بنام: Lala Lajpat Rai — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12325457n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2000ء، ص 331
  6. ^ ا ب جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2000ء، ص 332
  7. لالہ لاجبت کی کتابیں، ریختہ ڈاٹ او آر جی، بھارت

مزید دیکھیے[ترمیم]