احمد بن خالد الناصری
احمد بن خالد الناصری | |
---|---|
(عربی میں: أحمد بن خالد الناصري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 اپریل 1835[1] سلا |
وفات | 13 اکتوبر 1897 (62 سال)[1] سلا |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | مورخ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی[1] |
درستی - ترمیم ![]() |
ابو العباس احمد ابن خالد النصری السالوی، (1835ء-1897ء) مراکش کے شہر سلا میں پیدا ہوئے تھے اور احمد ابن خالد کو مراکش کا 19 ویں صدی کا سب سے بڑا مؤرخ سمجھا جاتا ہے۔[3] وہ ایک ممتاز عالم اور اس خاندان کا ایک فرد تھے جس نے 17 ویں صدی میں ناسیریا صوفی حکم کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے مراکش کی تاریخ پر ایک اہم کتاب لکھی جس کا نام "المستقصا لی اخبار دووال المغرب الا اقصیٰ" ہے۔ یہ کتاب کئی جلدوں میں موجود ہے۔[4] یہ کتاب مراکش اور اسلامی مغرب کی اسلامی فتح سے لے کر 19 ویں صدی کے آخر تک کی ایک عمومی تاریخ ہے۔ کتاب کو پورا کرنے کے فوراً بعد ہی 1897ء میں وفات ہو گئی۔[5]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب پ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14550497x — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://libris.kb.se/katalogisering/xv8b5sdg04fzc4q — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018 — شائع شدہ از: 18 ستمبر 2012
- ↑ Le temps des marabouts : itinéraires et stratégies islamiques en Afrique occidentale française v.1880-1960. Robinson, David, 1938-, Triaud, Jean-Louis., Lydon, Ghislaine. Paris: Karthala. 1997. صفحات pp. 136. ISBN 2-86537-729-6. OCLC 37211829.
- ↑ New annotated edition in 8 volumes, Keta Books, 2002
- ↑ C.R. Pennell Morocco Since 1830: A History, pp. 109,