ابو عبید البکری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ربیعہ قبیلہ کی سب سے مشہور شاخ بکر بن وائل کی نسبت سے ابو عبید البکری کہلاتے ہیں، ان کا پورا نام عبد اللہ بن عبد العزیز بن محمد البکری الاندلسی الاونبی ہے، وہ ایک ادیب، جغرافیا دان، تاریخ دان اور علم نبات کے ماہر تھے، وہ اندلس کے سب سے پہلے مسلمان جغرافیا دان تھے، اندلس کے شاہ ان کی کتابیں ایک دوسرے کو تحفتاً دینے میں فخر محسوس کرتے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ اندلس نے جو سب سے عظیم جغرافیا دان پیدا کیا وہ ابو عبید البکری تھا، انھوں نے جغرافیا میں دو جلیل القدر کتابیں لکھیں، پہلی کتاب کا نام ”معجم ما استعجم” ہے جو ہم تک پہنچنے والی عربی جغرافیا کی سب سے پہلی تاریخ ہے جس میں جغرافیا کے حوالے سے اس وقت تک کی تمام احادیث، خبریں، تاریخیں، اشعار، گھر، مقامات، گاؤں، شہر، پہاڑ، آثار، نہریں، وادیاں اور محلے حروف تہجی کے اعتبار سے مرتب ہیں، ان کی دوسری کتاب ”المسالک والممالک” ہے، انھوں نے اندلس، یورپ اور شمالی افریقہ کی جغرافیا بیان کی۔

ان کی کچھ تصانیف یہ ہیں :

  • المسالک والممالک۔
  • معجم ما استعجم۔
  • اعیان النبات والشجریات الاندلسیہ۔
  • فصل المقال فی شرح کتاب الامثال۔
  • سمط اللآلی فی شرح امالی المقالی۔
  • الاحصاء لطبقات الشعراء۔
  • اشتقاق الاسماء۔
  • اعلام نبوہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔
  • التنبیہ علی اغلاط ابی علی فی امالیہ

ان کی وفات 487 ہجری بمطابق 1094ء عیسوی کو ہوئی۔