"حزقیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
'''حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام''' [[موسیٰ علیہ السلام]] کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب [[نبوت]] پر سرفراز کیے گئے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت [[یوشع بن نون]] علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام [[حضرت موسیٰ علیہ السلام]] نبی بنے۔ |
'''حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام''' [[موسیٰ علیہ السلام]] کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب [[نبوت]] پر سرفراز کیے گئے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت [[یوشع بن نون]] علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام [[حضرت موسیٰ علیہ السلام]] نبی بنے۔ |
||
حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لیے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیا کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر [[یہودی]] قوم آمادہ ہو گئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )<ref name = حزقیل> |
حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لیے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیا کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر [[یہودی]] قوم آمادہ ہو گئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )<ref name = حزقیل>{{Cite web |url=https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/holy-prophet-hazrat-hizqeel |title=تعارف حزقی عیل |access-date=2017-04-15 |archive-date=2020-08-09 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200809084438/http://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/holy-prophet-hazrat-hizqeel |url-status=dead }}</ref> |
||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 10:30، 29 جنوری 2021ء
حزقی ایل | |
---|---|
نبی، کاہن | |
پیدائش | 622 ق۔م یروشلم |
وفات | 570 ق۔م بابل |
مزار | حزقی ایل کا مقبرہ، الکفل، عراق |
تہوار | اگست 28 – آرمینیا چرچ جولائی 23 – راسخُ الاعتقاد کلیسا اور رومن کیتھولک جولائی 21 – لوتھریت |
حزقی ایل یا حزقیال (عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں خدا کا زور۔/ᵻˈzi:ki.əl/؛ عبرانی: יְחֶזְקֵאל Y'ḥez'qel، عبرانی تلفظ: [jəħezˈqel]) کتاب حزقی ایل اور عبرانی بائبل کے حامی مرکزی کردار ہے۔
حیات
یہ اسیری دور کے ایک کاہن تھے جو عہد نامہ قدیم کے مطابق ایک نبی تھے اور یرمیاہ اور دانی ایل (دانیال) نبی کے ہمعصر تھے۔[1] یہ اسیری سے پہلے یہودیہ میں پلے بڑھے اور 597ق-م میں بخت نصر کے دور میں قیدی بنا کر بابل لائے گئے۔[2]اسیری کے پانچویں سال ان کو نبوت ملی۔[3]
اسلام میں
حزقیل علیہ السلام یا ذو الکفل علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام کے تیسرے خلیفہ ہیں جو منصب نبوت پر سرفراز کیے گئے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وفات کے بعد حضرت یوشع بن نون علیہ السلام ہوئے جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت عطا فرمائی۔ ان کے بعد حضرت کالب بن یوحنا علیہ السلام ہوئے۔ پھر ان کے بعد حضرت حزقیل علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام نبی بنے۔
حضرت حزقیل علیہ السلام کا لقب ابن العجوز ( بڑھیا کے بیٹے )ہے اور آپ ذوالکفل بھی کہلاتے ہیں۔ اول الذکر کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس وقت پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کی والدہ بہت بوڑھی ہو چکی تھیں۔ ثانی الذکرلقب ذوالکفل اس لیے ہوا کہ آپ نے اپنی پرورش میں لے کر ستر انبیا کرام کو قتل سے بچا لیا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات ہے جن کے قتل پر یہودی قوم آمادہ ہو گئی تھی۔ پھر حزقیل علیہ السلام خود بھی خدا کے فضل سے یہودیوں کی تلوار سے بچ گئے اور برسوں زندہ رہ کر اپنی قوم کو ہدایت کرتے رہے۔ ( تفسیر الصاوی، ج1، ص206، پ2، البقرۃ: 243 )[4]