"دلیپ کمار" کے نسخوں کے درمیان فرق
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
م خودکار: درستی املا ← ر\1 عمل، ہو گیا، ہو گئے، ہو گئی؛ تزئینی تبدیلیاں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات اداکار|}} |
{{خانہ معلومات اداکار|}} |
||
'''دلیپ کمار''' پیدائشی نام '''محمد یوسف خان''' |
'''دلیپ کمار''' پیدائشی نام '''محمد یوسف خان''' ( پیدائش [[11 دسمبر]] [[1922ء]]) [[بالی وڈ]] ہندی فلموں کے لیجنڈری اداکار، آن، دیوداس، آزاد، مغل اعظم، گنگا جمنا، انقلاب، شکتی، کرما، نیا دور، مسافر، مدھومتی، دل دیا درد لیا، مزدور، لیڈر، جوار بھاٹا، جگنو، شہید، ندیا کے پار، میلا، داغ، دیدار، آگ کا دریا، عزت دار، داستان، دنیا، کرانتی، قانون اپنا اپنا، سوداگر جیسی مایہ ناز فلموں میں کام کیا۔7 جولائی 2021 کو وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ |
||
== ابتدائی زندگی == |
== ابتدائی زندگی == |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
== اعزازات == |
== اعزازات == |
||
جہاں انھیں بے شمار اعزازات سے نوازا گیا وہاں انھیں انڈین فلم کا سب سے بڑا اعزاز [[دادا صاحب پھالکے ایوارڈ]] بھی دیا گیا۔ [[پاکستان]] حکومت کی طرف سے [[1998ء]] میں ان کو پاکستان کے سب سے بڑے سیویلین اعزاز [[نشان پاکستان]] سے بھی نوازا گیا۔ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز، 2015 میں [[پدم وبھوشن|پدم ویبھوشن]] سے نوازا گیا۔ |
جہاں انھیں بے شمار اعزازات سے نوازا گیا وہاں انھیں انڈین فلم کا سب سے بڑا اعزاز [[دادا صاحب پھالکے ایوارڈ]] بھی دیا گیا۔ [[پاکستان]] حکومت کی طرف سے [[1998ء]] میں ان کو پاکستان کے سب سے بڑے سیویلین اعزاز [[نشان پاکستان]] سے بھی نوازا گیا۔ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز، 2015 میں [[پدم وبھوشن|پدم ویبھوشن]] سے نوازا گیا۔ |
||
==وفات== |
== وفات == |
||
7 جولائی 2021ء کو وفات پاگئے ،ہندوجا ہسپتال ممبئی میں زیر علاج دلیپ کمار کے ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ اداکار کینسر کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کا علاج ممکن نہیں تھا۔ |
7 جولائی 2021ء کو وفات پاگئے ،ہندوجا ہسپتال ممبئی میں زیر علاج دلیپ کمار کے ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ اداکار کینسر کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کا علاج ممکن نہیں تھا۔ |
||
رپورٹ کے مطابق اداکار ’ایڈوانس پراسٹیٹ کینسر‘ کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کے باعث دیگر اعضاء بھی متاثر |
رپورٹ کے مطابق اداکار ’ایڈوانس پراسٹیٹ کینسر‘ کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کے باعث دیگر اعضاء بھی متاثر ہو گئے تھے۔ڈاکٹروں نے انکشاف کیا کہ اداکار کا علاج پچھلے تین چار ماہ سے جاری تھا، وہ ’پراسٹیٹ کینسر‘ میں مبتلا تھے جو جسم کے دوسرے اعضاء میں پھیل چکا تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق دلیپ کمار کے گُردے بھی فیل ہو گئے تھے جس کے باعث انہیں متعدد بار خون بھی چڑھایا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہم نے آخری مرتبہ خون لگایا لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا۔ |
||
بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اداکار گزشتہ کچھ دنوں سے کوئی |
بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اداکار گزشتہ کچھ دنوں سے کوئی رد عمل نہیں دے رہے تھے، بلڈ پریشر بھی کم رہتا تھا جبکہ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بھی کم ہو گئی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق کینسر کی سٹیج فور کے باعث ان کے دیگر امراض کا علاج بھی مشکل ہو گیا تھا۔ بالی ووڈ فلم نگری پر طویل عرصے تک راج کرنے والے لیجنڈری اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کی انتقال کے وقت عمر 98 سال تھی۔ |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 18:05، 7 جولائی 2021ء
دلیپ کمار | |
---|---|
(اردو میں: دلیپ کمار)،(اردو میں: محمد یوسف خان) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (برطانوی انگریزی میں: Mohammed Yusuf Khan)[1] |
پیدائش | 11 دسمبر 1922ء [2] پشاور |
وفات | 7 جولائی 2021ء (99 سال)[3] |
وجہ وفات | پروسٹیٹ کینسر |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | پالی ہل |
شہریت | برطانوی ہند (1922–1947) بھارت (1947–2021) |
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس |
زوجہ | سائرہ بانو (11 اکتوبر 1966–)[4] |
بہن/بھائی | |
مناصب | |
رکن راجیہ سبھا [6] | |
رکن مدت 3 اپریل 2000 – 2 اپریل 2006 |
|
حلقہ انتخاب | مہاراشٹر |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلم اداکار ، فلم ہدایت کار ، فلم ساز ، منظر نویس ، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | اردو [7]، پشتو ، ہندکو |
اعزازات | |
پدم وبھوشن (2015)[8] نشان امتیاز (1997)[9] دادا صاحب پھالکے ایوارڈ (1994) پدم بھوشن (1991) ایفا حاصل زیست اعزاز |
|
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
دلیپ کمار پیدائشی نام محمد یوسف خان ( پیدائش 11 دسمبر 1922ء) بالی وڈ ہندی فلموں کے لیجنڈری اداکار، آن، دیوداس، آزاد، مغل اعظم، گنگا جمنا، انقلاب، شکتی، کرما، نیا دور، مسافر، مدھومتی، دل دیا درد لیا، مزدور، لیڈر، جوار بھاٹا، جگنو، شہید، ندیا کے پار، میلا، داغ، دیدار، آگ کا دریا، عزت دار، داستان، دنیا، کرانتی، قانون اپنا اپنا، سوداگر جیسی مایہ ناز فلموں میں کام کیا۔7 جولائی 2021 کو وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔
ابتدائی زندگی
پشاور کے محلہ خداداد (قصہ خوانی بازار) میں لالہ غلام سرور اعوان کے ہاں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ انیس سو پینتیس میں ممبئی ( جو ان دنوں بمبئی تھا) کاروبار کے سلسلے میں منتقل ہوئے۔ اداکاری سے قبل یوسف خان پھلوں کے سوداگر تھے اور انہوں نے پونا کی فوجی کینٹین میں پھلوں کی ایک سٹال لگا رکھی تھی۔ 1966ء میں انہوں نے اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی۔
فلم
اس زمانے کی معروف اداکارہ اور فلمساز دیوکا رانی کی جوہر شناس نگاہوں نے بیس سالہ یوسف خان میں چھپی اداکاری کی صلاحیت کو بھانپ لیا اور فلم ’جوار بھاٹا‘ میں دلیپ کمار کے نام سے ہیرو کے رول میں کاسٹ کیا۔ اس کے بعد سے اس شخص نے بھارتی فلمی صعنت پر ایک طویل عرصے تک راج کیا۔ اور آن۔ انداز۔ دیوداس۔ کرما۔ سوداگر جسی مشہور فلموں میں کام کیا۔
دیکھیے: دلیپ کمار کی فلموں کی فہرست
شہنشاہ جذبات
سنگ دل، امر، اڑن کھٹولہ، آن، انداز، نیا دور، مدھومتی، یہودی اور مغل اعظم ایسی چند فلمیں ہیں جن میں کام کرنے کے دوران میں انہیں شہنشاہ جذبات کا خطاب دیا گیا۔ لیکن انہوں نے فلم کوہ نور، آزاد، گنگا جمنا اور رام اور شیام میں ایک کامیڈین کی اداکاری کر کے یہ ثابت کیا کہ وہ لوگوں کو ہنسا نے کا فن بھی جانتے ہیں۔
فن
دلیپ کمار کی اداکاری میں ایک ہمہ جہت فنکار دیکھا جاسکتا ہے جو کبھی جذباتی بن جاتا ہے تو کبھی سنجیدہ اور روتے روتے آپ کو ہنسانے کا گر بھی جانتا ہو۔ انڈین فلم انڈسٹری انہیں آج بھی بہترین اداکار مانتی ہے اور اس کا لوگ اعتراف بھی کرتے ہیں۔ دلیپ کمار اپنے دور کے فلم انڈسٹری کے ایسے اداکار تھے جن کے سٹائل کی نقل لڑکے کرتے تھے اور ان کی ساتھی ہیروئینوں کے ساتھ ساتھ عام لڑکیاں ان پر مرتی تھیں۔ ہیروئین مدھوبالا سے ان کے عشق کے چرچے رہے لیکن کسی وجہ سے ان کی یہ محبت دم توڑ گئی اور زندگی میں ہی دونوں علاحدہ ہو گئے۔
ہالی وڈ
ان کی وجیہہ شخصیت کو دیکھ کر برطانوی اداکار ڈیوڈ لین نے انہیں فلم ’لارنس آف عریبیہ‘ میں ایک رول کی پیشکش کی لیکن دلیپ کمار نے اسے ٹھکرا دیا۔
کنارہ کشی
انیس سو اٹھانوے میں فلم ' قلعہ ' میں کام کرنے کے بعد فلمی دنیا سے کنارہ کشی کر لی تھی۔ دلیپ کمار آج کل صرف فلمی پارٹیوں میں اپنی بیوی سائرہ بانو کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ پارٹی میں آنے والے اداکار آج بھی ان کے پیر چھونا نہیں بھولتے۔
اعزازات
جہاں انھیں بے شمار اعزازات سے نوازا گیا وہاں انھیں انڈین فلم کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ بھی دیا گیا۔ پاکستان حکومت کی طرف سے 1998ء میں ان کو پاکستان کے سب سے بڑے سیویلین اعزاز نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا۔ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز، 2015 میں پدم ویبھوشن سے نوازا گیا۔
وفات
7 جولائی 2021ء کو وفات پاگئے ،ہندوجا ہسپتال ممبئی میں زیر علاج دلیپ کمار کے ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ اداکار کینسر کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کا علاج ممکن نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق اداکار ’ایڈوانس پراسٹیٹ کینسر‘ کی چوتھی سٹیج پر تھے جس کے باعث دیگر اعضاء بھی متاثر ہو گئے تھے۔ڈاکٹروں نے انکشاف کیا کہ اداکار کا علاج پچھلے تین چار ماہ سے جاری تھا، وہ ’پراسٹیٹ کینسر‘ میں مبتلا تھے جو جسم کے دوسرے اعضاء میں پھیل چکا تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق دلیپ کمار کے گُردے بھی فیل ہو گئے تھے جس کے باعث انہیں متعدد بار خون بھی چڑھایا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہم نے آخری مرتبہ خون لگایا لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اداکار گزشتہ کچھ دنوں سے کوئی رد عمل نہیں دے رہے تھے، بلڈ پریشر بھی کم رہتا تھا جبکہ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بھی کم ہو گئی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق کینسر کی سٹیج فور کے باعث ان کے دیگر امراض کا علاج بھی مشکل ہو گیا تھا۔ بالی ووڈ فلم نگری پر طویل عرصے تک راج کرنے والے لیجنڈری اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کی انتقال کے وقت عمر 98 سال تھی۔
حوالہ جات
- ↑ https://www.news18.com/news/buzz/pitayi-ke-darr-se-when-yusuf-khan-revealed-why-he-became-dilip-kumar-3934265.html — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جولائی 2021 — اقتباس: One of 12 children, Dilip saab was born as Mohammed Yusuf Khan in Peshawar (now in Pakistan) on December 11, 1922, to Lala Ghulam Sarwar, a fruit merchant.
- ↑ دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Dilip-Kumar — بنام: Dilip Kumar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ Legendary actor Dilip Kumar passes away at 98 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جولائی 2021
- ↑ https://www.hindustantimes.com/bollywood/dilip-kumar-and-saira-banu-are-not-celebrating-their-wedding-anniversary-this-year-we-lost-two-of-our-brothers/story-q8H4ywaVm9zgqOkkCwTQFO.html — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جولائی 2021
- ↑ https://books.google.com/books?id=tk5gBAAAQBAJ&pg=PT82 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اگست 2019
- ↑ https://rajyasabha.nic.in/rsnew/member_site/mpterms.aspx — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جولائی 2021
- ↑ Dawn — اخذ شدہ بتاریخ: 8 جولائی 2021
- ↑ http://timesofindia.indiatimes.com/india/Advani-Amitabh-Bachchan-Dilip-Kumar-get-Padma-Vibhushan/articleshow/46014726.cms
- ↑ http://www.rediff.com/news/1999/jul/11dilip.htm
ویکی ذخائر پر دلیپ کمار سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- 1922ء کی پیدائشیں
- 11 دسمبر کی پیدائشیں
- پشاور میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2021ء کی وفیات
- 7 جولائی کی وفیات
- پدم وبھوشن وصول کنندگان
- نشان امتیاز وصول کنندگان
- دادا صاحب پھالکے اعزاز یافتگان
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کے بھارتی مرد اداکار
- بھارتی اداکار سیاست دان
- بھارتی فلم ہدایت کار
- بھارتی فلمی اداکار
- بھارتی فلمی پیشکار
- بھارتی مرد صوتی اداکار
- بھارتی مرد فلمی اداکار
- بھارتی مسلم شخصیات
- پاکستانی نسب کی بھارتی شخصیات
- پشاور کی شخصیات
- پشتون شخصیات
- پنجابی شخصیات
- علوم و فنون میں پدما بھوشن اعزاز وصول کردہ شخصیات
- فلم فیئر فاتحین
- فنون میں پدم وبھوشن وصول کنندگان
- ممبئی کے فلم پروڈیوسر
- ممبئی کے فلمی ہدایت کار
- ممبئی کے مرد اداکار
- مہاراشٹر سے راجیہ سبھا کے ارکان
- ہندکو شخصیات
- ہندکوی نسل کی بھارتی شخصیات
- ہندی زبان کے فلم ہدایت کار
- ہندی سنیما کے مرد اداکار