لوئی خلیلی
Appearance
لوئی خلیلی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | اردن |
عملی زندگی | |
مادر علمی | عالمی جامعہ علوم اسلامیہ |
پیشہ | فقیہ ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
ابو اوس لوئی بن عبد الروف خلیلی حنفی ، اردن سے تعلق رکھنے والے حنفی فقیہ اور بنیاد پرست تھے ۔ [1]
حالات زندگی
[ترمیم]وئی خلیل کا اصل وطن الخلیل تھا۔ انہوں نے جامعہ العلوم الاسلامیہ العالميہ میں فقہ اور اس کے اصول میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور اس میں اول پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد، انہوں نے فقہ اور اس کے اصول میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، جس میں انہیں ممتاز گریڈ حاصل ہوا۔ ان کی ڈاکٹریٹ کی تحقیق کو جامعہ العلوم الاسلامیہ العالميہ کی جانب سے بہترین تحقیق قرار دیا گیا، اور ان کی تحقیق کا عنوان "اسباب عدول الحنفية عن الفتيا بظاهر الرواية" تھا ۔شیخ محمد المدرس نے 1995ء سے لے کر اپنی وفات تک تدریس کا عمل جاری رکھا۔ انہوں نے سرکاری اور نجی اسکولوں میں تمام تعلیمی مراحل میں تدریس کی اور کئی نجی اسکولوں میں اسلامی تعلیمات کے شعبہ کے سربراہ کے طور پر بھی کام کیا۔[2]
مؤلفات
[ترمیم]- اسباب عدول الحنفية عن الفتوى بظاهر الرواية.[3]
- لآلئ المحار في تخريج مصادر ابن عابدين في حاشيته رد المحتار.[4]
- نيل المأمول على شرح سمت الوصول إلى علم الأصول.[5]
- ترصيع الدر المتلالي على جيد توضيح المباني وتنقيح المعاني.[6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "لؤي بن عبد الرؤوف الخليلي"۔ الملتقى الفقهي۔ 04 جولائی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 يوليو 2024م
- ↑ "لؤي الخليلي - رئيس قسم"۔ بيت.كوم۔ 04 جولائی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 يوليو 2024م
- ↑ لؤي بن عبد الرؤوف الخليلي۔ "أسباب عدول الحنفية عن الفتيا بظاهر الرواية: دراسة تأصيلية تطبيقية"۔ دار الفتح للدراسات والنشر۔ 4 يوليو 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 يوليو 2024
- ↑ لؤي بن عبد الرؤوف الخليلي۔ "لأالئ المحار في تخريج مصادر ابن عابدين في حاشيته رد المحتار, ذكر لما في الحاشية من مصنفات ورسائل مخطوطة او مطبوعة مع التعريف بها وباصحابها"۔ دار الفتح للدراسات والنشر۔ 04 جولائی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 يوليو 2024
- ↑ "شرح سمت الوصول إلى علم الأصول"۔ مكتبة الغانم۔ 11 اپریل 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "توضيح المباني وتنقيح المعاني شرح مختصر المنار"۔ دار الرياحين۔ 05 مارچ 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ