طافو
طافو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1945ء لاہور |
وفات | 26 اکتوبر 2024ء (78–79 سال) لاہور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | نغمہ ساز |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
الطاف حسین جو عام طور پر طافو یا استاد طافو کے نام سے جانے جاتے ہیں لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی موسیقار تھے، جن وجہ شہرت طبلہ ہے۔ استاد طافو موسیقی کا آلہ طبلہ بجانے میں ماہر تھے۔ استاد طافو پاکستان میں کوک اسٹوڈیو سے بھی وابستہ رہے ہیں۔ [1][2] وہ موسیقار، طارق طافو، تنویر طافو اور سجاد طافو کے والد تھے۔
ابتدائی زندگی اور کیریئر
[ترمیم]استاد طافو لاہور، پاکستان میں ایک موسیقار کے گھرانے میں پیدا ہوئے۔ طافو نے اپنے کیریئر کا آغاز 1970ء میں اس وقت کیا جب ان کا پہلا فلمی گانا، سن وے بلوری اکھ والیا بطور میوزک ڈائریکٹر، جسے نور جہاں نے گایا تھا، فلم انورا (1970ء) میں دکھایا گیا تھا۔[1] اگلے سال 1971ء میں، ان کی ہٹ چارٹ بسٹر فلموں میں سے ایک ''ماہی کہہ گیا ملے گا میں پھر آ کے تےدس کے تریخ نہ گیا'' فلم سجاول میں ریلیز ہوئی۔ ایک اور فلمی گانا فلم سوہرا تی جوائی (1980ء) میں تھا جسے نور جہاں نے گایا تھا، جس کے بول خواجہ پرویز نے لکھے تھے "رب جانے سانوں تے تو مار سٹیا"۔ استاد طافو نے 100 سے زیادہ فلموں کے لیے موسیقی ترتیب دی ہے اور نور جہاں، شوکت علی، عنایت حسین بھٹی، ناہید اختر اور نصرت فتح علی خان جیسے میوزک آرٹسٹوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ [3] استاد طافو نے موسیقاروں بلال مقصود اور پاکستانی پاپ راک میوزک گروپ سٹرنگز (بینڈ) کے ساتھ کوک اسٹوڈیو پاکستان (سیزن 7) میں اپنی طبلہ بجانے کی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ [1] 2017ء میں استاد طافو نے ایک انٹرویو میں دعوی کیا کہ انھوں نے پہلی بار نصیبو لال کو پاکستانی فلم انڈسٹری میں پلے بیک گلوکار کے طور پر متعارف کرایا۔ وہ فلم اسکور کمپوزرز کے ایک بڑے خاندان سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔ ماسٹر عنایت حسین ان کے ماموں زاد کزن ہیں۔ [4]
وفات
[ترمیم]طافو طویل علالت کے بعد 26 اکتوبر 2024ء کو 79 سال کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے۔[5][6][7]
بطور موسیقار ان کی کچھ فلمیں
[ترمیم]- سجاول (1971ء)
- اک مداری (1973ء)
- وحشی گجر (1979ء) [8]
- دبئی چلو (1979ء) [9]
- سوہرا تی جوائی (1980ء)
- چڑھدا سورج (1982ء)
- دیس پردیس (1983ء)
- میڈم رانی (1995ء)
اعزازات
[ترمیم]- نگار ایوارڈ برائے بہترین موسیقی فلم دبئی چلو (1979ء) [9]
- 2023ء میں صدر پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ۔[10]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "Ustad Tafu profile"۔ Coke Studio (Pakistan) website۔ 11 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2024
- ↑ Faiza Shah (9 August 2017)۔ "I helped Madam Noor Jehan return to the film industry, says tabla maestro Ustad Tafoo"۔ Dawn newspaper۔ 23 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024
- ↑ "Ustad Tafoo profile"۔ Pakistan Film Magazine website۔ 08 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2022
- ↑ Faiza Shah (9 August 2017)۔ "I helped Madam Noor Jehan return to the film industry, says tabla maestro Ustad Tafoo"۔ Dawn newspaper۔ 23 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024
- ↑ "Famous musician Tafu Khan passes away in Lahore"۔ 24 News HD۔ 26 October 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2024
- ↑ "لاہور: (ویب ڈیسک) معروف موسیقار الطاف حسین عرف طافو خان طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے۔"۔ Dunya News۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2024
- ↑ "لیجنڈ موسیقار استاد الطاف حسین المعروف طافو خان انتقال کرگئے"۔ 24 News Digital Urdu۔ 2024-10-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2024
- ↑ Faiza Shah (9 August 2017)۔ "I helped Madam Noor Jehan return to the film industry, says tabla maestro Ustad Tafoo"۔ Dawn newspaper۔ 23 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024
- ^ ا ب "THE NIGAR AWARDS 1972 - 1986"۔ The Hot Spot Online website۔ 25 جولائی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2021
- ↑ "President confers Pakistan civil awards on 253 personalities"۔ The Express Tribune newspaper۔ Associated Press of Pakistan۔ 14 August 2022۔ 01 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2024