آذر زوبی
آذر زوبی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 22 اگست 1922 ء قصور، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) |
وفات | ستمبر 1، 2001 کراچی، پاکستان |
ء
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | میو اسکول آف آرٹس لاہور |
پیشہ | مجسمہ ساز |
وجہ شہرت | مصوری، مجسمہ سازی |
اعزازات | |
صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی | |
درستی - ترمیم |
آذر زوبی (پیدائش: 28 اگست 1922ء — وفات: یکم ستمبر 2001ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور مصور، مجسمہ ساز اور درون خانہ آرائش کے ماہر تھے۔
حالات زندگی
[ترمیم]آذر زوبی 28 اگست، 1922ء کوقصور، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام عنایت اللہ تھا۔ 1943ء میں انھوں نے میو اسکول آف آرٹس (نیشنل کالج آف آرٹس) لاہور سے مصوری کی تعلیم مکمل کی۔ 1950ء سے 1953ء کے دوران انھوں نے اسکالر شپ پر اٹلی میں مصوری کی مزید تعلیم حاصل کی اور 1954ء میں جامعہ پنجاب کے شعبہ فائن آرٹس میں اپنی مصوری کی پہلی سولو نمائش کی۔ بعد ازاں وہ کراچی منتقل ہو گئے جہاں 1956ء میں انھوں نے شعور کے نام سے ایک خوب صورت ادبی جریدہ جاری کیا۔ اسی دوران وہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے اسکول آف آرٹس میں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے اوراس اسکول کے پرنسپل بھی رہے۔ 1968ء میں انھوں نے اسکول آف ڈیکور کے نام سے مصوری،مجسمہ سازی اوردرون خانہ آرائش کی تربیت کا ایک ادارہ قائم کیا۔[1]
اعزازات
[ترمیم]حکومت پاکستان نے آذر زوبی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں23 مارچ، 1980ء کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔[1]
وفات
[ترمیم]آذر زوبی یکم ستمبر، 2001ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے اور کراچی ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ ص 881، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء