مندرجات کا رخ کریں

غوث بخش بروہی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غوث بخش بروہی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1943ء (عمر 80–81 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع سانگھڑ ،  سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش سرہاری   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فن کار ،  الغوزہ نواز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

غوث بخش بروہی (انگريزی:Ghous Bux Brohi) پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیدا ہونے والے معروف الغوزہ نواز اور بانسری نواز ہیں جنہیں صدارتی تمغا برائے حسن کارگردگی کے علاوہ کئی ایوارڈ اور اعزازات سے نوازا گیا ہے۔[1]

حالات زندگی

[ترمیم]

غوث بخش بروہی ولد عطا محمد بروہی 1943ء میں گاؤں کھڈڑو ضلع سانگھڑ میں پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی گاؤں سرہاری ضلع سانگھڑ تھا، بعد میں کھڈڑو میں مسقل رہائش اختیار کی جہاں ان کی پیدائش ہوئی۔ غوث بخش صرف پرائمری تک تعلیم حاصل کر سکے۔[2]

فنی خدمات

[ترمیم]

غوث بخش بروہی نے اپنے فنی سفر کی ابتدا 1965ء میں کی۔ اس نے شروع میں اپنے چچازاد استاد محمد صالح بروہی سے بانسری بجانے کا فن سیکھا۔ بعد میں استاد مصری خان جمالی کے شاگرد حاجی خان چانڈيو سے فن کی تربیت حاصل کی اور پھر بانسری کے ساتھ ساتھ الغوزہ نوازی شروع کی. غوث بخش بروہی کو کلاسیکی موسیقی پر عبور حاصل ہے جس وجہ سے بانسری يا الغوزہ بجاتے موسيقی کے سر بکھیرتے ہیں۔ انھوں نے پہلے نجی محافل میں فن کا مظاہرہ شروع کیا، بعد میں انھوں نے ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک پر متعارف ہوئے اور شہرت پائی۔ وہ پاکستان کے علاوہ کوریا، اٹلی، لندن، فلپائن،جرمنی،ہالينڈ اور دوسرے ممالک میں فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ 1999ء میں ان کی وڈیو سی ڈی ریليز ہوئی۔[3] انھوں نے لوک ورثہ کی جانب سے 2012ء میں منعقد کردہ ثقافتی میلے میں شرکت کی۔[4]۔ اس کے علاوہ انھوں نے کئی مرتبہ لعل شہباز قلندر اور شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس کے موقعے پر منعقد کانفرنسوں میں شرکت کی اور فن کا بہترین مظاہرہ کیا۔[5] اس وقت یہ نامور فنکار کافی عرصے سے آنکھوں کے مرض میں مبتلا ہیں۔[6]

اعزازات

[ترمیم]

غوث بخش بروہی کو 1984ء میں لعل شہباز قلندر گولڈ ایوارڈ اور 1995ء میں شاہ عبداللطيف بھٹائی ایوارڈ دیا گیا۔ 2008ء میں اسے صدارتی تنغا برائے حسن کارکردگی کے اعزاز سے نوازا گیا۔[7]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 01 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2020 
  2. https://sindhsalamat.com/threads/7845/
  3. https://www.discogs.com/artist/3916575-Ghous-Bux-Brohi
  4. https://www.dawn.com/2012/04/07/sindhi-cultural-show-a-big-attraction-at-lok-mela/[مردہ ربط]
  5. https://staging.nawaiwaqt.com.pk/07-May-2018/820861[مردہ ربط]
  6. "آرکائیو کاپی"۔ 25 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2020 
  7. https://nation.com.pk/24-Mar-2009/ebad-gives-away-awards-on-pakistan-day