وحید ظفر قاسمی
وحید ظفر قاسمی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1962 (عمر 60–61 سال) اتر پردیش |
شہریت | ![]() |
بہن/بھائی | قاری ظاہر قاسمی |
عملی زندگی | |
پیشہ | نعت خواں، قاری |
پیشہ ورانہ زبان | اردو، عربی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |
قاری وحید ظفر قاسمی پاکستان کے نامور قاری اور نعت خواں ہیں۔
ان کا پورا خاندان تلاوت کلام پاک کے حوالے سے معروف ہے اور ان کے دو بھائی قاری ظاہر قاسمی اور قاری شاکر قاسمی بھی پاکستان کے نامور قاریوں میں شمار ہوتے ہیں۔ قاری وحید ظفر قاسمی نے انتہائی کم عمری میں قرأت کے کئی عالمی مقابلوں میں حصہ لیا اور اعلیٰ اعزازات حاصل کیے۔ یہ ایک خوش الحان قاری بھی ہیں اور ان کی مکمل تلاوت قرآن میں دستیاب ہے مگر ان کی اصل وجہ شہرت نعت خوانی ہے۔ اس وقت پاکستان میں فن نعت خوانی کے اہم ترین اساتذہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ سُر کے اتار چڑھاؤ پہ گہری گرفت رکھتے ہیں۔
1972ء میں انہوں نے مشہور نعت زہے مقدر حضورِ حق سے سلام آیا، پیام آیا پڑھی جس کو بے انتہا مقبولیت ملی۔ 14 اگست 1984ء کو حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغا برائے حسن کاردگی کا اعزاز عطا کیا۔ وہ کراچی میں قیام پزیر ہیں ۔[1]