مندرجات کا رخ کریں

لتا منگیشکر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
لتا منگیشکر
(مراٹھی میں: लता मंगेशकर ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 28 ستمبر 1929ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اندور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 فروری 2022ء (93 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات متعدد اعضا کی خرابی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد دیناناتھ منگیشکر   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان منگیشکر خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 نومبر 1999  – 21 نومبر 2005 
فنکارانہ زندگی
نوع فلمی ،  بھارتی کلاسیکی موسیقی ،  ہندوستانی کلاسیکی موسیقی ،  بھجن   ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آلہ موسیقی صوت   ویکی ڈیٹا پر (P1303) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ گلو کارہ ،  فلم اداکارہ ،  فلم اسکور کمپوزر ،  فلم ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
دستخط
 
ویب سائٹ
IMDB پر صفحات[4]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

لتا منگیشکر (ولادت: 28 ستمبر 1929ء - وفات: 6 فروری 2022ء) بھارت کی مشہور و معروف گلوکارہ تھیں۔ ان کا نام 25 ہزار سے زیادہ گانے دنیا کی مختلف زبانوں میں گانے کے بعد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا وہ 1929ء میں پیدا ہونے والی لتا کی آواز سے ان کی عمر کا ذرا بھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ مندروں میں بجتی گھنٹیوں سا سحر لیے لتا کی آواز نے کئی نسلوں کو اپنی آواز سے متاثر کیا ہے۔

آج بھی دل تک اتر جانے والی ان کی آواز کی کھنک وہی ہے جو انیس سو سینتالیس میں ان کی پہلی ہندی فلم آپ کی سیوا میں تھی۔ لتا نے انیس سو بیالیس میں اپنے والد دینا ناتھ منگیشکر کے انتقال کے بعد باقاعدہ گلوکاری شروع کردی تھی۔ دینا ناتھ کی بیٹیوں میں نہ صرف لتا نے سروں کی دنیا میں مقبولیت حاصل کی بلکہ ان کی بہن آشا بھوسلے نے بھی گلوکاری میں اہم مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دونوں بہنوں کی آوازوں نے بھارتی فلم انڈسٹری پرقبضہ کر لیا۔ لتا کا کہنا ہے کہ ان کی فنی زندگی بھرپور رہی ہے۔

بچپن

[ترمیم]

لتا منگیشکر28 ستمبر 1929ء کو اندور بھارت میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد دِینا ناتھ منگیشکر بھی گلوکار اور اداکار تھے۔ چنانچہ وہ شروع سے ہی گلوکاری کی طرف مائل تھیں۔ موسیقار غلام حیدر نے ان کی حوصلہ افزائ کی اس کے بعد وہ کامیابی کی بلندیوں کی طرف روانہ ہوگئیں اور ابھی تک نہیں رکیں۔

گلوکاری

[ترمیم]

لتا منگیشکر پچاس ہزار سے زائد گانے گا چکی ہیں وہ 1974ء سے 1991ء تک گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ریکارڈ ہولڈر کے طور پر شامل رہیں۔ بک کے مطابق وہ دنیا میں سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرانے والی گلوکارہ ہیں۔

انعامات

[ترمیم]

لتا کو بے شمار ایوارڈز ملے۔ خود ان کا کہنا ہے کہ ان کا سب سے بڑا ایوارڈ لوگوں کا پیار ہے لیکن ان کے پاس بھارت کا سب سے بڑا سویلین اعزاز بھارت رتنا بھی ہے۔ وہ بھارت کی دوسری گلوکارہ ہیں جنہیں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ 1974ء میں گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں انکا نام دنیا میں سب سے زیادہ گانے گانے والی گلوکارہ کے طور پر آیا۔

بیماری اور وفات

[ترمیم]

8 جنوری 2022ء کو کورونا کے سبب لتا منگیشکر کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔[5]

بعمر 92 برس بوجہکورونا وائرس ممبئی میں 6 فروری 2022ء کو چل بسیں۔[6][7]

بیرونی روابط

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب ناشر: بی بی سی نیوز — تاریخ اشاعت: 6 فروری 2022 — Obituary: Lata Mangeshkar, 'nightingale of Bollywood' dies at 92
  2. ناشر: بی بی سی نیوزLata Mangeshkar: India singing legend dies at 92 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 فروری 2022
  3. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb139215454 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/aeb71bd8-447d-4415-8ea1-2b7d664f67e1 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021
  5. "Lata Mangeshkar is stable now, says Asha Bhosle"۔ دی انڈین ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 6 فروری 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2022 
  6. "Lata Mangeshkar: India singing legend dies at 92"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 6 February 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2022 
  7. Shoumojit Banerjee (6 فروری 2022)۔ "'Nightingale' Lata Mangeshkar passes away at 92"۔ دی ہندو (بزبان انگریزی)۔ PTI۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2022