قسیس
قسیس (Priests) اس کی واحد قس (Priest) اور قتیس ہے۔ بمعنی مسیحی عالم۔ یا درویش۔ یہ سریانی لفظ ہے۔[1] اس کو مسیحی پیشوا بھی کہا جاتا ہے۔[2] قس عربی میں رات کو کسی شے کے طلب کرنے کے معنوں میں ہے۔ علمائے مسیحیت شب بیدار عابد ہوتے ہیں، اس لیے انھیں قِسِّيْسِيْنَ کہا ہے اور یہ امکان بھی دیتے ہیں کہ یہ لفظ سریانی یا لاطینی سے منتقل ہو کر عربی میں داخل ہوا ہے یا فارسی کے لفظ کشیش کا مُعرب ہے۔ ان کے مذہبی رہنماؤں میں قسیس دوسرے درجہ پر آتا ہے۔ پہلا درجہ شماس ،دوسرا قسیس اور تیسرا اسقف ہے ۔ قسیس اور رہبان کے الفاظ عرب کے نصاریٰ اپنے علما اور زاہدوں کے لیے بولتے تھے رومی زبان میں قس اور قسیس کا معنی ہے عالم قاموس میں ہے قسیس صدر علما نصاریٰ۔ قسیس کسی چیز کی تلاش اور جستجو کرنا۔ صحاح میں ہے قسیس عالم عابد سردار مسیحیت اور قس کا معنیٰ ہے کسی چیز کو رات میں تلاش کرنا علما اور عبادت گزار مشائخ بھی رات کو ہی علم اور توجہ کی یکسوئی کے طلبگار ہوتے ہیں۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ انوارالبیان محمد علی سورۃ المائدہ آیت 82
- ↑ "Priest کا مطلب"۔ اردو دائرۃ المعارف: انگریزی لغت۔ 07 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2017ء
- ↑ تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی ،المائدہ 82