زکریا علیہ السلام
زکریا علیہ السلام |
---|
مضامین بسلسلہ انبیائے اسلام |
---|
![]() |
معلومات |
آدم علیہ السلام -
ادریس علیہ السلام - نوح علیہ السلام - ہود علیہ السلام - صالح علیہ السلام - ابراہیم علیہ السلام - لوط علیہ السلام - اسماعیل علیہ السلام - اسحاق علیہ السلام - یعقوب علیہ السلام - یوسف علیہ السلام - ایوب علیہ السلام - ذو الکفل علیہ السلام - شعيب علیہ السلام - موسیٰ علیہ السلام - ہارون علیہ السلام - داؤد علیہ السلام - سلیمان علیہ السلام - یونس علیہ السلام - الیاس علیہ السلام - الیسع علیہ السلام - زکریا علیہ السلام - یحییٰ علیہ السلام - عیسیٰ علیہ السلام - محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم - |
منسوب معجزات |
نظریات |
◈ ◈ |
اسرائیلی پیغمبر زکریا کا قرآن کی سورۃ آل عمران، سورۃ انعام، سورۃ مریم اور سورۃ انبیاء میں آپ کو مجملاً ذکر ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ بنی اسرائیل کے پیغمبر تھے۔ اور ہیکل کے کاہن بھی۔ مریم علیہا السلام آپ ہی کے خاندان سے تھیں۔ جب وہ پیدا ہوئیں تو ان کی والدہ نے منت کے مطابق انھیں ہیکل کی نذر کر دیا۔ حضرت زکریا علیہ السلام جب بی بی مریم کے حجرے میں جاتے تو دیکھتے کہ ان کی پاس کھانے پینے کی چیزیں رکھی ہیں۔ آپ کے پوچھنے پر بی بی مریم نے بتایا کہ اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حد و حساب رزق دیتا ہے۔ حضرت زکریاعلیہ السلام لاولد تھے۔ بیوی بانجھ تھیں اور خود بہت بوڑھے، لیکن اولاد کی تمنا تھی۔ آپ نے اللہ سے وارث کی دعا کی۔ خدا نے آپ کو ایک فرزند عطا کیا جس کا نام آپ نے حکم خداوندی کے مطابقحضرت یحیٰی علیہ السلام رکھا۔
مسلم مورخین اور مفسرین نے احادیث وروایات کی مدد سے حضرت زکریا علیہ السلام کے حالات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ ان علما کا اس امر پر تو اتفاق ہے کہ آپ حضرت سلیمان بن داؤد علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔ لیکن والد کے نام کے بارے میں اختلاف ہے۔ کسی نے ادن کسی نے لدن، کسی نے دان اور کسی نے شبوی برخیا لکھا ہے۔ آپ کا پیشہ نجاری تھا۔
شہادت
[ترمیم]بنی اسرائیلیوں نے آپ کو شہید کر دیا۔ ثعلبی اور ابن اثیر کے بقول قاتل آپ کے پیچھے دوڑے تو آپ ایک درخت کے پاس پناہ لینے گئے۔ درخت شق ہو گیا اور آپ اس میں سما گئے لیکن عبا کا دامن باہر رہ گیا۔ لوگوں نے درخت کو آرے سے چیر ڈالا جس سے آپ شہید ہو گئے
انجیل و تورات میں ذکر
[ترمیم]تورات میں بھی حضرت زکریا علیہ السلام نام کے ایک نبی کا ذکر ہے اور ایک باب صحیفہ زکریا علیہ السلام کے نام سے ہے لیکن قرآن کے زکریا اورتورات کے زکریا علیہ السلام کے زمانوں میں بہت بعد ہے۔ تورات کے بیان کے مطابق حضرت زکریا علیہ السلام داریوس یا دار کے ہم عصر تھے اور قرآن کے بموجب عیسیٰ علیہ السلام کے معاصر ۔تورات کے مطابق آپ کے والد کا نام برخیاہ بن عدد تھا ۔بائبل کے عہد نامہ جدید انجیل میں بھی آپ کا ذکر ہے اور بیشتر قرآن کے مطابق ہے۔ انجیل لوقا میں حضرت عیسیٰ علیہا السلام کے ضمن میں آپ کا ذکر آیا ہے۔ آپ کی شہادت کے متعلق اشارات انجیل متی باب 23،35 اور انجیل لوقا باب 11 اور 51 میں پائے جاتے ہیں۔ انجیل کے بیان کے مطابق آپ کاہن تھے اور یہودیہ کے بادشاہ ہیرود کے زمانے میں گذرے ہیں۔ یہودیوں نے آپ کو ہیکل اور قربان گاہ کے درمیان قتل کیا تھا۔ لیکن انجیل آپ کو پیغمبر نہیں مانتی۔ صرف نیک کاہن کہتی ہے۔