مدینۃ الحجاج ریلوے اسٹیشن
مدینۃ الحجاج ریلوے اسٹیشن Madina-Tul-Hijjaj Railway Station | |||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پٹریوں کے پار سے ریلوے اسٹیشن کا منظر | |||||||||||
محل وقوع | راولپنڈی | ||||||||||
متناسقات | 33°37′58″N 72°58′07″E / 33.632683°N 72.968528°E | ||||||||||
مالک | وزارت ريلوے | ||||||||||
لائن(لائنیں) | کراچی–پشاور ریلوے لائن | ||||||||||
پلیٹ فارم | 0 | ||||||||||
دیگر معلومات | |||||||||||
اسٹیشن کوڈ | MTHJ | ||||||||||
تاریخ | |||||||||||
سابقہ نام | سرین ریلوے اسٹیشن (SURN) | ||||||||||
خدمات | |||||||||||
| |||||||||||
مدینۃ الحجاج ریلوے اسٹیشن ، ضلع راولپنڈی میں واقع ہے۔ یہ اسٹیشن نور ریلوے اسٹیشن اور گولڑہ شریف جنکشن ریلوے اسٹیشن کے درمیان واقع ہے۔
تاریخ
[ترمیم]راولپنڈی سے پشاور جاتے ہوئے گولڑہ ریلوے اسٹیشن سے پہلے ایک عجیب گم گشتہ و گمنام ریلوے اسٹیشن آپ کے برابر سے ایسے چپکے سے گذر جائے گا کہ آپ کو پتہ ہی نہیں چلے گا ۔ "مدینۃ الحجاج" نامی اس ریلوے اسٹیشن کے یوں پوشیدہ سا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ایک پہاڑی گھاٹی میں ایسی جگہ واقع ہے جہاں اسٹیشن تو بلندی پر ہے جبکہ پلیٹ فارم اس سے بیس پچیس فٹ نیچے گہرائی میں ہے۔ چنانچہ جس زمانے میں ٹرین یہاں رکتی ہوگی اس وقت مسافروں کو ریل میں سوار ہونے کے لیے سیڑھیوں سے اتر کر نیچے آنا پڑتا ہوگا۔ راولپنڈی اسلام آباد کا حاجی کیمپ چونکہ اس اسٹیشن کے قریب ہے اس لیے 1962ء میں "سیرین" کے نام سے قائم شدہ اس اسٹیشن کو غالباً 80 کی دہائی میں "مدینۃ الحجاج" کا نام دے دیا گیا ۔ یہاں سے حجاج ریل میں سوار ہو کر کراچی جاتے ہوں گے جہاں سفینہ حجاج، سفینہ عرب اور سفینہ عابد نامی بحری جہاز انھیں سرزمین حجاز لے جانے کے منتظر ہوتے تھے ۔ سرسبز پہاڑی ڈھلوانوں میں چھپے اس گمنام اسٹیشن پر اب کوئی گاڑی نہیں رکتی۔
معلومات
[ترمیم]ریلوے اسٹیشن کوڈ
[ترمیم]پاکستان ریلویز کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق مدینۃ الحجاج ریلوے اسٹیشن کا کوڈ MTHJ ہے۔
موجودہ حالت
[ترمیم]اس وقت یہ اسٹیشن پاکستان ریلویز کے استعمال میں ہے۔
محل وقوع
[ترمیم]مدینۃ الحجاج ریلوے اسٹیشن راولپنڈی میں واقع ہے۔
تصاویر
[ترمیم]مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- پاکستان ریلوے کی ویب گاہ آرکائیو شدہ 1 فروری 2021 بذریعہ وے بیک مشین