مندرجات کا رخ کریں

قدار بن سالف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قدار بن سالف
معلومات شخصیت
وجہ وفات صيحة
والد سالف بن جندع
عملی زندگی
وجۂ شہرت قاتل ناقة صالح

احیمَرُ ثمودَ یا قدار بن سالف بن جندع یہ قدار بن سالف تھا، جس نے قوم ثمود کے مشرکین کی قیادت کرتے ہوئے حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کو ذبح کیا، جس پر اللہ نے قوم ثمود کو عذاب میں مبتلا کیا۔ [1]

قدار بن سالف کا ذکر قرآن میں

[ترمیم]

قرآن مجید میں قدار بن سالف کا ذکر بطور "اشقی" یعنی سب سے بدبخت شخص کے طور پر آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: 1. (إذ انبعث أشقاها) [الشمس:12] "جب ان کی سب سے بدبخت شخصیت (اونٹنی کو مارنے کے لیے) اٹھ کھڑی ہوئی۔" 2. (فنادوا صاحبهم فتعاطى فعقر) [القمر:29] "پھر انہوں نے اپنے ساتھی (قدار) کو بلایا، تو اس نے ہمت کی اور اونٹنی کو ذبح کر دیا۔" قدار بن سالف قوم ثمود کا ایک معزز، شریف اور مطاع شخص تھا، لیکن اس کی بدبختی اسے اللہ کی نشانی کو جھٹلانے اور حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کو قتل کرنے پر لے آئی۔

قدار بن سالف کا ذکر حدیث میں

[ترمیم]

ترمذی نے اپنی سنن میں عبد اللہ بن زمعة سے روایت کیا ہے، وہ کہتے ہیں: "میں نے نبی ﷺ کو ایک دن ناقة اور اس کے عاقر کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے سنا، تو نبی ﷺ نے فرمایا: ﴿إِذِ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا ١٢﴾ [الشمس:12] "اس کے لیے ایک سخت، عزیز اور طاقتور آدمی اٹھا، جو اپنی قوم میں غالب تھا، جیسے ابو زمعة۔" یہ حدیث اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ نبی ﷺ نے قدار بن سالف کو ان کی قوم میں طاقتور اور عزت والی شخصیت کے طور پر ذکر کیا۔

  • عبید اللہ بن انس سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:

"سب سے بدبخت پہلا شخص وہ ہے جس نے ناقة صالح کو عقر کیا، اور سب سے بدبخت دوسرا شخص وہ ہے جو آپ کو، اے علی، زخمی کرے گا، اور آپ ﷺ نے اس جگہ کی طرف اشارہ کیا جہاں وہ آپ کو زخمی کرے گا۔"[2]

  • عمار بن یاسر نے کہا:

"پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے ابو تراب، کیا میں تمہیں سب سے بدبخت دو لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ ہم نے کہا: جی ہاں، یا رسول اللہ! آپ ﷺ نے فرمایا: ایک وہ شخص تھا جو قوم ثمود کا احیمر تھا جس نے ناقة صالح کو عقر کیا، اور دوسرا وہ شخص جو تمہیں، اے علی، تمہارے سر پر اس طرح مارے گا کہ تمہاری داڑھی خون سے تر ہو جائے گی۔"

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "البداية والنهاية/الجزء الأول/قصة صالح نبي ثمود عليه السلام - ويكي مصدر"۔ ar.wikisource.org۔ 12 سبتمبر 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-10 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |archive-date= (معاونت)
  2. "سنن الترمذي (الجامع الكبير) (ت: معروف) - المكتبة الوقفية للكتب المصورة PDF"۔ waqfeya.com۔ 18 أكتوبر 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-10 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاريخ أرشيف= (معاونت)