سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی
عمومی معلومات
متحارب گروہ
مسلمان بنو کلاب
قائد
ضحاک نامعلوم
قوت
چند افراد نامعلوم
نقصانات
نامعلوم نامعلوم

ضحاک بن سفیان کلابی کو 9 ہجری میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بنو کلاب کی طرف بھیجا، زج لاوہ مقام پر ان سے ٹکراؤ ہوا اور خوب لڑائی ہوئی۔[1]

واقعات[ترمیم]

9 ہجری میں ضحاک بن ابی سفیان کلابی، کو اصید بن سلمہ بن قرط اور کچھ دیگر صحابہ کے ساتھ بنوکلاب کی شاخ قرطا کی طرف بھیجا گيا، مقام زج لاوہ پر آمنا سامنا ہوا تو مسلمانوں نے انھیں اسلام کی دعوت دی، انھوں نے انکار کر دیا، لڑائی شروع ہو گئی، مسلمان غالب آ گئے، اصید نامی صحابی نے اپنے باپ کو اسلام کی دعوت دی اور اسے امان دی، مگر اس نے دین اسلام کو اور اصید کو گالیاں دیں، انھوں نے اپنے باپ کے گھوڑے کے دونوں پیروں پر تلوار ماری اور اسے گرا دیا، باپ نیزہ تان کر کھڑا ہوا تو ایک دوسرے صحابی نے اسے قتل کر دیا۔[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

بعد از:
سريہ قطبہ ابن عامر
سرايا الرسول
سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی
قبل از:
سريہ علقمہ بن مجزز مدلجي

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اطلس سیرت النبی، شوقی ابوالخلیل، صفحہ 420، دارالسلام، لاہور
  2. طبقات ابن سعد حصہ اول صفحہ 375محمد بن سعد نفیس اکیڈمی کراچی