غزوہ بحران

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غزوہ بحران
عمومی معلومات
متحارب گروہ
مسلمان بنو سلیم
قائد
محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نامعلوم
قوت
300 بنو سلیم، تعداد نا معلوم
نقصانات

غزوہ بحران (عربی:غزوة بحران) جمادی الاول تین ہجری کو مسلمانوں اور بنو سلیم کے درمیان پیش آیا۔ مسلمانوں کے پہنچنے سے پہلے ہی دشمن بھاگ چکا تھا۔

وجہ تسمیہ[ترمیم]

مسلمان جس جگہ دفاع کے لیے پہنچے اس مقام کا نام بحران تھا، اسی نسبت سے اس غزوہ کا نام بھی غزوہ بحران مشہور ہو گيا۔[1]

واقعات[ترمیم]

مسلمانوں کو اطلاع ملی کہ بنو سلیم جمعیت اکٹھی کر رہے ہیں، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم 300 افراد لے کر دفاع کے لے نکلے اور بحران نامی مقام پر پہنچے، بحران فرع کے پاس ایک جگہ ہے، چودہ دن مدینہ سے باہر رہے مگر دشمن منتشر ہو چکا تھا مقابلہ نہ ہوا۔[2]

نتائج[ترمیم]

دشمن بھاگ گیا، کوئی جانی یا مالی نقصان نہ ہوا، مسلمان چودہ دن تک مدینہ سے باہر رہے۔ اس دوران مدینہ میں ابن ام مکتوم نائب مقرر تھے، جو ایک نابینا صحابی تھے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ابن سعد، طبقات ابن سعد، جلد 2، صفحہ 35-36
  2. ڈاکٹر شوقی ابو خلیل، اٹلس سیرت نبوی، صفحہ 240