شاہد ندیم
Shahid Nadeem | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1947ء (عمر 76–77 سال) کشمیر |
رہائش | لاہور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
زوجہ | مدیحہ گوہر |
اولاد | سویرا ندیم |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، کارکن انسانی حقوق ، منظر نویس ، ہدایت کار |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
شاہد محمود ندیم ( پیدائش 1947) ایک پاکستانی صحافی، ڈراما نگار، اسکرین رائٹر، تھیٹر اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹر اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں۔ [1]
انھوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے جنرل منیجر، پروگرام ڈائریکٹر اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ اس وقت اجوکا تھیٹر کے ڈائریکٹر اور پی ٹی وی اکیڈمی کے ڈائریکٹر ہیں۔ [1] [2] [3]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]شاہد ندیم 1947 میں برطانوی ہندوستان کی تقسیم کے دوران، سوپور ، کشمیر میں، ایک معروف ڈاکٹر کے ہاں؛ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئے، یہ خاندان بعد میں لاہور ، پنجاب میں آباد ہو گیا۔ [4]
کام
[ترمیم]انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز لاہور میں انسانی حقوق اور سماجی کارکن کے طور پر کیا۔ وہ 1969، 1970 اور 1979 میں اپنی سیاسی سرگرمی کی وجہ سے تین بار قید ہوئے۔ [4] 1980 میں، وہ بیرون ملک جانے پر مجبور ہوئے اور لندن چلے گئے جہاں انھوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لیے 1980 سے 1988 کے درمیان کام کیا ، 1991 سے 1993 تک ہانگ کانگ اور پھر لاس اینجلس میں کام کیا۔ [4] [1]
ندیم نے تھیٹر کے ساتھ ساتھ متعدد ٹی وی سیریز کے لیے ڈرامے ہدایت اور تحریر کیے ہیں، جن میں سے زیادہ تر پی ٹی وی کے لیے ہیں۔ [5] [6] ان کے زیادہ تر ڈرامے اردو اور پنجابی میں لکھے گئے ہیں۔ اس نے چند انگریزی ڈراموں کو ڈھالا ہے۔ [4] ندیم اخبارات کے لیے لکھتے ہیں، ان میں ایکسپریس ٹریبیون ہے۔
1995 میں، ندیم نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے لیے دو ٹیلی ویژن سیریل ہدایت کی اور لکھے۔ ان میں سے ایک سیاسی ڈراما زرد دوپہر ہے جو پی ٹی وی پر نشر ہوا اور اس میں شجاعت ہاشمی اور ثمینہ پیرزادہ نے اداکاری کی۔ کہانی ایک کرپٹ سیاست دان کے گرد گھومتی ہے جو ایک عام متوسط گھرانے میں پلا بڑھا۔ [7]
ان کا ایک اور کام ، اڑان ، اسی سال پی ٹی وی پر نشر ہوا اور بہت مقبول ہوا۔ اس نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) میں ثقافت اور انتظام پر توجہ مرکوز کی۔ اس کی شوٹنگ زیادہ تر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ ، کراچی پر کی گئی تھی، لیکن اس میں سے کچھ کھٹمنڈو، لندن، نیروبی، نیویارک سٹی اور پیرس میں فلمائی گئی تھیں۔ شکیل نے پی آئی اے کے ہوائی جہاز کے کپتان اور فریال گوہر نے ایک سینئر فلائٹ پرسر کے طور پر مرکزی کردار ادا کیا۔ [8]
ندیم نے 2000 کی دہائی میں پی ٹی وی کے لیے ایک ہٹ کامیڈی ٹیلی ویژن سیریز جنجال پورہ لکھی ۔ اس سیریل کی ہدایت کاری طارق جمیل نے کی تھی اور اس میں سویرا ندیم ، محمود اسلم اور نسیم وکی نے اداکاری کی تھی۔ [9]
23 اگست 2008 کو الحمرا آرٹس کونسل نے اجوکا کے تعاون سے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے ذریعہ شائع کردہ منتخب ڈراموں کے اجرا کی میزبانی کی۔ اس کتاب میں ان کے سات مشہور ڈرامے شامل ہیں: تیسری دستک ، باری ، ایک تھی نانی ، کالا میڈا بھیس ، دکھینی ، بُلہا اور برقع ایونجر ۔ [10] پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کے تعاون سے 25 اگست 2008 کو پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (PNCA) اسلام آباد میں اس کتاب کی رونمائی بھی ہوئی۔ ان کے اردو اور پنجابی ڈراموں کے دو مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ [4]
2012 میں ندیم نے ایک ڈراما کون ہے یہ گستاخ لکھا، جس ہدایت کاری مدیحہ گوہر نے کی تھی، جسے پہلی بار اجوکا تھیٹر گروپ نے 14 دسمبر 2012 کو الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں پیش کیا تھا۔ یہ ڈراما سعادت حسن منٹو کی زندگی پر مبنی ہے اور اسے شائقین کی جانب سے خوب پزیرائی ملی۔ منٹو کا کردار نسیم عباس نے ادا کیا۔ جنوری 2013 میں یہ ڈراما نئی دہلی، بھارت کے اکشرا تھیٹر میں پیش کیا گیا۔ اسے نئی دہلی کے نیشنل اسکول آف ڈراما (این ایس ڈی) میں پیش کیا جانا تھا لیکن سیکورٹی خدشات کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا۔ فروری 2013 میں، کون ہے یہ گستاخ کو نشتر ہال ، پشاور میں اجوکا نے پیش کیا۔
2013 میں، ندیم نے سعادت حسن منٹو کی زندگی پر مبنی ٹیلی ویژن سیریل میں منٹو کے لیے اسکرپٹ لکھنا شروع کیا۔ اس سیریز کی ہدایات سرمد سلطان کھوسٹ نے دی ہیں، جس میں سرمد کھوسٹ مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انھیں ماہرہ خان اور صبا قمر نے سپورٹ کیا ہے۔ یہ فلم پورے پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔
ذاتی زندگی
[ترمیم]ندیم کی پہلی شادی سے ایک بیٹی سویرا ندیم ہے جو ایک ٹیلی ویژن اداکارہ ہے۔ [6] بعد میں ندیم نے مدیحہ گوہر سے شادی کی اور ان کے دو بیٹے سارنگ اور نروان ہیں، جو بعد میں ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے اداکار/ہدایتکار ہیں، جنھوں نے دی نیشن کے لیے کالم بھی لکھے ہیں۔ [11] ندیم اور گوہر کی پہلی ملاقات لندن میں ہوئی تھی جب شاہد ایمنسٹی انٹرنیشنل میں کام کر رہے تھے اور گوہر برٹش کونسل سے اسٹڈی سکالرشپ پر تھیں۔ [12]
کتابیں
[ترمیم]- منتخب ڈرامے آکسفورڈ: آکسفورڈ یونیورسٹی پریس ، 2008آئی ایس بی این 978-0-19-547477-0 [10]
فلموگرافی
[ترمیم]فلمیں
[ترمیم]فلمیں | ||||
---|---|---|---|---|
سال | عنوان | ڈائریکٹر | اسکرین رائٹر | نوٹس |
2003 | شرارت | نہیں | ہاں | |
2015 | منٹو | نہیں | ہاں |
ڈرامے
[ترمیم]Plays | ||||
---|---|---|---|---|
Year | Title | Director | Writer | Notes |
1985 | Chalk Chakkar | نہیں | ہاں | Adaption of The Caucasian Chalk Circle by Bertolt Brecht |
1987 | Barri[1] | نہیں | ہاں | |
1987 | Marya Hoya Kutta | نہیں | ہاں | |
1988 | Itt | ہاں | ہاں | |
1989 | Choolah | نہیں | ہاں | |
1990 | Jhali kithay jaway | نہیں | ہاں | |
1991 | Teesri Dastak[1] | نہیں | ہاں | |
1992 | Lappar | نہیں | ہاں | |
1992 | Toba Tek Singh | نہیں | ہاں | Adaption of Toba Tek Singh by Saadat Hasan Manto |
1992 | Dekh Tamasha Chalta Ban[1] | نہیں | ہاں | |
1993 | Ek Thi Nani[1] | نہیں | ہاں | |
1995 | Jum Jum Jeeway Jaman Pura | نہیں | ہاں | |
1995 | Uraan[6] | |||
1998 | Bala King[1] | نہیں | ہاں | |
2000 | Dukhini | نہیں | ہاں | |
2001 | Bullah[1] | |||
Adhoori | نہیں | ہاں | ||
Mainoon Kari Kareenday Ni Mae | نہیں | ہاں | ||
2001 | Bullah[1] | نہیں | ہاں | |
Border Border | نہیں | ہاں | ||
2006 | Dushman | نہیں | ہاں | |
2006 | Maon Ke Naam | نہیں | ہاں | |
2008 | Burqavaganza[1] | ہاں | ہاں | |
2008 | Hotel Mohenjodaro | ہاں | ہاں | |
2010 | Dara | ہاں | ہاں | |
2011 | The Dreams Can Come True | نہیں | ہاں | |
2011 | Dukh Darya[1] | نہیں | ہاں | |
2011 | Kala Meda Bhes | [13] | ||
2011 | Mera Rang De Basanti Chola | نہیں | ہاں | |
2011 | Amrika Chalo | ہاں | ہاں | |
2012 | Rozan-e-Zindan Se | نہیں | نہیں | Editor and selector of the play |
2012 | Kaun Hai Yeh Gustakh | نہیں | ہاں |
ٹیلی ویژن
[ترمیم]ٹیلی ویژن | ||||
---|---|---|---|---|
سال | عنوان | ڈائریکٹر | اسکرین رائٹر | نوٹس |
1995 | زرد دوپہر [1] [6] | ہاں | ہاں | |
1995 | یوران [6] | ہاں | ہاں | |
2008 | جنجال پورہ [6] | نہیں | ہاں | |
2013 | مین منٹو | نہیں | ہاں |
ایوارڈز اور نامزدگی
[ترمیم]سال | ایوارڈ | قسم | کام | نتیجہ |
---|---|---|---|---|
1989 | پی ٹی وی سلور جوبلی ایوارڈ | فاتح | ||
2001 | PEN انٹرنیشنل | رفاقت | فاتح | |
2005 | مسعود خدرپوش ایوارڈ | بلھا | فاتح | |
2010 | پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ [14] | ادب | ڈراما نگار | فاتح |
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ "World Summit on Arts & Culture 2009 (includes Profile of Shahid Nadeem)" (PDF)۔ artsummit.org website۔ 2012-06-17 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-17
- ↑ "Shahid Nadeem, Sarmad Khoosat produce drama on Manto's life"۔ forpakistan.org۔ 29 نومبر 2012۔ 2014-08-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-17
- ↑ "English translations of Shahid Nadeem's plays launched"۔ Oxford University Press website۔ 25 اگست 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-17
- ^ ا ب پ ت ٹ The Columbia encyclopedia of modern drama۔ United States: Columbia University Press۔ 2007۔ ص 947۔ ISBN:9780231144247
- ↑ "Biography of Shahid Nadeem"۔ 18thstreet.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-08
- ^ ا ب پ ت ٹ ث "Profile of Shahid Nadeem"۔ vidpk.com website۔ 9 نومبر 2011۔ 2013-08-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-17
- ↑ "Pakistan Television is a partisan organ of the Pakistani state"۔ UC Press books, California Digital Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-08
- ↑ "Drama serial "Uraan", based on PIA by Shahid Nadeem"۔ pakistanitvdrama.com۔ 21 اگست 2009۔ 2013-12-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-27
- ↑ "Drama serial Janjaal Pura on PTV"۔ pakistanitvdrama.com۔ 29 اپریل 2009۔ 2013-06-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-27
- ^ ا ب "Selected Plays: Shahid Nadeem"۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ 2014-08-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-27
- ↑ Nirvaan Nadeem's profile on The Nation آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nation.com.pk (Error: unknown archive URL) Retrieved 8 January 2019.
- ↑ "An interview of Madeeha Gauhar by mag4you"۔ mag4you.com website۔ 2014-03-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-27
- ↑
- ↑ List of civil award winners (includes Shahid Mahmood Nadeem's Pride of Performance Award for 2010) Dawn (newspaper), Published 16 August 2009, Retrieved 17 April 2020
- 1947ء کی پیدائشیں
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- مرد ٹیلی ویژن مصنفین
- کشمیری نژاد پاکستانی شخصیات
- بقید حیات شخصیات
- پاکستانی زیر حراست اور قیدی شخصیات
- کشمیری مصنفین
- لاہور کے صحافی
- لاہور کے مصنفین
- پاکستانی فعالیت پسند برائے انسانی حقوق
- پاکستانی ٹیلی ویژن ہدایت کار
- پاکستانی تھیٹر کے ہدایت کار
- پاکستانی ٹیلی ویژن مصنفین
- پاکستانی منظر نویس
- پاکستانی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- پاکستانی مرد صحافی
- پنجابی شخصیات
- سوپور کی شخصیات