دلائل النبوۃ لابی نعیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

دلائل النبوۃ امام ابو نعیم اصفہانی کی مشہور تصنیف ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات و کمالات پر مبنی سیرت کی ایک شاہکار کتاب ہے۔

موضوع[ترمیم]

آپ کی یہ کتاب آنحضرت ﷺ کے خصائص وکمالا ت اور فضائل و مکارم اور دلا ئل نبوت ومعجزات سے متعلق ہے ۔امام صاحب نے سب سے پہلے آنحضرت ﷺکے خصائص اوصاف قرآن مجید کی روشنی میں بیان کیے ہیں اور تائید میں احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی ہیں اس کے بعد قدیم کتابوں اور انبیائےؑ کرام کے صحیفوں میں جو پیش گو ئیاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بیان کی گئی ہیں ان کو جمع کیا ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولا دت سے وفات تک کے واقعات کا تفصیل سے ذکر کیا ہے ۔ سبب تالیف امام ابو نعیم اصفہانی نے اِس کتاب کی وجہ تصنیف کا ذِکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ :’’مجھ سے میرے بعض طلبہ نے تقاضا کیا کہ آپ ہمیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات و کمالات مختلف اوقات میں سناتے رہتے ہیں، اگر آپ انھیں ایک کتابی شکل میں یکجا تحریر فرما دیں تو یہ ایک عظیم دینی خدمت ہوگی۔ لہٰذا کتاب کے مقدمہ میں امام موصوف خود فرماتے ہیں: اَمَّا بَعْدُ: فَقَدْ سَئَلْتُمْ عَمَّرَ اللہُ بِالْبَصَآئِرِ الْجَمِیلۃِ طَوِیَّاتِکُمْ وَ نَوَّرَ فِی الْمَسِیر‘‘۔امابعد! تم نے مجھ سے تقاضا کیا، اللہ تعالیٰ تمھاری طبائع کو دینی بصائر سے آباد کرے اور تمھارے قلوب و نیات کو اپنی رضا جوئی کے نور سے منور فرمائے کہ میں شانِ نبوت دلائل و معجزات اور سید عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائص کی بکھری ہوئی روایات و احادیث کو روشن تر تریب اور مفید تر اَسلوب میں یکجا جمع کردوں، جس سے سعید ارواح فائدہ اُٹھائیں اور منکرین رسواء ہوں۔ تو میں اللہ تعالیٰ سے اعانت اور توفیق تکمیل چاہتے ہوئے قلم اُٹھا رہا ہوں، اُسی کی سب طاقتیں ہیں اور وہی سب پر غالب ہے۔[1]

اہمیت کتاب[ترمیم]

امام ابو نعیم ؒ نے اس طور پر ایمان لا نے والے متعدد افراد کے مکمل واقعات تحریر کیے ہیں اس حیثیت سے یہ صرف دلا ئل و معجزات نبویہ ہی کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ عہد نبوی کے مختلف النوع اہم واقعات و حالات اور بعض غزوات وسرایا کا مکمل مرقع بھی ہے مصنف نے بعض واقعات کی تفصیل اور ان کے دلا ئل کی نوعیت وغیرہ بھی بیان کردی ہے اور بعض شبہات واشکالات کو بھی رفع کیا ہے آخر میں بعض مشہور انبیاؑئے کرام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات کا تقابلی حیثیت سے ذکر کیا گیا ہے اس میں بعض جلیل القدر انبیائےؑ کرام کے خاص اور اہم معجزات کا تذکرہ کرنے کے بعد دکھا یا گیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اسی نوعیت کے معجزات عطا کیے گئے تھے ز[2]

انداز نگارش[ترمیم]

امام ابو نعیم اصفہانی نے امام [جلال الدین سیوطی]] یا امام امام علی متقی الہندی کی طرح احادیث کے ناقل یا جامع نہیں کہ مختلف کتب ہائے احادیث سے معجزات کے بیان پر مشتمل احادیث کا اِنتخاب کرکے کتاب تصنیف کرلی ہو۔ بلکہ آپ خود محدث تھے اور اس لیے آپ ایک حدیث کو پیش کرنے سے قبل اُس کی سند صحابی یا تابعی تک پہنچاتے ہیں کہ میں نے فلاں سے سنا، اُس نے فلاں سے سنا اور۔۔۔اور اُس نے فلاں صحابی سے سنا کہ ہم نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے تھے یا یہ کر رہے تھے۔امام ابو نعیم اصفہانی کا یہ سلسلہ سند روایت چلتا چلتا راستے میں اکثر مقامات پر دیگر محدثین کے ساتھ مل جاتا ہے۔ بیشتر اسانید میں آپ امام بخاری کے اساتذہ سے جا ملتے ہیں۔ اِسی لیے دلائل النبوۃ میں صحیح بخاری کی احادیث کا معتدبہ ذخیرہ بھی موجود ہے۔ تاہم دلائل النبوۃ کی احادیث کا ایک چوتھائی حصہ وہ بھی ہے جو صرف اِسی کتاب میں موجود ہے اور کسی دوسری کتاب میں وہ احادیث کسی دوسرے محدث نے روایت نہیں کی ہیں۔ اِس اعتبار سے اِس کتاب کی افادیت اور مصادر ِ علم سیرت کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. دلائل النبوۃ: صفحہ 19۔ مطبوعہ لاہور
  2. دلائل النبوۃ ابو نعیم الاصفہانی،ناشر: دار النفائس، بيروت
  3. دلائل النبوۃ: صفحہ 20۔ مطبوعہ لاہور