انصار
مدینہ منورہ کے وہ مسلمان جنھوں نے ہجرت کے بعد رسول اللہ ﷺ اور مکہ سے آنے والے مسلمان مہاجرین کی مدد کی۔ انصار و مہاجرین کا ذکر قرآن میں آیا ہے اور لوگوں کو ان کے اتباع کی تلقین کی گئی ہے۔ انصار جمع ہے ناصر و نصیر کی۔ مددگار۔ قرآن مجید میں جہاں مہاجرین و انصار کا ذکر آیا ہے وہاں انصار سے مراد انصار مدینہ ہیں جو نبی کریم ﷺ کی نصرت کے بدولت اس لقب سے سرفراز کیے گئے۔ مدنی زندگی میں اگرچہ مسلمانوں کی یہ دو تقسیمیں تھیں۔ مگر رسول اللہ نے ابتدا ہی سے ان میں بھائی چارہ کرا دیا تھا۔ غزوہ بدر سے پہلے جب حضور نے صحابہ کرام کو مشورے کے لے جمع کیا تو مہاجرین نے جان نثارانہ تقریریں کیں۔ اس کے بعد حضور نے انصار کی طرف دیکھا۔ کیونکہ ان سے معاہدہ تھا کہ وہ صرف اس وقت تلواریں اٹھائیں گے جب دشمن مدینہ پر چڑھ آئیں گے۔ سعد بن عبادہ سردار بنو خزرج نے کہا کہ آپ فرمائیں تو ہم سمندر میں کود پڑیں۔ مقداد نے کہا کہ ہم حضرت موسی کی قوم کی طرح یہ نہیں کہیں گے آپ اور آپ کاخدا لڑیں۔ ہم یہاں بیٹھے ہیں۔ ہم تو آپ کے داہنے سے، بائیں سے، سامنے سے اور پیچھے سے لڑیں گے۔ انصار کا تعلق ازد کے دو اہم قبائل بنو خزرج اور بنو اوس سے تھا۔
قوم
[ترمیم]انصاری قبیلہ کا تعلق مہاجر قوم سے ہے جو کراچی کے مختلف علاقوں میں آباد ہے۔ اورنگی ٹاؤن اور کورنگی میں ان کی اکثریت موجود ہے۔
اس کے علاوہ بھارت کی مغربی ریاستوں میں اور بنگلہ دیش میں بھی انصاری قبیلہ موجود ہے۔
انصاریوں کی فہرست
[ترمیم]بنو خزرج
[ترمیم]مرد
[ترمیم]- سعد بن عبادہ، سردار[1]
- اسعد بن زرارہ
- عبد اللہ بن رواحہ
- ابو ایوب انصاری[2]
- ابی بن کعب
- زید بن ثابت[3]
- حسان بن ثابت
- جابر بن عبد اللہ[2]
- عمرو بن جموح
- سعد بن ربیع
- براء بن عازب
- عبادہ بن صامت
- ابوسعید خدری
- زید بن ارقم
- ابو دجانہ
- ابو درداء
- حباب بن منذر[1]
- انس بن نضر
- انس بن مالک[4]
- براء بن مالک انصاری[4]
- سہل بن سعد[2]
- فروہ بن عمرو بن ودقہ الانصاری[5]
- حبیب بن زید
- تمیم بن زید الانصاری
- عبادہ بن صامت
خواتین
[ترمیم]- ام عمارہ، حبیب ابن زید کی والدہ
- رفیدہ الاسلمیہ[6]
بنو اوس
[ترمیم]غیر زمرہ بند
[ترمیم]انصاری مشاہیر
[ترمیم]مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "Imamate: The Vicegerency of the Prophet"۔ www.al-islam.org۔ Ahlul Bayt Digital Islamic Library Project۔ 05 جون 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ^ ا ب پ "Narrators of Hadith al Thaqalayn From Among the Sahabah"۔ www.al-islam.org۔ Ahlul Bayt Digital Islamic Library Project۔ 4 نومبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ↑ "A Restatement of the History of Islam and Muslims, Umar bin al-Khattab, the Second Khalifa of the Muslims"۔ www.al-islam.org۔ Ahlul Bayt Digital Islamic Library Project۔ 10 نومبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ^ ا ب "Al-Bara' ibn Malik Al-Ansari: Allah & Paradise"۔ islamonline.net۔ 16 جون 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب "Letter 80"۔ www.al-islam.org۔ A Shi'i-Sunni dialogue۔ 10 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ↑ "The life of Rufaydah Al-Aslamiyyah"۔ islamweb.net۔ Islamweb۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ↑ ولیم منٹگمری واٹ، Muhammad at Medina، Oxford, 1966.
- ^ ا ب پ "Seventh Session, Wednesday Night, 29th Rajab 1345 A.H."۔ www.al-islam.org۔ Peshawar Nights۔ 26 January 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2014 تاریخ یعقوبی, as quoted in Peshawar Nights. Also, a list composed of sources such as ابن حجر عسقلانی and بلاذری, each in his Tarikh. میرخواند in his روضۃ الصفا and, ابن عبد البر in his The Comprehensive Compilation of the Names of the Prophet's Companions
- ↑ "Seventh Session, Wednesday Night, 29th Rajab 1345 A.H."۔ www.al-islam.org۔ Peshawar Nights۔ 26 جنوری 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2014
- ↑ صحیح بخاری, 3:34:439
- ↑ "253. Chapter: The miracles of the friends of Allah and their excellence"۔ qibla.com۔ Qibla۔ 01 جنوری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ تاریخ الخلفاء by جلال الدین سیوطی