"قرآنی سورتوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{امیدوار برائے منتخب فہرست}} |
{{امیدوار برائے منتخب فہرست}} |
||
{{قرآنیات|}} |
{{قرآنیات|}} |
||
'''سورۃ'''، سورت یا سورہ [[عربی زبان|عربی]] زبان کا لفظ ہے،''' [[قرآن|قرآن مجید]] میں 114 سورتیں '''ہیں۔ ہر سورۃ [[آیت|آیات]] پر مشتمل ہوتی ہے۔ سورتوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے [[مکی سورہ|مکی]] [[مدنی سورہ|اور مدنی]]۔ [[مکی سورہ|مکی سورتیں]] وہ ہیں جو [[ہجرت مدینہ|مدینہ کی طرف ہجرت سے]] پہلے [[مکہ]] شہر میں نازل ہوئیں ان کی تعداد 86 ہے۔ [[مکی سورہ| مکی دور]] کی سورتوں کا تعلق قیامت، جزا، یہودیت اور عیسائیت کی کہانیوں جیسے موضوعات سے ہے۔ مدنی سورتیں وہ ہیں جو ہجرت کے بعد نازل ہوئیں ان سورتوں کی تعداد 28 ہے۔ [[مدنی سورہ| مدنی دور]] کی سورتیں ذاتی معاملات، معاشرے اور ریاست کے قوانین پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔ <ref>{{cite book|url=https://books.google.com/books?id=GVSzBgAAQBAJ|title=''The Study Quran''|last1=Nasr|first1=Hossein|last2=al-Tayyib|first2=Ahmad Muhammad|date=2015|publisher=HarperOne|isbn=978-0062227621|chapter=The Quran as Source of Islamic Law}}</ref> قرآن مجید کی نویں سورت [[سورہ توبہ]] کے علاوہ ہر سورت بسم اللہ الرحمن الرحیم (" اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے " ) سے شروع ہوتی ہے۔ <ref name="Asad-Surah-Intro-S1">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Introduction to Sura 1.}}</ref>انتیس سورتیں [[حروف مقطعات]] ، انوکھے حروف کے مجموعے جن کے معانی نامعلوم ہیں سے شروع ہوتی ہیں۔ [[قرآن مجید]] کی پہلی سورت [[سورہ فاتحہ]] ہے۔<ref name="Asad-Surah-App2">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Appendix II.}}</ref> علمائے شرعی نے قرآن کی سورتوں کو ان کی لمبائی کے لحاظ سے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، یعنی سات لمبی سورتیں [[سورہ بقرہ|البقرہ]] ، [[آل عمران|آل عمران، النساء]] [[المائدہ|،]] [[النساء|المائدۃ]] ، [[الانعام]] ، [[الاعراف]] ، [[التوبہ|اور التوبہ]] ۔ <ref name="تقسيم سور القرآن">[https://www.islamweb.net/ar/article/58564/ إسلام ويب، موقع المقالات: تقسيم سور القرآن.] تاريخ التحرير: [[24 نومبر|24 نوفمبر]] [[2005ء|2005]] {{حوالہ ویب|url=http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564|title=نسخة مؤرشفة|accessdate=18 أغسطس 2014|archivedate=19 يناير 2012|archiveurl=https://web.archive.org/web/20120119083718/http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564}}</ref> المعون جو کہ سات لمبے دن ہیں اس کو اس لیے کہا گیا کہ اس کی ہر سورت سو آیات سے زیادہ یا اس کے قریب ہے۔ <ref name="تقسيم سور القرآن" /> پہلے دور کے مسلمانوں نے قرآن کی سورتوں کے نام استعمال کی تعدد کے مطابق رکھے تھے، یہ بات مشہور ہے کہ [[عرب قوم|عربوں نے]] بہت سے ناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے نام کسی نادر یا عجیب چیز سے لیے ہیں جس کی کوئی خصوصیت یا اہمیت ہو۔ جیساکہ اسی مناسبت سے قرآن کی سورتوں کے نام دیے گئے جیسے [[سورہ بقرہ|سورۃ البقرہ]] میں گائے کے قصے کے ذکر کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا اور [[النساء|سورۃ النساء کو]] عورتوں کے متعلق بہت سے احکام مذکور ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔ [[الانعام|سورۃ الانعام کو]] اس کے حالات کی تفصیل کی وجہ سے کہا گیا ہے، اور [[الاخلاص|سورۃ اخلاص]] بھی خالص توحید وجہ سے کہی گئی ہے ۔ [[مصحف|قرآن]] کی پہلی سورت سورہ فاتحہ ہے، لمبی سورتیں قرآن کے شروع میں اور چھوٹی سورتیں آخر میں جمع کی گئی ہیں، اس لیے سورتوں کی ترتیب ان کی تاریخ کے مطابق نہیں ہے۔ تمام سورتیں [[بسم اللہ الرحمٰن الرحیم|بسم اللہ سے]] شروع ہوتی ہیں۔ [[التوبہ|سورۃ التوبہ]] جو کہ جنگ کے دوران میں نازل ہوئی تھی اس لیے اس سورت میں بسم اللہ شروع میں نہیں پڑھی جاتی۔ یہ سورت نبی اکرم [[محمد بن عبد اللہ|صلی اللہ علیہ وسلم]] اور مشرکین کے درمیان عہد کو توڑنے کے لیے نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] کے پاس بھیجا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پڑھ کر سنایا اور اس پر بسم اللہ نہیں کہی جیسا کہ عربوں کا رواج تھا۔ . <ref> |
'''سورۃ'''، سورت یا سورہ [[عربی زبان|عربی]] زبان کا لفظ ہے،''' [[قرآن|قرآن مجید]] میں 114 سورتیں '''ہیں۔ ہر سورۃ [[آیت|آیات]] پر مشتمل ہوتی ہے۔ سورتوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے [[مکی سورہ|مکی]] [[مدنی سورہ|اور مدنی]]۔ [[مکی سورہ|مکی سورتیں]] وہ ہیں جو [[ہجرت مدینہ|مدینہ کی طرف ہجرت سے]] پہلے [[مکہ]] شہر میں نازل ہوئیں ان کی تعداد 86 ہے۔ [[مکی سورہ| مکی دور]] کی سورتوں کا تعلق قیامت، جزا، یہودیت اور عیسائیت کی کہانیوں جیسے موضوعات سے ہے۔ مدنی سورتیں وہ ہیں جو ہجرت کے بعد نازل ہوئیں ان سورتوں کی تعداد 28 ہے۔ [[مدنی سورہ| مدنی دور]] کی سورتیں ذاتی معاملات، معاشرے اور ریاست کے قوانین پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔ <ref>{{cite book|url=https://books.google.com/books?id=GVSzBgAAQBAJ|title=''The Study Quran''|last1=Nasr|first1=Hossein|last2=al-Tayyib|first2=Ahmad Muhammad|date=2015|publisher=HarperOne|isbn=978-0062227621|chapter=The Quran as Source of Islamic Law}}</ref> قرآن مجید کی نویں سورت [[سورہ توبہ]] کے علاوہ ہر سورت بسم اللہ الرحمن الرحیم (" اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے " ) سے شروع ہوتی ہے۔ <ref name="Asad-Surah-Intro-S1">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Introduction to Sura 1.}}</ref>انتیس سورتیں [[حروف مقطعات]] ، انوکھے حروف کے مجموعے جن کے معانی نامعلوم ہیں سے شروع ہوتی ہیں۔ [[قرآن مجید]] کی پہلی سورت [[سورہ فاتحہ]] ہے۔<ref name="Asad-Surah-App2">{{Harvnb|Asad|1980|loc=Appendix II.}}</ref> علمائے شرعی نے قرآن کی سورتوں کو ان کی لمبائی کے لحاظ سے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، یعنی سات لمبی سورتیں [[سورہ بقرہ|البقرہ]] ، [[آل عمران|آل عمران، النساء]] [[المائدہ|،]] [[النساء|المائدۃ]] ، [[الانعام]] ، [[الاعراف]] ، [[التوبہ|اور التوبہ]] ۔ <ref name="تقسيم سور القرآن">[https://www.islamweb.net/ar/article/58564/ إسلام ويب، موقع المقالات: تقسيم سور القرآن.] تاريخ التحرير: [[24 نومبر|24 نوفمبر]] [[2005ء|2005]] {{حوالہ ویب|url=http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564|title=نسخة مؤرشفة|accessdate=18 أغسطس 2014|archivedate=19 يناير 2012|archiveurl=https://web.archive.org/web/20120119083718/http://www.islamweb.net/media/index.php?page=article&lang=A&id=58564}}</ref> المعون جو کہ سات لمبے دن ہیں اس کو اس لیے کہا گیا کہ اس کی ہر سورت سو آیات سے زیادہ یا اس کے قریب ہے۔ <ref name="تقسيم سور القرآن" /> پہلے دور کے مسلمانوں نے قرآن کی سورتوں کے نام استعمال کی تعدد کے مطابق رکھے تھے، یہ بات مشہور ہے کہ [[عرب قوم|عربوں نے]] بہت سے ناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے نام کسی نادر یا عجیب چیز سے لیے ہیں جس کی کوئی خصوصیت یا اہمیت ہو۔ جیساکہ اسی مناسبت سے قرآن کی سورتوں کے نام دیے گئے جیسے [[سورہ بقرہ|سورۃ البقرہ]] میں گائے کے قصے کے ذکر کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا اور [[النساء|سورۃ النساء کو]] عورتوں کے متعلق بہت سے احکام مذکور ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔ [[الانعام|سورۃ الانعام کو]] اس کے حالات کی تفصیل کی وجہ سے کہا گیا ہے، اور [[الاخلاص|سورۃ اخلاص]] بھی خالص توحید وجہ سے کہی گئی ہے ۔ [[مصحف|قرآن]] کی پہلی سورت سورہ فاتحہ ہے، لمبی سورتیں قرآن کے شروع میں اور چھوٹی سورتیں آخر میں جمع کی گئی ہیں، اس لیے سورتوں کی ترتیب ان کی تاریخ کے مطابق نہیں ہے۔ تمام سورتیں [[بسم اللہ الرحمٰن الرحیم|بسم اللہ سے]] شروع ہوتی ہیں۔ [[التوبہ|سورۃ التوبہ]] جو کہ جنگ کے دوران میں نازل ہوئی تھی اس لیے اس سورت میں بسم اللہ شروع میں نہیں پڑھی جاتی۔ یہ سورت نبی اکرم [[محمد بن عبد اللہ|صلی اللہ علیہ وسلم]] اور مشرکین کے درمیان عہد کو توڑنے کے لیے نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] کے پاس بھیجا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پڑھ کر سنایا اور اس پر بسم اللہ نہیں کہی جیسا کہ عربوں کا رواج تھا۔ . <ref>{{Cite web |title=إجابة، نقلًا عن إسلام ويب: سبب عدم البداءة في سورة التوبة بالبسملة |url=http://www.ejabh.com/arabic_article_53110.html |access-date=2023-11-06 |archive-date=2014-02-26 |archive-url=https://web.archive.org/web/20140226233858/http://www.ejabh.com/arabic_article_53110.html |url-status=dead }}</ref> لیکن اس کے باوجود قرآن میں بسم اللہ کی تعداد 114 تک پہنچ جاتی ہے جو کہ سورتوں کی تعداد کے برابر ہے۔ بسم اللہ [[النمل|سورۃ النمل]] کی آیت نمبر 30 میں جیسا کہ نبی اور بادشاہ [[سلیمان (اسلام)|سلیمان]] [[ملکہ سبا|شیبہ کی ملکہ بلقیس]] کو اپنے خطوط شروع کرتے تھے۔{{تصویری قرآن|النمل|30}}۔{{Efn|[[سورة النمل]]، الآية 30}}<ref>“Kur`an, al-”, ''Encyclopaedia of Islam Online''</ref> |
||
[[File:FirstSurahKoran_(fragment).jpg|thumbnail|center|[[سورہ فاتحہ]]]] |
[[File:FirstSurahKoran_(fragment).jpg|thumbnail|center|[[سورہ فاتحہ]]]] |
||
قرآن کی ہر [[سورہ|سورت کو]] کئی [[آیت|آیات]] میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کی تعداد سورت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، اور ان کی لمبائی بھی مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ان میں سے کچھ چند حروف ہیں اور کچھ کئی سطروں پر مشتمل ہیں۔ جہاں تک قرآن میں آیات کی تعداد کا تعلق ہے تو یہ صحابہ و تابعین اور ان کی سند سے روایت کرنے والوں کی مستعدی سے آیا ہے، قرآنی متن ان کے پاس محفوظ ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے کوئی وضاحت نہیں کی۔ <ref> |
قرآن کی ہر [[سورہ|سورت کو]] کئی [[آیت|آیات]] میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کی تعداد سورت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، اور ان کی لمبائی بھی مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ان میں سے کچھ چند حروف ہیں اور کچھ کئی سطروں پر مشتمل ہیں۔ جہاں تک قرآن میں آیات کی تعداد کا تعلق ہے تو یہ صحابہ و تابعین اور ان کی سند سے روایت کرنے والوں کی مستعدی سے آیا ہے، قرآنی متن ان کے پاس محفوظ ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے کوئی وضاحت نہیں کی۔ <ref>{{Cite web |title=القرآن الكريم كتاب الله الحكيم: عدد آيات القرآن الكريم |url=http://w7oosh-rap.com/DefinitionQuran/index13.html |access-date=2023-11-06 |archive-date=2012-05-19 |archive-url=https://web.archive.org/web/20120519031622/http://w7oosh-rap.com/DefinitionQuran/index13.html |url-status=dead }}</ref> علماء کا اتفاق ہے کہ قرآنی آیات چھ ہزار سے کم نہیں ہیں۔ <ref name="العدد في القرآن">[https://www.islamweb.net/ar/fatwa/3635/ إسلام ويب، مركز الفتوى: عدد كلمات وآيات وحروف القرآن.] تاريخ التحرير: الأربعاء [[7 محرم]] [[1421ھ|1421 هـ]] - [[12 اپریل|12 أبريل]] [[2000ء|2000]] {{حوالہ ویب|url=https://www.islamweb.net/ar/fatwa/3635/|title=نسخة مؤرشفة|accessdate=18 أغسطس 2014|archivedate=8 مارس 2013|archiveurl=https://web.archive.org/web/20130308091458/http://www.islamweb.net/fatwa/index.php?page=showfatwa&Option=FatwaId&Id=3635}}</ref> |
||
== جدول اعداد القرآن == |
== جدول اعداد القرآن == |
نسخہ بمطابق 22:16، 7 نومبر 2023ء
پیش نظر فہرست منتخب بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ منتخب فہرستیں ویکیپیڈیا کی بہترین کارکردگی کا نمونہ ہیں چنانچہ نامزد کردہ فہرست کا ہر لحاظ سے منتخب فہرست کے معیار پر پورا اُترنا ضروری ہے۔ براہ کرم اس فہرست |
قرآن مقدس |
---|
متعلقہ مضامین |
سورۃ، سورت یا سورہ عربی زبان کا لفظ ہے، قرآن مجید میں 114 سورتیں ہیں۔ ہر سورۃ آیات پر مشتمل ہوتی ہے۔ سورتوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے مکی اور مدنی۔ مکی سورتیں وہ ہیں جو مدینہ کی طرف ہجرت سے پہلے مکہ شہر میں نازل ہوئیں ان کی تعداد 86 ہے۔ مکی دور کی سورتوں کا تعلق قیامت، جزا، یہودیت اور عیسائیت کی کہانیوں جیسے موضوعات سے ہے۔ مدنی سورتیں وہ ہیں جو ہجرت کے بعد نازل ہوئیں ان سورتوں کی تعداد 28 ہے۔ مدنی دور کی سورتیں ذاتی معاملات، معاشرے اور ریاست کے قوانین پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔ [1] قرآن مجید کی نویں سورت سورہ توبہ کے علاوہ ہر سورت بسم اللہ الرحمن الرحیم (" اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے " ) سے شروع ہوتی ہے۔ [2]انتیس سورتیں حروف مقطعات ، انوکھے حروف کے مجموعے جن کے معانی نامعلوم ہیں سے شروع ہوتی ہیں۔ قرآن مجید کی پہلی سورت سورہ فاتحہ ہے۔[3] علمائے شرعی نے قرآن کی سورتوں کو ان کی لمبائی کے لحاظ سے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، یعنی سات لمبی سورتیں البقرہ ، آل عمران، النساء ، المائدۃ ، الانعام ، الاعراف ، اور التوبہ ۔ [4] المعون جو کہ سات لمبے دن ہیں اس کو اس لیے کہا گیا کہ اس کی ہر سورت سو آیات سے زیادہ یا اس کے قریب ہے۔ [4] پہلے دور کے مسلمانوں نے قرآن کی سورتوں کے نام استعمال کی تعدد کے مطابق رکھے تھے، یہ بات مشہور ہے کہ عربوں نے بہت سے ناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے نام کسی نادر یا عجیب چیز سے لیے ہیں جس کی کوئی خصوصیت یا اہمیت ہو۔ جیساکہ اسی مناسبت سے قرآن کی سورتوں کے نام دیے گئے جیسے سورۃ البقرہ میں گائے کے قصے کے ذکر کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا اور سورۃ النساء کو عورتوں کے متعلق بہت سے احکام مذکور ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔ سورۃ الانعام کو اس کے حالات کی تفصیل کی وجہ سے کہا گیا ہے، اور سورۃ اخلاص بھی خالص توحید وجہ سے کہی گئی ہے ۔ قرآن کی پہلی سورت سورہ فاتحہ ہے، لمبی سورتیں قرآن کے شروع میں اور چھوٹی سورتیں آخر میں جمع کی گئی ہیں، اس لیے سورتوں کی ترتیب ان کی تاریخ کے مطابق نہیں ہے۔ تمام سورتیں بسم اللہ سے شروع ہوتی ہیں۔ سورۃ التوبہ جو کہ جنگ کے دوران میں نازل ہوئی تھی اس لیے اس سورت میں بسم اللہ شروع میں نہیں پڑھی جاتی۔ یہ سورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور مشرکین کے درمیان عہد کو توڑنے کے لیے نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے علی بن ابی طالب کے پاس بھیجا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پڑھ کر سنایا اور اس پر بسم اللہ نہیں کہی جیسا کہ عربوں کا رواج تھا۔ . [5] لیکن اس کے باوجود قرآن میں بسم اللہ کی تعداد 114 تک پہنچ جاتی ہے جو کہ سورتوں کی تعداد کے برابر ہے۔ بسم اللہ سورۃ النمل کی آیت نمبر 30 میں جیسا کہ نبی اور بادشاہ سلیمان شیبہ کی ملکہ بلقیس کو اپنے خطوط شروع کرتے تھے۔ إِنَّهُ مِن سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ۔[ا][6]
قرآن کی ہر سورت کو کئی آیات میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کی تعداد سورت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، اور ان کی لمبائی بھی مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ان میں سے کچھ چند حروف ہیں اور کچھ کئی سطروں پر مشتمل ہیں۔ جہاں تک قرآن میں آیات کی تعداد کا تعلق ہے تو یہ صحابہ و تابعین اور ان کی سند سے روایت کرنے والوں کی مستعدی سے آیا ہے، قرآنی متن ان کے پاس محفوظ ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے کوئی وضاحت نہیں کی۔ [7] علماء کا اتفاق ہے کہ قرآنی آیات چھ ہزار سے کم نہیں ہیں۔ [8]
جدول اعداد القرآن
- شمار: سورہ ہائے قرآنی کا یہ شمار ترتیب توقیفی بھی کہلاتا ہے، ترتیب توقیفی بلحاظِ ترتیب نزولی یکسر مختلف ہے کیونکہ یہ ترتیب نزول کے اعتبار سے ترتیب نہیں دی گئی بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت مبارکہ کے مطابق اِن کی ترتیب یونہی رکھی گئی ہے۔
- سورۃ کا نام: تمام سورہ ہائے کے نام اُن میں موجود کسی بھی ایک آیت مبارکہ سے اخذ کیے گئے ہیں۔ اُن آیات کی وضاحت جدولِ ہذا کے آخری خانہ میں کردی گئی ہے۔
- ترتیب نزولی: یہ وہ ترتیب ہے جس ترتیب سے سورت وحی قرآنی نازل ہوتی رہیں جیسے کہ پہلی وحی میں سورت العلق کی ابتدائی آیات نازل ہوئیں اور بعد ازاں سورت المدثر کی آیات نازل ہوئیں۔
- مقام نزول: سورت وحی قرآنی کا مقام جہاں وہ نازل ہوئیں، اِس خانہ میں دیا گیا ہے۔ 86 سورتیں مکہ مکرمہ میں نازل ہوئیں، اِنہیں مکی سورتیں کہا جاتا ہے۔ 28 سورتیں مدینہ منورہ میں نازل ہوئیں، اِنہیں مدنی سورتیں کہا جاتا ہے۔
- کل آیات: یہ آیات کی وہ تعداد ہے جو سورت متذکرہ میں موجود ہیں۔
- کل کلمات: عربی زبان میں تین یا تین سے زائد حروف کے مجموعہ کو کلمہ کہا جاتا ہے جیسے کہ اللہ، بعض اوقات دو حروف کے مجموعہ کو بھی کلمہ کہتے ہیں جیسے کہ: قل، کن، لا، ما۔ اِس خانہ میں کلمات کی وہ تعداد دی گئی ہے جو سورہ میں موجود ہے۔
- کل حروف: عربی زبان میں 28 حروف تہجی ہیں جن میں قرآن کریم نازل ہوا ہے۔ کسی سورت میں جس قدر حروف تہجی آیات کی شکل میں نازل ہوئے ہیں، اُن کی تعداد اِس خانہ میں لکھی گئی ہے۔
- کل رکوعات: چند آیات مبارکہ کے مجموعہ کو رکوع کہتے ہیں، یہاں وہ تعداد لکھی گئی ہے جو سورت ہذا میں موجود رکوعات کی ہے۔ سورت بقرہ میں 40 رکوع ہیں اور اواخر سورت ہائے میں صرف ایک ایک رکوع ہیں۔
- جزء/ پارہ: قرآن کریم کو 30 برابر حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ایک حصہ منقسمہ کو عربی زبان میں جزء کہتے ہیں جبکہ برصغیر پاک و ہند میں اِس کے لیے فارسی زبان کا لفظ پارہ مستعمل ہے، کبھی کبھار سیپارہ بھی کہتے ہیں یعنی 30 پارے۔ یہاں اِس خانہ میں اُس جزء یا پارے کا ذکر ہے جس میں سورت ہذا موجود ہے۔
- شمار منزل: قرآن کریم کو سات برابر حصوں میں تقسیم کر لیا گیا ہے تاکہ ہفتے کے سات دنوں میں قرآن کریم کی تلاوت باآسانی ممکن ہو سکے۔ ایک حصہ کو منزل کہتے ہیں۔ پہلی منزل سورت الفاتحہ سے سورت النساء تک، دوسری منزل سورت المائدہ سے سورت التوبہ تک، تیسری منزل سورت یونس سے سورت النحل تک، چوتھی منزل سورت الاسراء سے سورت الفرقان تک، پانچویں منزل سورت الشعراء سے سورت یٰس تک، چھٹی منزل سورت الصافات سے سورت الحجرات تک، ساتویں منزل سورت ق سے سورت الناس تک ہے۔
فہرست
شمار | سورۃ کا نام | ترتیب نزولی[9][10] | مقام نزول[11] | کل آیات[12] | کل کلمات | کل حروف | کل رکوعات | جزء / پارہ | شمار منزل | سورتوں میں نمایاں آیات[13] |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | سورہ فاتحہ | م: 5
ن: 48 |
مکہ مکرمہ | 7 | 27 | 140 [14] | 1 | 1 | 1 | سورہ الفاتحہ کے متعدد نام مشہور ہیں: اُم القرآن، شفاء، الوافیہ، الکافیہ |
2 | سورہ بقرہ | م: 87
ن: 91 |
مدینہ منورہ | 286 | 6,121 | 25,500 [15] | 40 | 1 تا 3 | 1 | آیت 67 سے 73 تک گائے کا ذکر ہوا ہے جس سے اِس سورہ کا نام البقرہ رکھا گیا ہے۔
سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔ آیت 216 جہاد سے متعلق نازل ہوئی۔ آیت 255 کو آیت الکرسی کہا جاتا ہے۔ آیت 256 میں کہا گیا ہے کہ دین میں کوئی جبر نہیں۔ سورہ البقرہ کی آیت 281 مکی ہے کیونکہ یہ حجۃ الوداع کے موقع پر نازل ہوئی۔ |
3 | آل عمران | م: 89
ن: 97 |
مدینہ منورہ | 200 | 3,480 | 14,520 | 20 | 3 تا 4 | 1 | آیت 33 سے 35 تک میں حضرت عمران اور اُن کی آل یعنی اولاد کا ذکر آیا
ہے جو حضرت مریم علیہما السلام کے والد ہیں۔ اِنہی کے نام پر اِس سورہ کا نام رکھا گیا ہے۔ سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔ |
4 | النساء | م: 92
ن: 100 |
مدینہ منورہ | 176
|
3,054 | 6,030 [16] | 24 | 4 تا 6 | 1 | تمام سورہ میں خواتین اور اُن سے متعلقہ مسائل کا تذکرہ موجود ہے اِسی لیے اِس
کو النساء کہا گیا ہے علاوہ ازیں پہلی آیت مبارکہ میں ہی عورت یعنی نساء کا ذکر موجود ہے۔ |
5 | المائدہ | م: 112
ن: 114 |
مدینہ منورہ | 120 | 12,464 [17] | 16 | 6 تا 7 | 2 | المائدہ، خوان کو کہتے ہیں جو اِس سورہ کی آیت 112 میں آیا ہے۔ یہ وہ خوان
ہے جو حواریانِ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے طلب کیا تھا اور معجزہ الٰہی کے تحت وہ خوان حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوا تھا۔ مائدہ کا مکمل تذکرہ آیت 112 سے 115 کے درمیان میں واقع ہے۔ | |
6 | الانعام | م: 55
ن: 89 |
مکہ مکرمہ | 165 | 3,100 [18] | 12,935 [18] | 20 | 7 تا 8 | 2 |
|
7 | الاعراف | م: 39
ن: 87 |
مکہ مکرمہ | 206 | 3,325 | 14,010 [19] | 24 | 8 تا 9 | 2 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات المص سے ہوتا ہے۔
پہلا سجدہ تلاوت آیت 206 میں آیا ہے۔
|
8 | الانفال | م: 88
ن: 95 |
مدینہ منورہ | 75 | 1,075 | 5,080 [20] | 10 | 9 تا 10 | 2 |
|
9 | التوبہ | م: 113
ن: 113 |
مدینہ منورہ | 129 | 4,078 | 10,084 [21] | 16 | 10 تا 11 | 2 |
|
10 | یونس | م: 51
ن: 84 |
مکہ مکرمہ | 109 | 1,832 | 9,990 [22] | 11 | 11 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الر سے ہوتا ہے۔
|
11 | ہود | م: 52
ن: 75 |
مکہ مکرمہ | 123 | 1,600 | 9,567 [23] | 10 | 11 تا 12 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الر سے ہوتا ہے۔
|
12 | یوسف | م: 53
ن: 77 |
مکہ مکرمہ | 111 | 1,600 | 7,166 [24] | 12 | 12 تا 13 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الر سے ہوتا ہے۔
|
13 | الرعد | م: 96
ن: 90 |
مدینہ منورہ | 43 | 855 | 3,506 [25] | 6 | 13 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات المر سے ہوتا ہے۔
دوسرا سجدہ تلاوت آیت 15 میں آیا ہے۔
|
14 | ابراہیم | م: 72
ن: 76 |
مکہ مکرمہ | 52 | 861 | 3,434 [26] | 7 | 13 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الر سے ہوتا ہے۔
|
15 | الحجر | م: 54
ن: 57 |
مکہ مکرمہ | 99 | 54 | 2,760 [27] | 6 | 14 | 3 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الر سے ہوتا ہے۔
|
16 | النحل | م: 70
ن: 73 |
مکہ مکرمہ | 128 | 2,854 | 7,707 [28] | 16 | 14 | 3 | تیسرا سجدہ تلاوت آیت 49 میں آیا ہے۔
|
17 | الاسراء | م: 50
ن: 67 |
مکہ مکرمہ | 111 | 533 | 3,460 [29] | 12 | 15 | 4 | یہ سورہ بنی اسرائیل کے نام سے بھی مشہور ہے۔
چوتھا سجدہ تلاوت آیت 107 میں آیا ہے۔
|
18 | الکہف | م: 69
ن: 69 |
مکہ مکرمہ | 110 | 1,570 | 6,360 [30] | 12 | 15 تا 16 | 4 |
|
19 | مریم | م: 44
ن: 58 |
مکہ مکرمہ | 98 | 780 | 3,700 [31] | 6 | 16 | 4 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات كهيعص سے ہوتا ہے۔
پانچواں سجدہ تلاوت آیت 58 میں آیا ہے۔ |
20 | طٰہٰ | م: 45
ن: 55 |
مکہ مکرمہ | 135 | 1,641 | 5,242 [32] | 8 | 16 | 4 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات طٰہٰ سے ہوتا ہے۔
|
21 | الانبیاء | م: 73
ن: 65 |
مکہ مکرمہ | 112 | 1,168 | 4,890 [33] | 7 | 17 | 4 |
|
22 | الحج | م: 103
ن: 107 |
مدینہ منورہ | 78 | 1,291 | 5,570 [34] | 10 | 4 | چھٹا سجدہ تلاوت آیت 18 میں آیا ہے۔
ساتواں سجدہ تلاوت آیت 77 میں آیا ہے (بقول امام شافعی)۔ | |
23 | المؤمنون | م: 74
ن: 65 |
مکہ مکرمہ | 118 | 1,840 | 4,800 [35] | 6 | 18 | 4 |
|
24 | النور | م: 102
ن: 105 |
مدینہ منورہ | 64 | 1,317 | 5,596 | 9 | 18 | 4 |
|
25 | الفرقان | م: 42
ن: 66 |
مکہ مکرمہ | 77 | 892 | 3,730 [36] | 6 | 18 | 4 | آٹھواں سجدہ تلاوت آیت 60 میں آیا ہے۔
|
26 | الشعراء | م: 47
ن: 56 |
مکہ مکرمہ | 227 | 1,279 | 5,540 [37] | 11 | 19 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات طسم سے ہوتا ہے۔
|
27 | النمل | م: 48
ن: 68 |
مکہ مکرمہ | 93 | 1,317 | 4,799 [38] | 7 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات طس سے ہوتا ہے۔
نواں سجدہ تلاوت آیت 25 میں آیا ہے۔
| |
28 | القصص | م: 49
ن: 79 |
مکہ مکرمہ | 88 | 441 | 5,800 [39] | 9 | 20 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات طسم سے ہوتا ہے۔
|
29 | العنکبوت | م: 85
ن: 81 |
مکہ مکرمہ | 69 | 980 | 4,165 [40] | 7 | 20 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔
|
30 | الروم | م: 84
ن: 74 |
مکہ مکرمہ | 60 | 910 | 3,534 [41] | 6 | 21 | 5 | اِس سورہ کا نام پہلی ہی آیت کے لفظ غلبت الروم سے ماخوذ ہے۔
سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔
|
31 | لقمان | م: 57
ن: 82 |
مکہ مکرمہ | 34 | 548 | 2,110 [42] | 4 | 21 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔
|
32 | السجدہ | م: 75
ن: 70 |
مکہ مکرمہ | 30 | 380 | 1,580 [43] | 3 | 21 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات الم سے ہوتا ہے۔
دسواں سجدہ تلاوت آیت 15 میں آیا ہے۔
|
33 | الاحزاب | م: 90
ن: 103 |
مدینہ منورہ | 73 | 1,280 | 5,790 [44] | 9 | 22 | 5 |
|
34 | سبا | م: 58
ن: 85 |
مکہ مکرمہ | 54 | 833 | 1,512 [45] | 6 | 22 | 5 |
|
35 | فاطر | م: 43
ن: 86 |
مکہ مکرمہ | 45 | 970 | 3,130 [46] | 5 | 21 تا 22 | 5 |
|
36 | یٰس | م: 41
ن: 60 |
مکہ مکرمہ | 83 | 729 | 3,000 [47] | 5 | 22 تا 23 | 5 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات یٰس سے ہوتا ہے۔
|
37 | الصافات | م: 56
ن: 50 |
مکہ مکرمہ | 182 | 860 | 3,826 [48] | 5 | 23 | 6 |
|
38 | ص | م: 38
ن: 59 |
مکہ مکرمہ | 88 | 732 | 3,760 [49] | 5 | 23 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات ص سے ہوتا ہے۔
گیارہواں سجدہ تلاوت آیت 24 میں آیا ہے۔
|
39 | الزمر | م: 59
ن: 80 |
مکہ مکرمہ | 75 | 1,270 | 4,908 [50] | 8 | 23 تا 24 | 6 |
|
40 | المؤمن | م: 60
ن: 78 |
مکہ مکرمہ | 85 | 1,990 | 4,960 [51] | 9 | 24 | 6 | یہ سورہ غافر کے نام سے بھی مشہور ہے۔
سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔
|
41 | حم السجدہ | م: 61
ن: 71 |
مکہ مکرمہ | 54 | 796 | 3,350 [52] | 6 | 24 تا 25 | 6 | یہ سورہ فُصلت کے نام سے بھی مشہور ہے۔
سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔ بارہواں سجدہ تلاوت آیت 37 میں آیا ہے۔
|
42 | الشوریٰ | م: 62
ن: 83 |
مکہ مکرمہ | 53 | 860 | 3,588 [53] | 5 | 25 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم عسق سے ہوتا ہے۔
|
43 | الزخرف | م: 63
ن: 61 |
مکہ مکرمہ | 89 | 3,400 [54] | 7 | 25 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔
| |
44 | الدخان | م: 64
ن: 53 |
مکہ مکرمہ | 59 | 46 | 1,431 [55] | 3 | 25 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔
|
45 | الجاثیہ | م: 65
ن: 72 |
مکہ مکرمہ | 37 | 488 | 2,191 [56] | 4 | 25 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔
|
46 | الاحقاف | م: 66
ن: 88 |
مکہ مکرمہ | 35 | 44 | 2,595 [57] | 4 | 26 | 6 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات حم سے ہوتا ہے۔
|
47 | محمد | م: 95
ن: 96 |
مدینہ منورہ | 38 [58] | 558 [59] | 2,475 [59] | 4 | 26 | 6 |
|
48 | الفتح | م: 111
ن: 108 |
مدینہ منورہ | 29 | 568 [60] | 2,559 [60] | 4 | 26 | 6 |
|
49 | الحجرات | م: 106
ن: 112 |
مدینہ منورہ | 18 | 343 | 1,476 [61] | 2 | 26 | 7 |
|
50 | ق | م: 34
ن: 54 |
مکہ مکرمہ | 45 | 357 | 1,494 [62] | 3 | 26 | 7 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات ق سے ہوتا ہے۔
|
51 | الذاریات | م: 67
ن: 39 |
مکہ مکرمہ | 60 | 360 | 1,239 [63] | 3 | 26 تا 27 | 7 |
|
52 | الطور | م: 76
ن: 40 |
مکہ مکرمہ | 49 | 320 | 1,500 [64] | 2 | 27 | 7 |
|
53 | النجم | م: 23
ن: 28 |
مکہ مکرمہ | 62 | 360 | 1,405 [65] | 3 | 27 | 7 | تیرہواں سجدہ تلاوت آیت 62 میں آیا ہے۔
|
54 | القمر | م: 37
ن: 49 |
مکہ مکرمہ | 55 | 342 | 1,423 [66] | 3 | 27 | 7 |
|
55 | الرحمٰن | م: 97
ن: 43 |
مدینہ منورہ | 78 | 351 | 1,636 [67] | 3 | 27 | 7 |
|
56 | الواقعہ | م: 46
ن: 41 |
مکہ مکرمہ | 96 | 378 | 1,703 [68] | 3 | 27 | 7 |
|
57 | الحدید | م: 94
ن: 99 |
مدینہ منورہ | 29 | 544 | 2,476 [69] | 4 | 27 | 7 |
|
58 | المجادلہ | م: 105
ن: 106 |
مدینہ منورہ | 22 | 473 | 1,792 [70] | 3 | 28 | 7 |
|
59 | الحشر | م: 101
ن: 102 |
مدینہ منورہ | 24 | 445 | 1,903 [71] | 3 | 28 | 7 |
|
60 | الممتحنہ | م: 91
ن: 110 |
مدینہ منورہ | 13 | 348 | 1,510 [72] | 2 | 28 | 7 |
|
61 | الصف | م: 109
ن: 98 |
مدینہ منورہ | 14 | 221 | 900 [73] | 2 | 28 | 7 |
|
62 | الجمعہ | م: 110
ن: 94 |
مدینہ منورہ | 11 | 130 | 720 [74] | 2 | 28 | 7 |
|
63 | المنافقون | م: 104
ن: 104 |
مدینہ منورہ | 11 | 80 | 976 [75] | 2 | 28 | 7 |
|
64 | التغابن | م: 108
ن: 93 |
مدینہ منورہ | 18 | 241 | 1,070 [76] | 2 | 28 | 7 |
|
65 | الطلاق | م: 99
ن: 101 |
مدینہ منورہ | 12 | 249 | 1060 [77] | 2 | 28 | 7 |
|
66 | التحریم | م: 107
ن: 109 |
مدینہ منورہ | 12 | 247 | 1060 [78] | 2 | 28 | 7 |
|
67 | الملک | م: 77
ن: 63 |
مکہ مکرمہ | 30 | 330 | 1,313 [79] | 2 | 29 | 7 |
|
68 | القلم | م: 2
ن: 18 |
مکہ مکرمہ | 52 | 300 | 1,256 [80] | 2 | 29 | 7 | سورہ کا آغاز حروف مقطعات ن سے ہوتا ہے۔
|
69 | الحاقہ | م: 78
ن: 38 |
مکہ مکرمہ | 52 | 256 | 1,034 [81] | 2 | 29 | 7 |
|
70 | المعارج | م: 79
ن: 42 |
مکہ مکرمہ | 44 | 224 | 920 [82] | 2 | 29 | 7 |
|
71 | نوح | م: 71
ن: 51 |
مکہ مکرمہ | 28 | 224 | 999 [83] | 2 | 29 | 7 |
|
72 | الجن | م: 40
ن: 62 |
مکہ مکرمہ | 28 | 285 | 870 [84] | 2 | 29 | 7 |
|
73 | المزمل | م: 3
ن: 23 |
مکہ مکرمہ | 20 | 285 | 838 [85] | 2 | 29 | 7 |
|
74 | المدثر | م: 4
ن: 2 |
مکہ مکرمہ | 56 | 255 | 1,010 [86] | 2 | 29 | 7 |
|
75 | القیامہ | م: 31
ن: 36 |
مکہ مکرمہ | 40 | 199 | 652 [87] | 2 | 29 | 7 |
|
76 | الدہر | م: 98
ن: 52 |
مدینہ منورہ | 31 | 240 | 1,054 [88] | 2 | 29 | 7 | یہ سورہ الانسان کے نام سے بھی مشہور ہے۔
|
77 | المرسلات | م: 33
ن: 32 |
مکہ مکرمہ | 50 | 180 | 816 [89] | 2 | 29 | 7 |
|
78 | النباء | م: 80
ن: 33 |
مکہ مکرمہ | 40 | 173 | 970 [90] | 2 | 30 | 7 | یہ سورہ عَمَّ یَتَسَآءَلُونَ اور سورہ تساؤل کے نام سے بھی مشہور ہے۔
|
79 | النازعات | م: 81
ن: 31 |
مکہ مکرمہ | 46 | 197 | 753 [91] | 2 | 30 | 7 |
|
80 | عبس | م: 24
ن: 17 |
مکہ مکرمہ | 42 | 130 | 533 [92] | 1 | 30 | 7 |
|
81 | التکویر | م: 7
ن: 27 |
مکہ مکرمہ | 29 | 104 | 530 [93] | 1 | 30 | 7 |
|
82 | الانفطار | م: 82
ن: 26 |
مکہ مکرمہ | 19 | 80 | 327 [94] | 1 | 30 | 7 |
|
83 | المطففین | م: 86
ن: 37 |
مکہ مکرمہ | 36 | 169 | 730 [95] | 1 | 30 | 7 |
|
84 | الانشقاق | م: 83
ن: 29 |
مکہ مکرمہ | 25 | 107 | 430 [96] | 1 | 30 | 7 | چودہواں سجدہ تلاوت آیت 21 میں آیا ہے۔
|
85 | البروج | م: 27
ن: 22 |
مکہ مکرمہ | 22 | 109 | 465 [97] | 1 | 30 | 7 |
|
86 | الطارق | م: 36
ن: 15 |
مکہ مکرمہ | 17 | 61 | 239 [98] | 1 | 30 | 7 |
|
87 | الاعلیٰ | م: 8
ن: 19 |
مکہ مکرمہ | 19 | 72 | 291 [99] | 1 | 30 | 7 |
|
88 | الغاشیہ | م: 68
ن: 34 |
مکہ مکرمہ | 26 | 92 | 381 [100] | 1 | 30 | 7 |
|
89 | الفجر | م: 10
ن: 35 |
مکہ مکرمہ | 30 | 139 | 597 [101] | 1 | 30 | 7 |
|
90 | البلد | م: 35
ن: 11 |
مکہ مکرمہ | 20 | 82 | 320 [102] | 1 | 30 | 7 |
|
91 | الشمس | م: 26
ن: 16 |
مکہ مکرمہ | 15 | 54 | 247 [103] | 1 | 30 | 7 |
|
92 | اللیل | م: 9
ن: 10 |
مکہ مکرمہ | 21 | 71 | 310 [104] | 1 | 30 | 7 |
|
93 | الضحیٰ | م: 11
ن: 13 |
مکہ مکرمہ | 11 | 40 | 172 [105] | 1 | 30 | 7 |
|
94 | الم نشرح | م: 12
ن: 12 |
مکہ مکرمہ | 8 | 27 | 103 [106] | 1 | 30 | 7 |
|
95 | التین | م: 28
ن: 20 |
مکہ مکرمہ | 8 | 34 | 150 [107] | 1 | 30 | 7 |
|
96 | العلق | م: 1
ن: 1 |
مکہ مکرمہ | 19 | 92 | 280 [108] | 1 | 30 | 7 | پندرہواں سجدہ تلاوت آیت 19 میں آیا ہے۔
|
97 | القدر | م: 25
ن: 14 |
مکہ مکرمہ | 5 | 30 | 112 [109] | 1 | 30 | 7 |
|
98 | البینہ | م: 100
ن: 92 |
مدینہ منورہ | 8 | 94 | 399 [110] | 1 | 30 | 7 |
|
99 | الزلزال | م: 93
ن: 25 |
مدینہ منورہ | 8 | 35 | 194 [111] | 1 | 30 | 7 |
|
100 | العادیات | م: 14
ن: 30 |
مکہ مکرمہ | 11 | 40 | 163 [112] | 1 | 30 | 7 |
|
101 | القارعہ | م: 30
ن: 24 |
مکہ مکرمہ | 11 | 36 | 152 [113] | 1 | 30 | 7 |
|
102 | التکاثر | م: 16
ن: 8 |
مکہ مکرمہ | 8 | 28 | 120 [114] | 1 | 30 | 7 |
|
103 | العصر | م: 13
ن: 21 |
مکہ مکرمہ | 3 | 14 | 68 [115] | 1 | 30 | 7 |
|
104 | الھمزہ | م: 32
ن: 6 |
مکہ مکرمہ | 9 | 30 | 130 [116] | 1 | 30 | 7 |
|
105 | الفیل | م: 19
ن: 9 |
مکہ مکرمہ | 5 | 20 | 96 [117] | 1 | 30 | 7 |
|
106 | قریش | م: 29
ن: 4 |
مکہ مکرمہ | 4 | 17 | 73 [118] | 1 | 30 | 7 |
|
107 | الماعون | م: 17
ن: 7 |
مکہ مکرمہ | 7 | 25 | 125 [119] | 1 | 30 | 7 |
|
108 | الکوثر | م: 15
ن: 5 |
مکہ مکرمہ | 3 | 10 | 42 [120] | 1 | 30 | 7 |
|
109 | الکافرون | م: 18
ن: 45 |
مکہ مکرمہ | 6 | 26 | 94 [121] | 1 | 30 | 7 |
|
110 | النصر | م: 114
ن: 111 |
مدینہ منورہ | 3 | 17 | 77 [122] | 1 | 30 | 7 |
|
111 | اللہب | م: 6
ن: 3 |
مکہ مکرمہ | 5 | 20 | 77 [123] | 1 | 30 | 7 |
|
112 | الاخلاص | م: 22
ن: 44 |
مکہ مکرمہ | 4 | 15 | 48 | 1 | 30 | 7 |
|
113 | الفلق | م: 20
ن: 46 |
مکہ مکرمہ | 5 | 23 | 74 [124] | 1 | 30 | 7 |
|
114 | الناس | م: 21
ن: 47 |
مکہ مکرمہ | 6 | 20 | 79 [125] | 1 | 30 | 7 |
|
معلومات قرآن
قرآنی معلومات قرآن کریم مسلمانوں کی آسمانی کتاب ہے اس کے بارے معلومات عالم اسلام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔[126][127]
- سورتیں = 114 عدد
- عدد سور القرآن الكريم = 114 سورة
- پارے = 30 عدد
- حزب = 60 عدد
- رکوع = عدد 540
- آياتیں = 6236 عدد
- الفاظ = 77845 عدد
- حروف = 330733
- مكی سورتیں ( جو مکہ میں نازل ہوئیں ) = 87 عدد
- مدنی سورتیں ( جو مدینہ میں نازل ہوئیں) = 27 عدد
- نام مبارک محمد لیا گیا = 4 بار
- قرآن کا موضوع=انسان
- نزول کا دورانیاں=632-609
- نازل ہونے والی پہلی سورت = سورة العلق
- نازل ہونے والی آخری سورت = سورة النصر
- نازل ہونے والی پہلی آیت = ( اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ) سورة العلق : 1
- نازل ہونے والی آخری آیت = ( وَاتَّقُواْ يَوْماً تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللّهِ ثُمَّ تُوَفَّى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ ) البقرة : 281 یا ( الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً ) المائدة : 3
- سب سے لمبی سورت = سورة البقرة جس کی 286 آیات ہیں۔
- سب سے چھوٹی سورت= سورة الكوثر جس کی 3 آیات ہیں۔
- سب سے لمبی آیت = آیت قرض ہے جو سورة البقرة کی آیت نمبر 282 ہے۔
- سب سے چھوٹی آیت = ( طه ) جو سورة طه کی پہلی آیت اور ( حم ) جو، حواميم سورتوں کے اوائل میں ہے۔
- اکلوتے مذکور صحابی = ( زید بن حارثہ ) سورۃ احزاب میں ( فَلَمَّا قَضَى زَيْدٌ مِّنْهَا وَطَراً زَوَّجْنَاكَهَا لِكَيْ لَا يَكُونَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ حَرَجٌ فِي أَزْوَاجِ أَدْعِيَائِهِمْ إِذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَراً وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ مَفْعُولاً ) الأحزاب : 37
- اکلوتی مذکورہ خاتون = ( حضرت مریم علیہا السلام ) بہت سی سورتوں میں 34 بار آیا ہے۔
حوالہ جات
- ↑ Hossein Nasr، Ahmad Muhammad al-Tayyib (2015)۔ "The Quran as Source of Islamic Law"۔ The Study Quran۔ HarperOne۔ ISBN 978-0062227621
- ↑ Asad 1980, Introduction to Sura 1.
- ↑ Asad 1980, Appendix II.
- ^ ا ب إسلام ويب، موقع المقالات: تقسيم سور القرآن. تاريخ التحرير: 24 نوفمبر 2005 "نسخة مؤرشفة"۔ 19 يناير 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 أغسطس 2014
- ↑ "إجابة، نقلًا عن إسلام ويب: سبب عدم البداءة في سورة التوبة بالبسملة"۔ 26 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2023
- ↑ “Kur`an, al-”, Encyclopaedia of Islam Online
- ↑ "القرآن الكريم كتاب الله الحكيم: عدد آيات القرآن الكريم"۔ 19 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2023
- ↑ إسلام ويب، مركز الفتوى: عدد كلمات وآيات وحروف القرآن. تاريخ التحرير: الأربعاء 7 محرم 1421 هـ - 12 أبريل 2000 "نسخة مؤرشفة"۔ 8 مارس 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 أغسطس 2014
- ↑ المعارف: الدرس السابع: نزول القرآن (3)، ص: 126 - 127 - 128 آرکائیو شدہ 2017-02-01 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ترتيب سور القرآن الكريم: دراسة تحليلية لأقوال العلماء، د. طه عابدين طه آرکائیو شدہ 2018-03-28 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "موسوعة القرآن، فهرس القرآن"۔ موقع الإسلام الدعوي والإرشادي۔ 29 يوليو 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 أغسطس 2014
- ↑ "موسوعة القرآن، فهرس القرآن"۔ موقع الإسلام الدعوي والإرشادي۔ 29 يوليو 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 أغسطس 2014
- ↑ صيد الفوائد: الخرائط الذهنية لسور القرآن الكريم آرکائیو شدہ 2017-07-22 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ امام_خازن: تفسیر الخازن، جلد 1 صفحہ 15، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ امام_خازن: تفسیر الخازن، جلد 1 صفحہ 22، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ امام_خازن: تفسیر الخازن، جلد 1 صفحہ 337، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ کنز الایمان: سورۃ المائدہ، صفحہ 191، مطبوعہ لاہور 1426ھ۔
- ^ ا ب کنز الایمان: سورۃ الانعام، صفحہ 230، مطبوعہ لاہور 1426ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الاعراف، جلد 2صفحہ 180، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الانفال، جلد 2 صفحہ 289، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التوبہ، جلد 2 صفحہ 332، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ یونس، جلد 2 صفحہ 426، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ ہود، جلد 2 صفحہ 470، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ یوسف، جلد 2 صفحہ 510، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الرعد، جلد 3 صفحہ 3، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ ابراہیم، جلد 3 صفحہ 27، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحجر، جلد 3 صفحہ 47، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النحل، جلد 3 صفحہ 67، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الاسراء، جلد 3 صفحہ 109، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الکہف، جلد 3 صفحہ 152، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ مریم، جلد 3 صفحہ 182، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ طٰہٰ، جلد 3 صفحہ 200، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الانبیاء، جلد 3 صفحہ 220، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحج، جلد 3 صفحہ 247، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المؤمنون، جلد 3 صفحہ 267، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الفرقان، جلد 3 صفحہ 308، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الشعراء، جلد 3 صفحہ 321، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النمل، جلد 3 صفحہ 327، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القصص، جلد 3 صفحہ 356، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ العنکبوت، جلد 3 صفحہ 375، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الروم، جلد 3 صفحہ 386، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ لقمان، جلد 3 صفحہ 397، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ السجدہ، جلد 3 صفحہ 402، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الاحزاب، جلد 3 صفحہ 408، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ سباء، جلد 3 صفحہ 441، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ فاطر، جلد 3 صفحہ 452، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ یٰس، جلد 4 صفحہ 3، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الصافات، جلد 4 صفحہ 15، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ ص، جلد 4 صفحہ 31، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الزمر، جلد 4 صفحہ 50، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المؤمن، جلد 4 صفحہ 67، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ حم السجدہ، جلد 4 صفحہ 82، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الشوریٰ، جلد 4 صفحہ 93، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الزخرف، جلد 4 صفحہ 105، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الدخان، جلد 4 صفحہ 116، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الجاثیہ، جلد 4 صفحہ 122، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الاحقاف، جلد 4 صفحہ 127، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ محمد، جلد 4 صفحہ 139، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ^ ا ب کنز الایمان: سورۃ محمد، صفحہ 911، مطبوعہ لاہور 1426ھ۔
- ^ ا ب کنز الایمان: سورۃ الفتح، صفحہ 919، مطبوعہ لاہور 1426ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحجرات، جلد 4 صفحہ 185، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ ق، جلد 4 صفحہ 186، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الذاریات، جلد 4 صفحہ 192، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الطور، جلد 4 صفحہ 198، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النجم، جلد 4 صفحہ 203، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القمر، جلد 4 صفحہ 217، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الرحمن، جلد 4 صفحہ 225، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الواقعہ، جلد 4 صفحہ 234، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحدید، جلد 4 صفحہ 245، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المجادلہ، جلد 4 صفحہ 255، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحشر، جلد 4 صفحہ 266، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الممتحنہ، جلد 4 صفحہ 279، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الصف، جلد 4 صفحہ 286، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الجمعہ، جلد 4 صفحہ 289، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المنافقون، جلد 4 صفحہ 297، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التغابن، جلد 4 صفحہ 301، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الطلاق، جلد 4 صفحہ 305، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التحریم، جلد 4 صفحہ 311، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الملک، جلد 4 صفحہ 318، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القلم، جلد 4 صفحہ 322، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الحاقہ، جلد 4 صفحہ 333، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المعارج، جلد 4 صفحہ 339، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ نوح، جلد 4 صفحہ 344، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الجن، جلد 4 صفحہ 348، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المزمل، جلد 4 صفحہ 355، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المدثر، جلد 4 صفحہ 361، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القیامہ، جلد 4 صفحہ 369، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الدہر، جلد 4 صفحہ 376، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المرسلات، جلد 4 صفحہ 382، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النباء، جلد 4 صفحہ 386، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النازعات، جلد 4 صفحہ 390، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ عبس، جلد 4 صفحہ 394، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التکویر، جلد 4 صفحہ 397، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الانفطار، جلد 4 صفحہ 401، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ المطففین، جلد 4 صفحہ 403، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الانشقاق، جلد 4 صفحہ 408، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ البروج، جلد 4 صفحہ 411، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الطارق، جلد 4 صفحہ 415، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الاعلیٰ، جلد 4 صفحہ 417، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الغاشیہ، جلد 4 صفحہ 420، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الفجر، جلد 4 صفحہ 423، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ البلد، جلد 4 صفحہ 429، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الشمس، جلد 4 صفحہ 432، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ اللیل، جلد 4 صفحہ 434، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الضحیٰ، جلد 4 صفحہ 437، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الم نشرح، جلد 4 صفحہ 441، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التین، جلد 4 صفحہ 444، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ العلق، جلد 4 صفحہ 446، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القدر، جلد 4 صفحہ 450، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ البینہ، جلد 4 صفحہ 454، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الزلزال، جلد 4 صفحہ 458، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ العادیات، جلد 4 صفحہ 460، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ القارعہ، جلد 4 صفحہ 462، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ التکاثر، جلد 4 صفحہ 464، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ العصر، جلد 4 صفحہ 466، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الہمزہ، جلد 4 صفحہ 468، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الفیل، جلد 4 صفحہ 470، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ قریش، جلد 4 صفحہ 485، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الماعون، جلد 4 صفحہ 488، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الکوثر، جلد 4 صفحہ 480، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الکافرون، جلد 4 صفحہ 485، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ النصر، جلد 4 صفحہ 487، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ اللہب، جلد 4 صفحہ 494، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الفلق، جلد 4 صفحہ 499، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ تفسیر الخازن، سورۃ الناس، جلد 4 صفحہ 503، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، بیروت، لبنان، 1424ھ۔
- ↑ "بنیادی معلوماتِ قرآن مجید"۔ 123Muslim.com - Muslim Forum (بزبان انگریزی)۔ 2010-02-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2023
- ↑ فواد رضا (2017-01-27)۔ "قرآن پاک سے متعلق انتہائی اہم معلومات -"۔ ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2023