حارث بن نوفل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حارث بن نوفل
معلومات شخصیت
پیدائشی نام حارث بن نوفل
زوجہ ہند بنت ابو سفیان بن حرب
والد نوفل بن حارث
والدہ ظریبہ بنت سعد بن القشب ازدیہ [1]
رشتے دار چچا:
ابو سفیان بن حارث
ربیعہ بن حارث
أخوه:
مغیرہ بن نوفل
عملی زندگی
نسب ہاشمی قریشی

حارث بن نوفل بن حارث بن عبد المطلب، قریشی صحابی ہیں، میں اسلام قبول کیا۔ پیغمبر اسلام نے انھیں جدہ کا عامل بنایا تھا، ابو بکر صدیق، عمر بن خطاب اور عثمان بن عفان کے زمانے میں بھی وہیں کے عامل رہے، پھر بصرہ منتقل ہو گئے اور وہیں عثمان بن عفان کی خلافت کے اخیر میں وفات پائی۔

سیرت[ترمیم]

حارث بن نوفل نے اسلام کے آخری سالوں میں اسلام قبول کیا، انھوں نے اپنے والد نوفل بن حارث (نبی کے چچا زاد بھائی) کے ساتھ 5ہجری میں غزوہ خندق کے زمانے میں اسلام قبول کیا۔ اپنے والد کے سب سے بڑے بیٹے تھے۔[2][3][4][5][3][6][4][7]

پیغمبر اسلام نے انھیں جدہ کا عامل بنا دیا تھا، اس کے بعد ابو بکر صدیق، عمر بن خطاب اور عثمان بن عفان کے عہد خلافت میں بھی وہیں کے عامل رہے، پھر حضرت عثمان کی خلافت کے زمانے میں بصرہ چلے گئے اور وہیں سکونت اختیار کر لی۔[8][2][3] واختطّ بها دارًا له.[5][8]

امارتِ جدہ[ترمیم]

آنحضرتﷺ نے حارث کو جدہ کی امارت پر سرفراز فرمایا تھا، اس لیے وہ جنگ حنین میں شریک نہ ہو سکے، واقدی کی روایت کے مطابق حضرت ابوبکرؓ نے ان کو مکہ کی امارت پر مقرر فرمایا تھا، لیکن یہ روایت صحیح نہیں ہے، عہد صدیقی میں بروایت صحیح مکہ کی امارت پر عتاب بن اسید مامور تھے،حضرت ابوبکرؓ نے اپنے زمانہ میں پھر انھیں ان کے سابق عہدہ پر بحال کر دیا۔ [9]

وفات[ترمیم]

حارث بن نوفل کی وفات وہیں بصرہ میں عثمان بن عفان کے عہد خلافت کے اخیر میں ہوئی، تقریباً ستر سال عمر پائی۔[2][8][7]

حارث بن نوفل، محمد سے شکل میں بہت زیادہ مشابہ تھے،[8] ام المؤمنین ام حبیبہ کے بہنوئی تھے، ان کی بیوی ہند بنت ابو سفیان بن حرب ام حبیبہ کی بہن تھیں۔[3]

ازواج واولاد[ترمیم]

وفات کے وقت حسب ذیل بیویاں اور اولادیں چھوڑیں،بیویوں میں رملہ ،ام زبیر ریطہ اورام حارث تھیں، لڑکوں میں سعید ، محمد الاکبر،ربیعہ ،عبد الرحمن، عینیہ ،محمد الاصغر،حارث ابن حارث تھے۔

حوالہ جات[ترمیم]