عبد اللہ بن عمرو بن العاص
عبد اللہ بن عمرو بن العاص | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عبد اللہ بن عمرو بن العاص |
پیدائش | سنہ 615 مکہ |
وفات | سنہ 684 (68–69 سال) فسطاط |
کنیت | ابو محمد |
والد | عمرو بن العاص السہمی |
والدہ | ریطہ بنت منبہ السہمیہ |
عملی زندگی | |
نسب | السہمی القرشی |
تعداد روایات | 700 حدیث |
نمایاں شاگرد | طاؤس بن کیسان |
پیشہ | سائنس دان، محدث |
شعبۂ عمل | علم حدیث |
درستی - ترمیم ![]() |
عبد اللہ بن عمرو بن العاص (وفات 63ھ) صحابی اور راوی حدیث تھے۔
سیرت[ترمیم]
صحابی عبد اللہ بن عمرو بن العاص بن وائل سہمی قرشی نے سنہ 7ھ کے بعد اسلام قبول کیا اور مدینہ ہجرت کی۔[1] انہوں نے والد صحابی عمرو بن العاص سے پہلے اسلام قبول کیا، جو قریش کے سرداروں میں سے ایک تھے۔[2] ان کی والدہ ریطہ بنت منبہ بن حجاج سہمیہ قرشیہ تھیں۔[1][3] عبد اللہ اپنے والد عَمروْ سے فقط 12 سال چھوٹے تھے۔[2][4] قبول اسلام کے بعد عبد اللہ کچھ غزوات میں شریک ہوئے۔[1] مؤرخین نے ان کی مختلف کنتیں لکھی ہیں، ابو محمد، ابو عبد الرحمن اور ابو نصیر۔[1][3] کہا جاتا ہے کہ جب پیدا ہوئے تو ان کا نام العاص رکھا گیا اور رسول اللہ نے تبدیل کر کے عبد اللہ رکھا۔[1][3]
عبد اللہ کے بقول رسول اللہ کی ہجرت کے بعد انہوں نے ان سے کئی احادیث[1] ایک صحیفے میں نقل کیں[2] جسے انہوں نے «صحیفہ صادقہ» کا نام دیا۔[1] یہ سلسلہ انہوں نے بیچ میں روکا مگر رسول اللہ کے حکم «لکھا کرو، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس سے حق بات کے سوا کچھ نہیں نکلتا» کے بعد دوبارہ شروع کیا۔[1][4] عبد اللہ قرآن کے قاری اور ماہر تھے اور وہ تورات پڑھ سکتے تھے اور اس کے عالم تھے۔ انہوں نے کئی احادیث منتقل کیں، یوں وہ بڑے عالم ہوگئے اور وہ عبادات میں مجتہد تھے۔[5]
رسول اللہ کی وفات کے بعد عبد اللہ نے شام کی فتح میں حصہ لیا اور جنگ یرموک میں والد کے ہمراہ بھی دیکھے گئے۔[4] عبد اللہ جنگ صفین میں اپنے والد عمرو کے حکم دینے پر معاویہ بن ابی سفیان شریک ہوئے اور وہ میمنہ پر تھے۔[1] تاہم، انہوں نے جنگ والے دن شرکت نہیں کی[1] اور بعد ازاں شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔[4]
عبد اللہ بن عمرو کی وفات کی جگہ اور تاریخ کے متعلق مختلف روایات ہیں: کہا جاتا ہے کہ مصر میں سنہ 63ھ یا سنہ 65ھ،[4] مصر میں سنہ 69ھ میں وفات پائی مگر تدفین آبائی وطن میں ہوئی،[6] سنہ 67ھ میں مکہ، سنہ 57ھ میں طائف میں، 68ھ میں، 73ھ میں۔ کہتے ہیں کہ وہ وفات کے وقت 72 برس کے تھے بعض کہتے ہیں کہ 92 برس کے تھے۔[4] کہا جاتا ہے کہ سنہ 65ھ میں شام میں وفات پائی اور عمر 72 برس تھی۔[6] ان کا چہرہ لمبا سرخ مائل، لمبی ٹانگیں، تندرست تھے یہاں تک کہ توند نکلی تھی اور عمر کے آخری حصے میں اندھا پن ہوگیا تھا۔[2]
روایت حدیث[ترمیم]
- روى عن: النبی محمد وعمر بن الخطاب وابو الدرداء ومعاذ بن جبل وعبد الرحمن بن عوف و والد عمرو بن العاص[7] وابو بکر صدیق وسراقہ بن مالک[1] وابو مویہبہ مولىٰ رسول اللہ.[5]
- روى عنہ: عبد اللہ بن عمر وابو امامہ بن سہل بن حنیف والمسور بن مخرمہ وسائب بن یزید وابو الطفیل وسعید بن مسیب وعروہ بن زبیر وطاووس بن کیسان وابو العباس سائب بن فروخ وعطاء بن یسار وعکرمہ مولیٰ ابن عباس ویوسف بن ماہک ومسروق بن الاجدع وعامر الشعبی وابو زرعہ بن عمرو وابو عبد الرحمن البجلی وابو ایوب المراغی وابو الخیر مرثد بن عبد اللہ الیزنی[2] ومولاہ ابو قابوس ومولاہ اسماعیل ومولاہ سالم و پوتے شعیب بن محمد وانس بن مالک وجبیر بن نفیر وابو سلمہ بن عبد الرحمن بن عوف وزر بن حبیش وحمید بن عبد الرحمن بن عوف وخیثمہ بن عبد الرحمن وسائب بن زید ثقفی وقاسم بن محمد بن ابی بکر وعطاء بن ابی رباح ومجاہد بن جبر ویزید بن عبد اللہ بن الشخیر وابو الملیح بن اسامہ الہذلی وحسن بصری وابو الجوزاء اوس بن عبد اللہ الربعی وعیسی بن طلحہ بن عبید اللہ وابن اخیہ ابراہیم بن محمد بن طلحہ وبشر بن شغاف وجنادہ بن ابی امیہ وربیعہ بن سیف المعافری وریحان بن یزید العامری وسالم بن ابی الجعد وابو السفر سعید بن یحمد ممدانی وسلمان الاغر وشفعہ السمعی وشفی بن ماتع اصبحی وشہر بن حوشب وطلق بن حبیب عنزی وعبد اللہ بن باباہ وعبد اللہ بن بریدہ وعبد اللہ بن رباح انصاری وعبد اللہ بن صفوان وابن ابی ملیکہ وعبد اللہ بن فیروز الدیلمی وابو عبد الرحمن عبد اللہ بن یزید حلبی وعبد الرحمن بن جبیر بن نفیر وعبد الرحمن بن حجیرہ خولانی وعبد الرحمن بن رافع تنوخی قاضی افریقیہ وعبد الرحمن بن شماسہ مہری وعبد الرحمن بن عبد رب لکعبہ وعطاء عامری وعقبہ بن اوس وعقبہ بن مسلم تجیبی وعمارہ بن عمرو بن حزم انصاری وعمر بن حکم بن رافع انصاری وابو عیاش عمرو بن الاسود العنسی وعمرو بن اوس ثقفی وعمرو بن حریش زبیدی وعمرو بن دینار وعمرو بن میمون وعمران بن عبد المعافری وعیسی بن ہلال الصدفی والقاسم بن ربیعہ غطفانی وقاسم بن مخیمرہ وقزعہ بن یحیى وکثیر بن مرہ ومحمد بن ہدیہ صدفی ومسافع بن شیبہ حجبی وابو یحیى مصدع وناعم مولیٰ ام سلمہ ونافع بن عاصم بن عروہ بن مسعود الطائفی واخوہ یعقوب وابو العریان الہیثم بن الاسود النخعی وولید بن عبدہ مصری مولیٰ عمرو بن العاص اور اس کا لڑکا عمرو بن ولید بن عبدہ[8] ووہب بن جابر خیوانی ووہب بن منبہ ویحیى بن حکیم بن صفوان بن امیہ وابو بردہ بن ابو موسى اشعری وابو حرب بن ابی الاسود وابو راشد احبرانی وابو الزبیر مکی وابو زرعہ بن عمرو بن جریر وابو سالم جیشانی وابو فراس مولیٰ عمرو بن العاص وابو قبیل معافری وابو کبشہ سلولی وابو کثیر زبیدی[1] وبجیر بن ابی بجیر وابو عبد اللہ بشیر بن مسلم کندی وبکر بن سوادہ جذامی وثابت بن عیاض الاحنف وجابان وحبان بن ابی جبلہ وحبان بن زید شرعبی وحنان بن خارجہ ذکوانی وحنظلہ بن خویلد وخالد بن حویرث مخزومی وزیاد الاعجم وصہیب الحذاء مولیٰ ابن عامر وعاصم بن سفیان بن عبد اللہ ثقفی وعباس بن جلید حجری وعبد اللہ بن حارث بن نوفل وعبد اللہ بن ابی الہذیل عتری وعبد الرحمن بن عامر مکی وعبدہ بن ابی لبابہ وعروہ بن عیاض بارقی وعریان بن ہیثم بن اسود نخعی وعمر بن حکم بن ثوبان وعون بن عبد اللہ بن عتبہ وعیسی بن طلحہ بن عبید اللہ ومحمد بن ایاس بن بکیر لیثی ومغیث بن سمی اوزاعی وابو حسان الاعرج وابو الشعثاء محاربی وابو طعمہ وابو العنبس ثقفی وابو موسىٰ الحذاء۔[5]
- جرح و تعدیل: مروی احادیث کی تعداد 700 ہے، بخاری و مسلم کی متفقہ احادیث 7 ہیں۔ بخاری میں ان سے آٹھ اور مسلم میں 12 منفرد روایات ہیں۔[1] اور ان سے جماعت نے روایت کیا۔[5]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ سیر اعلام النبلاء » الصحابہ رضوان اللہ علیہم » عبد اللہ بن عمرو بن العاص آرکائیو شدہ 2017-12-03 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب پ ت ٹ الاصابہ فی تمییز الصحابہ لابن حجر العسقلانی - عبد اللَّہ بن عمرو بن العاص (2) آرکائیو شدہ 5 اکتوبر 2016 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب پ
- ^ ا ب پ ت ٹ ث أسد الغابة في معرفة الصحابة لابن الأثير الجزري - عبد الله بن عمر بن العاص آرکائیو شدہ 2016-10-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب پ ت تہذیب الکمال للمزی » عَبْد اللَّہِ بن عمرو بن العاص بن وائل آرکائیو شدہ 2018-02-28 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب الإصابة في تمييز الصحابة لابن حجر العسقلاني - عبد اللَّه بن عمرو بن العاص (3) آرکائیو شدہ 2016-10-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الاصابہ فی تمییز الصحابہ لابن حجر العسقلانی - عبد اللَّہ بن عمرو بن العاص (1) آرکائیو شدہ 5 اکتوبر 2016 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تہذیب الکمال، المزی، جـ 22، صـ 290، مؤسسہ الرسالہ، بیروت، الطبعہ الاولى، 1980م آرکائیو شدہ 20 اکتوبر 2018 بذریعہ وے بیک مشین