عیاش بن ابی ربیعہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عیاش بن ابی ربیعہ
معلومات شخصیت
مقام پیدائش مکہ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 636ء  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عیاش بن ابی ربیعہ یہ ابو جہل کے بھائی تھے۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارقم کے گھر میں پناہ گزین ہونے سے قبل مشرف باسلام ہوئے دوسری ہجرت حبشہ کی پھر مدینہ ہجرت فرمائی تمام غزوات میں شرکت کی اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں جنگ یمامہ شہادت پائی ۔

نام و نسب[ترمیم]

عیاش نام، ابوعبدالرحمن کنیت، نسب نامہ یہ ہے، عیاش بن ابی ربیعہ بن عبد اللہ، بن عمرو بن مخزوم مخزومی ،عیاش مشہور دشمن اسلام ابو جہل کے ماں جائے بھائی تھے۔[1] [2]

اسلام و ہجرت[ترمیم]

عیاش ابوجہل جیسے کینہ پرور کے بھائی ہونے کے باوجود طبیعت حق قبول کرنے کے لیے آمادہ تھی ؛چنانچہ دعوت اسلام کے ابتدائی ہی ایام میں یعنی آنحضرت کے ارقم بن ابی ارقم کے گھر میں تشریف لانے کے قبل دولت اسلام سے بہرور ہوئے اور ہجرت ثانیہ میں مع اپنی بیوی اسماء کے ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے،یہاں ایک صاحبزادہ عبد اللہ پیدا ہوئے،پھر حبشہ سے مکہ آئے اور مکہ سے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ ہجرت مدینہ کا شرف حاصل کیا۔[3]

آزمائش[ترمیم]

ابوجہل جو دوسروں کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف برانگیختہ کرتا تھا، اوراس جرم میں اپنے زیردستوں کو سخت سے سخت سزائیں دیتا تھا، اپنے بھائی کا اسلام کس طرح ٹھنڈے دل سے گوارا کرلیتا ؛ چنانچہ ان کی تلاش میں مکہ سے مدینہ آ گیا اور عیاش سے کہا کہ والدہ تمھاری جدائی سے سخت بے قرار ہیں اور انھوں نے قسم کھا لی ہے کہ جب تک وہ تم کو دوبارہ نہ دیکھ لیں گی اس وقت تک نہ سر میں تیل ڈالیں گی، اورنہ سایہ میں بیٹھیں گی،عیاش ماں کی یہ حالت سن کر ان کی محبت میں ابو جہل کے ساتھ مکہ واپس آ گئے،یہاں پہنچ کر ابوجہل نے ان کو قید کر دیا اور وہ عرصہ تک اس قید میں گرفتار رہے،آنحضرت دوسرے مسلمان قیدیوں کے ساتھ ان کے لیے بھی دعا فرماتے تھے؛کہ خدایا ان کو مشرکین کے ظلم سے نجات دلا۔[4] عیاش کے ساتھ ایک اوربزرگ ولید بھی اسی جرم میں قید تھے،وہ کسی طرح چھوٹ کر نکل گئے اور آنحضرت سے ان کی مصیبت بیان کی آنحضرت نے انھیں دوبارہ عیاش اور سلمہ کو چھڑانے کے لیے واپس کیا؛ چنانچہ یہ مکہ گئے اوران دونوں بزرگوں کو قید سے نکال لائے۔[5] [6]

وفات[ترمیم]

خلافت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں فتوحات شام میں مجاہدانہ شریک ہوئے اورایک روایت کی رو سے اسی سلسلہ میں یرموک یا یمامہ کے معرکہ میں شہید ہوئے اور دوسری روایت کی رو سے شام میں وفات پائی؛لیکن طبری کے بیان کے مطابق شام سے واپس ہو کر مکہ میں وفات پائی۔[7]

فضل و کمال[ترمیم]

ان کی روایات احادیث کی کتابوں میں موجود ہیں،ان سے روایت کرنے والوں میں انس بن مالک اور عبد الرحمن قابل ذکر ہیں۔ [8]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اسدالغابہ:4/161
  2. موقع قصة الإسلام - الصحابي الجليل عيّاش بن أبي ربيعة رضي الله عنه آرکائیو شدہ 2020-01-10 بذریعہ وے بیک مشین
  3. ابن سعد ،جزو4،ق1:95
  4. استیعاب:2/509
  5. (ابن سعد،جزو4،ق1:95)
  6. "فصل: عياش بن أبي ربيعة|نداء الإيمان"۔ www.al-eman.com۔ 23 ديسمبر 2018 میں اصل سے الغابة في معرفة الصحابة **/عياش بن أبي ربيعة /i219&d118452&c&p1 آرکائیو شدہ تحقق من قيمة |مسار أرشيف= (معاونت)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2018 
  7. اصابہ:5/47
  8. (تہذیب الکمال:300)

سانچہ:مہاجرین حبشہ