عبد اللہ بن حارث زبیدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد اللہ بن حارث زبیدی
معلومات شخصیت
مدفن مصر

عبد اللہ بن حارث زبیدی صحابی رسول اور اصحاب صفہ میں شمار ہوتے ہیں۔

اپنے آپ کو صفہ کے طالب علموں میں گردانتے ہوئے فرماتے ہیں : ہم ایک دن صفہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب بیٹھے ہوئے تھے ، ہم اصحابِ صفہ کے لیے کھانا آیا، ہم نے کھایا، پھر جماعت کھڑی ہو گئی تو از سرِنو وضوء کیے بغیر ہم لوگوں نے نماز پڑھی۔[1]

نام و ولدیت[ترمیم]

عبد اللہ کا نام’’ عاصی‘‘ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ’’عاصی‘‘ سے بدل کر ’’عبد اللہ‘‘ رکھ دیا، والد کانام حارث بن جَزء ہے ’’زبید‘‘ کی جانب منسوب کرکے زبیدی کہے جاتے ہیں ۔

روایت[ترمیم]

یہ فتحِ مصر میں شریک ہوئے اور وہیں سکونت اختیار کرلی، یہی وجہ ہے کہ ان کے فیض یافتگان میں مصری حضرات ہیں ، جن کی ایک لمبی فہرست ہے ۔ ان کی حدیثیں سننِ ابوداؤد جامع ترمذی اور سننِ ابنِ ماجہ میں ہیں ۔

وفات و مزار[ترمیم]

ان کی عمر مبارک کافی لمبی ہوئی ہے۔ اخیر عمر میں بینائی ختم ہو گئی تھی۔ ان کا انتقال ’’مصر‘‘ کے ’’سقط القدور‘‘ نامی گاؤں میں 86ھ ہوا۔ مصرکے علاقے محافظہ غربیہ کے شہر المحلہ الکبری کے قریے صفط التراب جس کا پرانا نام صفط ابی تراب تھا میں رہتے تھے اور اب وہاں ان کا ایک عظیم الشان مزار ہے۔ یہ مصر میں وفات پانے والے سب سے آخری صحابی ہیں۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. حلیۃ الأولیاء: 2/7
  2. سیر اعلام النبلاء

سانچے[ترمیم]