خلاد بن رافع بن مالک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خلاد بن رافع بن مالک
معلومات شخصیت
والد رافع بن مالک   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

خلاد بن رافع بن مالک غزوہ بدر میں شامل ہونے والے انصار صحابہ میں شامل ہیں۔ ان کی کنیت ابو یحی ہے۔

نام ونسب[ترمیم]

خلاد نام، ابو یحیٰ کنیت، سلسلۂ نسب یہ ہے رفاعہ بن رافع بن مالک بن العجلان بن عمرو بن عامر بن زریق بن عبد حارثہ بن غضب بن حشم بن خزرج ،والدہ کا نام ام مالک بنت ابی بن سلول تھا، بنو حبلی سے تھیں اورعبداللہ بن ابی راس المنافقین کے یہ نواسے تھے۔ ام رافع سے نکاح ہوا تھا۔ یہ

اسلام[ترمیم]

خلاد کے والد رافع بن مالک،قبیلہ خزرج کے سب سے پہلے مسلمان تھے بیعتِ عقبہ سے دو سال پہلے،5،6 آدمیوں کے ہمراہ مکہ جاکر آنحضرتﷺ سے بیعت کی تھی، ماں بھی مسلمان ہو چکی تھیں، ان کا اخیافی بھائی عبداللہ بن ابی کفر و نفاق کامرجع تھا، لیکن بہن صداقت وراستی کا سراج منیر بنی ہوئی تھیں، خلاد اسی مبارک خاندان میں پلے تھے، صحیح بخاری ومسلم میں خلاد بن رافع کا قصہ ابوہریرہ کی روایت سے ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ خلاد بن رافع نے نماز میں رکوع سجدہ اچھی طرح نہیں کیا تھا اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خلاد سے کہا تو پھر نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔ ایک ابن کلبی کی روایت میں ہے کہ یہ شہدائے بدر میں شامل ہیں۔[1]

غزوات[ترمیم]

تمام غزوات میں شرکت کی،بدر میں اپنے والد رافع بن مالک اوردو بھائیوں رفاعہ بن رافع اور مالک بن رافع کے ساتھ شریک تھے۔ غزوہ بدر میں ان کا اونٹ کمزور تھا رسول اللہ ﷺنے اس پر دم کر کے پانی ڈالا تو وہ سب سے تیز ہو گیا۔

وفات[ترمیم]

ان کی وفات اموی دور میں ہوئی [2][3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الاصابہ فی تمیز الصحابہ
  2. اسد الغابہ ،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير الناشر: دار الفكر بيروت
  3. اصحاب بدر،صفحہ 140،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور