مالک بن ربیعہ بن البدن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مالک بن ربیعہ بن البدن
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ محدث  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مالک بن ربیعہ البدن غزوہ بدر میں شامل ہونے والے صحابہ میں شامل ہیں۔ابو اسیدساعدی کنیت سے مشہور ہیں۔

نام ونسب[ترمیم]

ان کا پورا نسب مالك بن ربيعہ بن البدن بن عامر بن عوف بن حارثہ بن عمرو بن الخزرج بن ساعدة بن كعب بن الخزرج ہے، ابو اسيد الساعدی ان کی کنیت ہے۔ ان کے دادا کا نام البدن تھا انصاری خزرجی اور ساعدی تھے وہ فرماتے تھے کہ اگر بدر میں تمہارے ساتھ ہوتا تو میں وہ گھاٹی تمہیں دکھاتا جہاں میں نے بلا شک و شبہ فرشتوں کو اترتے دیکھا تھا[1]

اسلام[ترمیم]

ہجرت سے قبل اسلام لائے

غزوات[ترمیم]

غزوہ بدر، غزوہ احد اور جملہ غزوات میں شریک رہے آخری عمر میں بینائی جاتی رہی۔ غزوہ بدرکی شرکت صحیح بخاری میں مذکور ہے،فتح مکہ میں بنو ساعدہ کا جھنڈا ان کے پاس تھا۔

وفات[ترمیم]

40ھ میں وفات پائی۔ بعض مورخین نے کہا ہے کہ 60ھ میں مدینہ میں انتقال ہوا اور اصحاب بدر میں آخری شخص تھے جن کا انتقال ہوا۔[2] لیکن آخری بدری صحابی جبر بن عتیک وفات 61ھ ہیں۔

اولاد[ترمیم]

حسب ذیل اولاد چھوڑی، حمید ،زبیر، منذر، حمزہ ،ان کی اولاد مدینہ اور بغداد میں سکونت رکھتی تھی۔

حلیہ[ترمیم]

حلیہ یہ تھا ،قد کوتاہ، بال گھنے، سر اور داڑھی سفید ،کبھی خضاب بھی لگاتے تھے،حضرت عثمانؓ کے دور خلافت میں آنکھ جاتی رہی تھی۔

فضل وکمال[ترمیم]

آنحضرتﷺ سے چند حدیثیں روایت کیں راویوں میں اصحاب ذیل داخل ہیں: حضرت انس ؓ بن مالک، حضرت سہل بن سعدؓ، عباس بن سہل، علی بن عبید، ابو سعید ،ابو سلمہ،عبدالملک بن سعید ،ابن سوید، ابراہیم بن سلمہ بن طلحہ، قرہ بن ابی قرہ، یزید بن زیاد۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ااسد الغابہ جلد 3 صفحہ 86حصہ ہشتم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور
  2. اصحاب بدر،صفحہ 190 قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور