عثمان بن طلحہ
عثمان بن طلحہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم ![]() |
نام ونسب[ترمیم]
عثمان نام، والد کا نام طلحہ تھا،نسب نامہ یہ ہے، عثمان بن عبد اللہ بن عبدالعزیٰ بن عثمان بن عبددار بن قصی بن کلاب بن مرہ قرشی العبدری،ماں کا نام سنامہ تھا، یہ قبیلہ بنی عمرو سے تھیں، عثمان کے والد طلحہ احد میں مشرکین کے ساتھ صف آرا تھے اورحضرت علیؓ کے مقابلہ میں آئے؛لیکن ذو الفقار حیدری سے نہ بچ سکے، زمانۂ جاہلیت میں خانہ کعبہ کی کلید برداری کا منصب طلحہ کے متعلق تھا، اورزمانہ اسلام میں یہ وراثت عثمان کو ملی۔ [1]
اسلام وہجرت[ترمیم]
فتح مکہ سے پہلے خالد بن ولیدؓ اور عمروبن العاصؓ کے ساتھ اسلام قبول کیا اور 8ھ میں ہجرت کرکے مدینہ کا قیام اختیار کیا۔ [2]
غزوۂ فتح[ترمیم]
ہجرت کے بعد سب سے پہلے غزوۂ فتح مکہ میں شریک ہوئے اورخانہ کعبہ میں آنحضرتﷺ کے جلو میں داخل ہوئے،اس وقت کلید برادری کے منصب پر یہی فائز تھے،آنحضرتﷺ نے ان سے کنجی طلب کی،انہوں نے گھر جاکر ماں سے مانگی، ماں نے دینے سے انکار کر دیا(غالباً یہ اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئی تھیں) بولے ابھی حوالہ کردو، ورنہ خدا کی قسم یہ تلوار پیٹھ میں اتاردوں گا اورکنجی لے کر آنحضرتﷺ کی خدمت میں پیش کی،آپ دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئے، یہ بھی ساتھ ساتھ تھے دونوں کے اندر جانے کے بعد دروازہ اندر سے بند کر لیا گیا،[3] پھر تطہیر کعبہ کے بعد جب آنحضرتﷺ برآمد ہوئے تو کنجی عثمان کے حوالہ کرکے فرمایا ،جو شخص اس کو تم سے چھینے گا وہ ظالم ہوگا۔ [4]
وفات[ترمیم]
تاحیات نبویﷺ مدینہ میں رہے،آپ کی وفات کے بعد کلید برداری کے فرائض کی وجہ سے پھر مکہ گئے آئے اوریہیں 42ھ میں وفات پائی۔ [5]