غالب بن ابجر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غالب بن ابجر
معلومات شخصیت

غالب بن ابجرمزنی انھیں شرف صحابیت حاصل ہے۔
بعض لوگ ان کوغالب بن دیخ مزنی کہتے ہیں شایدیہ ان کے داداہیں۔ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔ان سے عبداللہ بن مغفل نے روایت کی ہے اس کوشریک نے منصورسے انھوں نے عبیدبن حسن بن ابی الحسن بصری سے انھوں نے عبد اللہ بن مغفل سے انھوں نے غالب بن دیخ سے پالے ہوئے گدھوں کی بابت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث روایت کی ہے کہ میں نے ان گدھوں کاگوشت تمھارے لیے مکروہ کیاہے جوبستی کے قریب رہتے ہوں۔اورشعبہ نے اورمسعر نے ان کا نام غالب بن ابجرکابیان کیاہے۔ہمیں عبد الوہاب بن ابی منصور بن سکینہ نے اپنی سند کے ساتھ سلیمان بن اشعث سے روایت کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے عبد اللہ بن ابی زیاد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبیداللہ نے اسرائیل سے انھوں نے منصوربن عبیدبن ابی الحسن بصری سے انھوں نے عبد الرحمن سے انھوں نے غالب بن ابجر سے روایت کرکے بیان کیاکہ ایک مرتبہ قحط پڑا اورمیرے پاس کچھ نہ تھاجومیں اپنے گھروالوں کوکھلاتاصرف چند گدھے تھے اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے پالے ہوئے گدھوں کاگوشت حرام کردیاتھالہذامیں آپ کی خدمت میں گیااورمیں نے کہااس طرح قحط سالی ہے اورآپ نے گدھے کاگوشت حرام کردیاہے توآپ نے فرمایاکہ فربہ گدھوں کاگوشت کھلادومیں نے صرف ان گدھوں کا گوشت مکروہ قراردیا ہے جوبستی کے گرد گھومتے ہوں۔ان سے عبد الرحمن بن مقرن نے قبیلۂ قیس غیلان کی فضیلت میں روایت کی ہے۔ ان کاتذکرہ تینوں(ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) نے لکھاہے۔ [1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اسد الغابہ ،مؤلف: أبو الحسن عز الدين ابن الاثير جلد ہفتم صفحہ 780المیزان پبلیکیشنز لاہور
  2. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد5صفحہ 30 مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور